دوطرفہ سیریز نہیں کھیلیں گے ،آئی سی سی ایونٹس میں ہماری ٹیم میدان میں اُترے گی
پاکستان میگا ایونٹ کیلئے کوالیفائی ، گرین شرٹس اپنے تمام مقابلے نیوٹرل وینیو پر کھیلے گی

پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) ویمنز ورلڈکپ 2025پاکستان ویمن ٹیم اپنے گروپ میں شامل کرنے سے گھبرانے لگا۔کرک بز کی رپورٹ کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد پاکستان ویمنز ٹیم کی ورلڈکپ 2025 میں کوالی فکیشن نے بھارت کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے ، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) میگا ایونٹ کیلئے پاکستان اور ہندوستان کی ٹیموں کو ایک گروپ میں شامل نہ کرنے کیلئے آئی سی سی کو خط لکھ سکتا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس مینز مقابلوں کا کوئی بڑا ایونٹ شیڈول نہیں ہے تاہم 2025 میں ویمنز کا ون ڈے ورلڈکپ ستمبر اکتوبر میں ہندوستان میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے میگا ایونٹ کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے اور گرین شرٹس اپنے تمام مقابلے نیوٹرل وینیو پر کھیلے گی۔بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پہلگام واقعہ کے بعد موقف اپنایا ہے کہ ہماری حکومت جو کہے گی، ہم وہی کریں گے ، پاکستان سے کرکٹ تعلقات کے درمیان حکومتی ہدایات کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ ہم پہلگام واقعہ کے متاثرین کے ساتھ ہیں، پاکستان کیساتھ دوطرفہ سیریز نہیں کھیلیں گے لیکن آئی سی سی ایونٹس میں پاکستان کیخلاف ہماری ٹیم میدان میں اُترے گی۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پہلگام واقعہ: سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی


اقوام متحدہ کی سلامتی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی تاہم بھارت کی پاکستان کے خلاف خواہش پوری نہ ہو سکی۔

پلوامہ حملے کے بعد جاری بیان کی طرح اس بار سخت زبان استعمال کرنے کی بھارت کی خواہش پوری نہیں ہوسکی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی اور بھارت ہاتھ ملتا رہ گیا۔

سلامتی کونسل کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ہوئے واقعے پر اظہارِ مذمت کی گئی تاہم پلوامہ حملے کے بعد جاری بیان کی طرح سخت زبان استعمال نہیں کی گئی۔

2019ء میں پاک فوج کا حملہ بھارتی فوجی قیادت کیلئے انتباہ

اسلام آباد:…باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 2019ء میں...

سلامتی کونسل کے بیان میں بھارت کی جگہ صرف تمام متعلقہ حکام کے الفاظ استعمال کیے گئے۔

سلامتی کونسل میں بیان امریکا نے تجویز کیا تھا، متفقہ بیان منظور نہیں ہو سکا، پاکستان نے سفارتی کوششوں سے متنازع الفاظ شامل نہیں ہونے دیے۔

پاکستان نے لفظ جموں و کشمیر بھی بیان میں شامل کرایا، بھارت چاہتا تھا لفظ پہلگام شامل ہو تاکہ یہ تاثر ہو کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت ہڑپ کر چکا ہے۔

پہلگام لفظ شامل کرنے میں ناکامی کے ساتھ بھارت فوری اظہار مذمت بھی نہیں کرا سکا، پہلگام میں حملہ 22 اپریل کو ہوا تھا، مذمتی بیان 4 دن بعد 26 اپریل کو جاری ہوا۔

یو این اہلکار کا کہنا تھا اقوام متحدہ خطے کی صورتِ حال پر انتہائی تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے، بھارت اور پاکستان صورتِ حال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت پنجاب کا ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
  • پہلگام واقعہ، سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی
  • ملزمان کی بروقت شناخت کیلئے ڈی این اے کا مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
  • ہمیں بھارت میں کھیلنے کا کوئی شوق نہیں
  • پنجاب: ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
  • پہلگام واقعہ: سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی
  • “ورلڈکپ؛ پاکستان ویمن ٹیم کو بھارت کے گروپ میں شامل نہ کیا جائے”
  • ورلڈکپ؛ پاکستان ویمن ٹیم کو بھارت کے گروپ میں شامل نہ کیا جائے
  • پہلگام واقعہ؛ سابق بھارتی کپتان بھی مودی کی زبان بولنے لگے