ہسپتالوں میں علاج بند کرکے مریضوں کو خوار کرنا غیر انسانی فعل ہے؛ وزیرِ صحت
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سٹی 42 : گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے کے متعلق وزیر صحت خواجہ عمران نے کہا ہے کہ دھرنا اور ٹیچنگ ہسپتالوں کی ہڑتال بلا جواز ہے ، کسی ہیلتھ ورکر کو بے روز گار نہیں کر رہے ۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے پر وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اپنے بیان میں بتایا کہ حکومت شعبہ صحت میں بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، ہم 20 ہزار کمیونٹی انسپکٹرز بھرتی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی کو شرپسندی پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک
خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ مظاہرین کا سرنجز اور قینچیوں سے پولیس پر حملہ افسوسناک ہے ، ہسپتالوں میں علاج بند کرکے مریضوں کو خوار کرنا غیر انسانی فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایچ یوز کی آوٹ سورسنگ کیلئے 9 ہزار ڈاکٹرز نے دلچسپی کا اظہار کیا، آؤٹ سورس میں ڈاکٹرز کی دلچسپی منصوبے کے بہترین ہونے کا ثبوت ہے ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مشترکہ جدت کیلئے ڈیجیٹل روابط کا قیام، وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ کی چینی وفد سے ملاقات، اے آئی تعاون، اسمارٹ سٹی انوویشن اور میڈ-ٹیک تبادلے کے فروغ پر اتفاق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے شنگھائی میں جاری ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کانفرنس کے موقع پر چین کے ممتاز طبی و ٹیکنالوجی ماہرین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی تاکہ پاکستان اور چین کے درمیان مصنوعی ذہانت، اسمارٹ سٹی حل اور میڈیکل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔وفد میں چنگ ڈونگ، جو آل چائنا فیڈریشن آف ریٹرنڈ اوورسیز چائنیز کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن اور شنگھائی زانگ جیانگ ہائی ٹیک سٹی میڈیکل انوویشن ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ ہیں، لیو یوئنگوئی، وائس پریزیڈنٹ شینلان ٹیکنالوجی (شنگھائی) کمپنی لمیٹڈ، پروفیسر ژاؤ شانٹنگ، جو جرمنی سے تربیت یافتہ میڈیکل ڈاکٹر اور ڈاکٹریٹ سپروائزر ہیں اور ڈاکٹر ہی بن، جنہیں جرمنی سے پی ایچ ڈی حاصل ہے اور وہ پروفیسر ژاؤ کے معاون ہیں، شامل تھے۔(جاری ہے)
ہفتہ کو وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں پاکستانی نوجوانوں کے لیے مصنوعی ذہانت کی مہارتوں کے تبادلہ پر مبنی پروگرام کا آغاز، نیشنل آئی ٹی بورڈ کے ساتھ ڈیجیٹل گورننس سلوشنز پر اشتراک اور پاکستانی اسٹارٹ اپس کے ساتھ ہیلتھ ٹیک، ایڈٹیک اور فن ٹیک کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شامل تھے۔ وفد نے پاکستان میں اسمارٹ مینٹیننس مشینری اور اے آئی پر مبنی ایپلی کیشنز کی نمائش میں بھی دلچسپی ظاہر کی، ساتھ ہی چینی طب اور اے آئی کے امتزاج سے مزمن اور اعصابی بیماریوں کے علاج کی تحقیق کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے ان تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جدید ٹیکنالوجی کو قومی ترقی کے لیے بروئے کار لانے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے وفد کو وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ اختراعات، ڈیجیٹل صلاحیتوں میں اضافے اور شمولیتی ترقی پر مبنی سرحد پار شراکت داری کو فروغ دیا جا سکے۔