پہلگام حملہ کے بعد کشمیر میں اب تک بھارتی فورسز نے پانچ مکانات زمین بوس کردئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
پہلگام حملہ کے بعد سے رہائشی مکانوں کو زمین بوس کئے جانے کے خلاف کشمیری عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہوئے دہشتگردانہ حملے میں 27 افراد ہلاک ہوئے۔ حملے کے بعد بھارتی فورسز نے وادی کشمیر کے پلوامہ، شوپیان اور کولگام اضلاع میں عسکری پسندوں کو نشانہ بنانے کے نام پر عام کشمیریوں کے مکانات منہدم کر دئے۔ بھارتی حکام نے بتایا "یہ کارروائیاں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران انجام دی گئیں۔ یہ کارروائیاں حالیہ دنوں بھارتی ایجنسیز کی جانب سے اٹھائے جا رہے سخت ترین ردعمل میں شمار کی جا رہی ہیں اور ان کا مقصد 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے مہلک حملے کے ذمہ داران کا سراغ لگانا ہے"۔ پلوامہ کے مُرن علاقے میں جمعہ دیر رات گئے احسان الحق شیخ نامی شہری کے دو منزلہ مکان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا۔
بھارتی حکام کے الزام کے مطابق ان مکانات کو دھماکہ خیز مواد ذخیرہ اور ممکنہ طور پر پہلگام حملے کے لئے تیار کرنے میں استعمال کیا گیا تھا۔ بھارتی فورسز اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پانچوں گھروں پر کارروائیاں مصدقہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئیں، جو ان مکانات کو عسکری سرگرمیوں کے ساتھ جوڑتی ہیں۔ احسان الحق شیخ کا مکان دھماکے سے منہدم کرنے سے آس پڑوس کے کئی دیگر مکانات کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔ پہلگام حملہ کے بعد سے رہائشی مکانوں کو زمین بوس کئے جانے کے خلاف کشمیری عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ کشمیریوں کا کہنا تھا کہ کسی ایک فرد کی سزا دوسرے انسان کو کیسے دی جاسکتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
آل پارٹیز حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و جبر پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود کشمیری بھارت کے خلاف برسرپیکار
آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، جس کے تحت قتل و غارت، گرفتاریوں، گھروں کی مسماری، جائیدادوں کی ضبطی اور سرکاری ملازمین کی جبری برطرفیوں کے ساتھ ساتھ آبادیاتی ڈھانچہ تبدیل کرنے کی گھناؤنی کوششیں جاری ہیں۔
حریت کانفرنس نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مداخلت کرے اور کشمیر تنازع کے منصفانہ حل کو یقینی بنائے، جس کا تعین اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق ہو۔
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 631 غیر مقامی افراد کو زمین کی منتقلی، آبادیاتی تبدیلی کے خدشات میں اضافہدوسری جانب نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اگست 2019 سے اب تک 631 غیر مقامی افراد کو مقبوضہ علاقے میں زمین دی جاچکی ہے، جس سے مقبوضہ خطے کی آبادیاتی شناخت تبدیل کرنے کے خدشات مزید گہرا گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
یہ انکشاف اس بات کی تازہ ترین تصدیق ہے کہ پانچ اگست 2019 کے متنازع آئینی اقدامات کے بعد سے غیر مقامی افراد کو زمین کے منتقل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت بیرونی افراد کو پہلی بار کشمیر میں جائیداد خریدنے کی اجازت دی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت حریت کانفرنس عبدالرشید منہاس مقبوضہ کشمیر