اسلام آباد: کم از کم اجرت کی خلاف ورزی، دو بڑے مارٹس سیل، مالکان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد: کم از کم اجرت کی خلاف ورزی، دو بڑے مارٹس سیل، مالکان گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 26 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ضلعی انتظامیہ نے وفاقی حکومت کے مقرر کردہ کم از کم ماہانہ اجرت 37 ہزار روپے کو یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ سیکٹر ڈی-17 میں کم از کم ویج بورڈ کی خلاف ورزی پر دو بڑے شاپنگ مارٹس کو سیل کر دیا گیا۔
ترجمان کے مطابق مارٹس میں ملازمین سے یومیہ 12 سے 14 گھنٹے کام لیا جا رہا تھا جبکہ انہیں صرف 18 سے 20 ہزار روپے ماہانہ معاوضہ دیا جا رہا تھا۔ مزید یہ کہ ملازمین کی ہفتہ وار چھٹیوں پر بھی کٹوتی کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔
اے سی صدر یاسر نذیر کی سربراہی میں کی گئی کارروائی کے دوران دونوں مارٹس کے مالکان کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن نے ہدایت کی ہے کہ 37 ہزار روپے سے کم ماہانہ تنخواہ پر فی الفور اور بلا تفریق کارروائیاں کی جائیں تاکہ کم از کم اجرت کے قانون پر سختی سے عمل درآمد ہو سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور سی ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کا اسلام آباد کی ترقی کے لیے اشتراک پر اتفاق بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بچہ بچہ سرحد پر کٹ مرنے کو تیار ہے، شیخ وقاص اکرام اسحاق ڈار کے آذربائیجان، مصر اور ترکیہ کے ہم منصبوں سے ٹیلیفونک رابطے مودی نے انتہا پسند ہندوں سے ووٹ کیلئے 22 سو مسلمانوں کو قتل کیا، خواجہ آصف بھارت نے پانی روکا تو ایران کو بھی مسائل ہوں گے، بلاول بھٹو بھارت پہلگام واقعہ کا بے بنیاد الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، انوارالحق کاکڑ وزیرخزانہ کی امریکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایگزم بینک کی معاونت بڑھانے پر زورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
متنازع ٹویٹس کیس، اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
فائل فوٹوسینیٹر اعظم سواتی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کیسز میں فردِ جرم کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔
اسلام آباد کی خصوصی پیکا ایکٹ عدالت میں پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج متنازع ٹویٹس سے متعلق دو مقدمات میں فردِ جرم کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔
اعظم سواتی اپنے وکلا مرتضیٰ طوری اور سہیل سواتی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی، تاہم بریت کی درخواست پر آج دلائل نہ ہو سکے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے مقدمات کی تفصیلات کے حصول کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
سماعت کے دوران اعظم سواتی روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ وہ 2003 سے سینیٹ میں ہیں اور ہمیشہ عدلیہ کو مضبوط کرنے کی کوشش کی، لیکن افسوس ہے کہ وہ عدلیہ کے ہاتھ مضبوط نہ کر سکے۔
عدالت نے اعظم سواتی کے وکلاء کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر بریت کی درخواست پر دلائل دیں۔
کیس کی اگلی سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔