پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے بعد بحیرہ عرب میں تعینات بھارتی بیڑہ 'آئی این ایس وکرانت، اچانک واپس نیول اسٹیشن پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی بحریہ کا جدید طیارہ بردار جہاز "آئی این ایس وکرانت" اچانک نامعلوم وجوہات کی بنا پر بحیرہ عرب سے واپس نیول اسٹیشن کاروار پہنچ گیا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی این ایس وکرانت اب بھارتی نیول بیس پر لنگر انداز ہے تاہم بھارتی حکام کی جانب سے اس اچانک واپسی کی کوئی باضابطہ وضاحت سامنے نہیں آئی۔بھارتی بحری بیڑے کی واپسی سے متعلق فی الحال کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں۔آئی این ایس وکرانت بھارت کا جدید ترین اور خود ساختہ ایئر کرافٹ کیریئر ہے۔
پنجات میں پی ٹی آئی حکومت میں ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع، تفصیلات طلب کرلی گئیں
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر بھارتی بحریہ نے اپنا طیارہ بردار جہاز "آئی این ایس وکرانت" ریاست کرناٹک کے ساحلی علاقے کاروار کے قریب بحیرہ عرب میں تعینات کیا تھا۔ یہ پیش رفت پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں 26 بھارتی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ 25 اپریل 2025 کی سیٹلائٹ تصاویر میں دیکھا گیا تھا کہ وکرانت کے ساتھ ایک مضبوط اسٹرائیک گروپ بھی موجود تھا، جس میں ایک ڈسٹرائر ، ایک فریگیٹ ، ایک اینٹی سب میرین وارشپ اور دیگر معاون جہاز شامل تھے۔
فضل الرحمان کے تحفظات دور کر دیے : شیخ وقاص
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی این ایس وکرانت
پڑھیں:
لاس اینجلس میں کرفیو کے نفاذ کے بعد فضا مزید کشیدہ ہوگئی
لاس اینجلس میں غیر قانونی امیگرینٹس کے خلاف سرکاری چھاپوں کے ردعمل میں جاری شدید مظاہروں کے باعث شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاس اینجلس مظاہرے، نیشنل گارڈز کے بعد 700 میرینز بھی تعینات، بغاوت کا خطرہ ہے، ٹرمپ
شہر میں کرفیو کے نفاذ کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے اور حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پُرامن رہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں۔
ان مظاہروں کے دوران درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ کچھ مقامات پر املاک کو نقصان پہنچانے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
مظاہرین ان چھاپوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور تارکین وطن کے خلاف امتیازی سلوک قرار دے رہے ہیں، جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائیاں قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صورتحال کو ممکنہ بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو مزید فوجی دستے تعینات کیے جائیں گے تاکہ امن و امان قائم رکھا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا مظاہرے صدر ٹرمپ غیر قانونی امیگرینٹس کرفیو لاس اینجلس