آئندہ سال معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تک ہونے کی توقع ہے، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان رواں سال کے آخر میں اپنا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرے گا، رواں مالی سال میں معاشی ترقی کی شرح 3 فیصد، آئندہ مالی سال میں یہ شرح 4 سے 5 فیصد اور بعد میں 6 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کے پاس چین کی جانب سے پہلے سے ہی 30 بلین یوآن کی سویپ لائن موجود ہے، چین سویپ لائن میں 10 بلین یوآن (1.
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم مالیاتی اداروں سے ملاقاتیں
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان نے اپنا پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے پر بھی پیشرفت کی ہے، امید ہے اس سال کے آخر میں ہم پانڈا بانڈ ریلیز کریں گے۔
اورنگزیب نے توقع ظاہر کی کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ مئی کے اوائل میں اسٹاف لیول کے معاہدے پر دستخط کر دے گا، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے لیے لچکدار قرضے کے پروگرام کے تحت اپنے 1.3 بلین ڈالر فنڈز کے ساتھ ساتھ 7 بلین ڈالر کے جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے پر محیط ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر، جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر سے زائد ہوں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ماہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت 1 بلین ڈالر کی ادائیگی شروع ہو جائے گی، جسے آئی ایم ایف نے 2024 میں منظور کیا تھا، اس پیکج نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
اورنگزیب نے جون 2025 میں ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں شرح نمو 4 سے 5 فیصد اوت آئندہ سال 6 فیصد تک پہنچنے کی امید ظاہر کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان محمد اورنگزیب واشنگٹن وزیرخزانہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان محمد اورنگزیب واشنگٹن محمد اورنگزیب اورنگزیب نے بلین ڈالر
پڑھیں:
امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر کا اسلحہ دینے کو تیار
امریکا سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکیج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے۔ مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مملکت کے دورے کے دوران اس کے باضابطہ اعلان کی تیاری کی جا رہی ہیں۔
اس معاملے کی براہ راست معلومات رکھنے والے 6 ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکیج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مملکت کے دورے کے دوران کیا جائے گا۔
ہتھیاروں کے پیکیج کی پیشکش کی یہ خبر اس پس منظر میں سامنے آئی ہے جب سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایک وسیع معاہدے کے حصے کے طور پر ریاض کے ساتھ دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ناکام کوشش کی تھی جس میں سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بات بھی کہی گئی تھی۔
بائیڈن کی تجویز میں چینی ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے اور ملک میں بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی گئی تھی۔
وائٹ ہاؤس اور سعودی حکومت کے مواصلاتی دفتر نے اس خبر کے متعلق فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ ایک امریکی دفاعی اہلکار نے کہا صدر ٹرمپ کی قیادت میں مملکت سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔