نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی بحریہ کا جدید طیارہ بردار جہاز "آئی این ایس وکرانت" اچانک نامعلوم وجوہات کی بنا پر بحیرہ عرب سے واپس نیول اسٹیشن کاروار پہنچ گیا ہے۔

سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی این ایس وکرانت اب بھارتی نیول بیس پر لنگر انداز ہے تاہم بھارتی حکام کی جانب سے اس اچانک واپسی کی کوئی باضابطہ وضاحت سامنے نہیں آئی۔بھارتی بحری بیڑے  کی واپسی سے متعلق فی الحال کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں۔آئی این ایس وکرانت بھارت کا جدید ترین اور خود ساختہ ایئر کرافٹ کیریئر ہے۔

پنجات میں پی ٹی آئی حکومت میں      ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع، تفصیلات طلب کرلی گئیں

واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر بھارتی بحریہ نے اپنا  طیارہ بردار جہاز "آئی این ایس وکرانت" ریاست کرناٹک کے ساحلی علاقے کاروار کے قریب بحیرہ عرب میں تعینات کیا تھا۔ یہ پیش رفت پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں 26  بھارتی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ 25 اپریل 2025 کی سیٹلائٹ تصاویر میں دیکھا گیا تھا  کہ وکرانت کے ساتھ ایک مضبوط اسٹرائیک گروپ بھی موجود  تھا، جس میں ایک ڈسٹرائر ، ایک فریگیٹ ، ایک اینٹی سب میرین وارشپ اور دیگر معاون جہاز شامل  تھے۔

فضل الرحمان کے تحفظات دور کر دیے : شیخ وقاص

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: آئی این ایس وکرانت

پڑھیں:

لینڈنگ کے وقت جہاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگے
  • وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا
  • خطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیل کا بڑا گروہ بلوچستان کے ساحل پر نمودار
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • بھارت میں کشمیریوں کی نسل کشی انتہا کو پہنچ گئی،کشمیر  کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدرآصف علی زرداری
  • چین، شینزو 21 کا خلاءبازعملہ کامیابی کے ساتھ تھیان گونگ خلائی اسٹیشن میں داخل ہو گیا
  • بھارتی کمپنی کے مورنگا پاؤڈر سے تیار امریکی سپلیمنٹس مارکیٹ سے واپس
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس
  • لیبیا میں پھنسے 309 بنگلہ دیشی شہری وطن واپس پہنچ گئے