بھارت پاکستان پر حملے کی کسی صورت غلطی نہیں کرے گا: طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری—فائل فوٹو
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملے کی کسی صورت غلطی نہیں کرے گا، اگر بھارت نے مہم جوئی کی غلطی کی تو پھر پاکستان کے جواب کو تاریخ یاد رکھے گی۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج ہر طرح کی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاکستان کی امن کی خواہش کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے۔
طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن مودی سرکار کی پہلی واردات نہیں، مودی کی پوری سیاست مسلمان دشمنی اور مذہبی انتہا پسندی پر مبنی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی تاہم بھارت کی پاکستان کے خلاف خواہش پوری نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے گھر گرائے جا رہے ہیں، بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ کردی گئی ہے، آج دو قومی نظریے کا ایک ایک حرف سچ ثابت ہو رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کر کے پاکستان کا پانی بند کرنے کا بہانہ بنایا گیا، سندھ طاس معاہدے کی معطلی مودی کی سیاسی بڑھک ہے، پاکستان کا پانی روکنے کا دعویٰ کرنے والی مودی سرکار نے دریا میں پانی چھوڑ دیا، پاکستان کا ایک بوندپانی بھی بھارت نہیں روک سکتا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بھارت میں سوشل میڈیا پر اب فالس فلیگ آپریشن پر کڑی تنقید ہو رہی ہے، پاکستانی میڈیا نے بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کو شکست دی۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ موجودہ صورتِ حال میں پاکستانی میڈیا کا کردار قابل تحسین ہے، پاکستانی میڈیا نے بھارتی میڈیا کو بیک فٹ پر کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری کہنا ہے کہ
پڑھیں:
ماہرہ پہلگام واقعے پر مذمتی بیان ڈیلیٹ کرکے مشکل میں پڑ گئیں
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آنے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کرنے والی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کو بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ماہرہ خان نے حملے کے دو دن بعد، 24 اپریل کو اپنی انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا، ’دنیا میں کہیں بھی ہونے والا تشدد بزدلی کی انتہا ہے، پہلگام حملے سے متاثرہ تمام افراد سے دلی تعزیت۔‘
تاہم بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ماہرہ خان نے اپنی مذمتی پوسٹ 24 گھنٹے مکمل ہونے سے پہلے ہی انسٹاگرام سے ہٹا دی، جس کے بعد بھارتی سوشل میڈیا پر ان پر’منافقت’ اور ’مصلحت پسندی‘ کے الزامات لگاتے ہوئے شدید ٹرولنگ شروع کردی گئی۔
یاد رہے کہ ماہرہ خان 2017 میں شاہ رخ خان کے ساتھ فلم ’رئیس‘ میں کام کرنے کے بعد بھارت میں خاصی مقبول ہوئیں۔ لیکن حالیہ کشیدگی کے تناظر میں ایک بار پھر بھارتی شوبز حلقوں اور عوام کی جانب سے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کی آوازیں بلند ہونے لگی ہیں۔
اسی تناظر میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر بھی تنقید کی زد میں آ چکی ہیں۔ ہانیہ نے بھی پہلگام واقعے کی مذمت کی تھی، مگر بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے ان کی پرانی پوسٹس کو بنیاد بنا کر انہیں ’خوشامدی‘ قرار دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانیہ عامر کی متوقع بالی وڈ فلم ’سردار جی 3‘، جس میں وہ دلجیت دوسانجھ کے ساتھ جلوہ گر ہونے والی تھیں، اب غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوچکی ہے۔ امکان ہے کہ یہ فلم مقررہ وقت پر ریلیز نہ ہو سکے۔
پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کی شوبز انڈسٹریز کے درمیان پہلے سے موجود خلیج مزید گہری ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
Post Views: 1