اسحاق ڈار کاچین کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، پاک بھارت کشیدگی، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ کیا جس کے دوران پاک بھارت کشیدگی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی کوعلاقائی صورتحال پر بریفنگ دی۔
اسحاق ڈارنے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے ساتھ بے بنیاد پروپیگنڈے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہناہے کہ نائب وزیراعظم نے چین کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت پر اظہار تشکر کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیراعظم نے پاک چین دوستی اور شراکت داری کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔
بیان کے مطابق نائب وزیراعظم نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم پر زور دیا۔
دونوں اطراف نے علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا فریقین نے باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور تسلط پسندانہ پالیسیوں کی مشترکہ مخالفت، کی۔
فریقین نے امن اور پائیدار ترقی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایرانی وزیر خارجہ کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو
پاکستانی وزیر خارجہ سے اپنی ایک ٹیلیفونک گفتگو میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی کم کرنے اور قیام استحکام کیلیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلیے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حالیہ شب نائب وزیراعظم پاکستان و وزیر خارجہ "محمد اسحاق ڈار" اور ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ جس میں بھارت کے ساتھ کشیدگی اور تہران-اسلام آباد دوطرفہ روابط کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر اسحاق ڈار نے اپنے ایرانی ہم منصب کو بھارت کے ساتھ بننے والی صورت حال میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران اسلامی جمہوریہ کے مثبت و تعمیری کردار کو سراہا۔ دوسری جانب سید عباس عراقچی نے انہیں اس تشویش ناک صورت حال پر ایران کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے خطے کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے دونوں فریقین سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ تہران کے اچھے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں کشیدگی کم کرنے اور قیام استحکام کے لیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے تیار ہے۔