ہنزہ کے 342 ہوٹلوں میں غیر ملکی سیاحوں کو ٹھہرانے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
انتظامیہ کی جانچ کے بعد ہنزہ کے ہوٹلوں کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے مطابق (Low risk) کٹیگری میں 45 ہوٹلوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان ہوٹلوں میں غیر ملکی سیاحوں کو ٹھہرنے کی اجازت ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع ہنزہ میں موجود 342 ہوٹلوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں کے ٹھہرنے پر پابندی لگا دی گئی۔ ہنزہ انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نیکٹا کی جانب سے جاری ایس او پیز کے تحت مقامی انتظامیہ میں ہوٹلوں کے سکیورٹی انتظامات کی جانچ پڑتال کی۔ انتظامیہ کی جانچ کے بعد ہنزہ کے ہوٹلوں کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے مطابق (Low risk) کٹیگری میں 45 ہوٹلوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان ہوٹلوں میں غیر ملکی سیاحوں کو ٹھہرنے کی اجازت ہو گی۔ میڈیم رسک (Madium Risk) اور ہائی رسک (High Risk) کٹیگریز میں کل 342 ہوٹلوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان ہوٹلوں میں غیر ملکی سیاحوں کو رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ان دونوں کٹیگری میں شامل کسی بھی ہوٹل میں غیر ملکی سیاحوں کو رکھنے کی صورت میں فوری طور پر وہ ہوٹل سیل ہو گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیا گیا ہے کے مطابق
پڑھیں:
این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دوروں سے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر طاہر صغیر کے مفت غیر ملکی دوروں کی سہولیات کے انکشاف سے طبی حلقوں میں بے چینی
(جرأت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے غیر ملکی دوروں میں فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اخراجات اُٹھانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ صحت میں فارما کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ کے اداروں میں ذمہ داران اور ڈاکٹرز کے اخراجات اُٹھانے کے عمل کو دنیا بھر میں معیوب سمجھا جاتا ہے اور اسے بنیادی طبی اخلاقیات اور مفادات کے ٹکراؤ کا ایک مکمل مقدمہ سمجھا جاتا ہے۔ دراصل فارما کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرزسے لے کر اسپتالوں کے ذمہ داران کے اخراجات اُٹھانے کے پیچھے ادویات کی فروخت سمیت مختلف مفادات کارفرما ہو تے ہیں۔ ادارہ امراض قلب میں مختلف ادویات سمیت سرجیکل آلات اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کا عمل فارما کمپنیوں کی جانب سے ایگریکٹو ڈائریکٹر کے اخراجات اُٹھانے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے اگست 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران چار غیر ملکی دورے کیے، تمام غیر ملکی دوروں کے اخراجات فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے برداشت کیے ہیں۔ پہلا دورہ اگست 2024 میں لندن کا کیا گیا ،دوسرا دورہ بھی لندن کا کیا گیا اور یہ فروری 2025 میں ہوا۔ڈاکٹر طاہر صغیر نے تیسرا دورہ اگست 2025 میں اسپین اورچوتھا دورہ اسی سال اکتوبر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کانفرنس کے سلسلے میں کیا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دورے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں،طبی حلقوں کی جانب سے حکومت سے این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔