بیسویں چائنا فلم ہوابیاؤ ایوارڈز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی فلموں کے اعلیٰ ترین اعزاز کی حیثیت سے ، بیسویں چائنا فلم ہوابیاؤ ایوارڈز کا اعلان صوبہ شان دونگ کے شہر چھنگ داؤ میں کیا گیا۔ فلمی ایوارڈز کے لحاظ سے’’آرٹیکل 20‘‘ سمیت 10 فلموں نے شاندار فیچر فلم ایوارڈ جیتا، فلم’’بیانڈ دا کلاؤڈس‘‘ نے آؤٹ اسٹینڈنگ رورل تھیم فلم ایوارڈ جیتا اور’’ا سنو لیپرڈ‘‘ نے آؤٹ اسٹینڈنگ مائنارٹی تھیم فلم ایوارڈ جیتا۔ فلم’’نیژہ 2‘‘ کو 2025 کے اسپرنگ فیسٹیول کے بعد سے ملکی اور غیر ملکی مارکیٹ میں نمایاں کارکردگی کے اعتراف میں، قومی فلم بیورو نے ” اسپیشل کنٹری بیوشن فلم ” کا اعزازی سرٹیفکیٹ دیا ۔ہوابیاؤ ایوارڈ چینی فلم انڈسٹری کا سب سے بڑا اعزاز ہے جسے قومی فلم بیورو کے زیر اہتمام منتخب اور پیش کیا جاتا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی سنٹرل کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ہیڈ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شین ہائی شیونگ نے تقریب میں شرکت کی اور 10 بہترین فلموں اور فلم ’’نیژہ 2 کو ایوارڈز سے نوازا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جب ’غیر ملکی ایجنٹ‘ کی رپورٹیں ’آرٹ کا شہکار‘ بن گئیں
داریہ آپاخونچچ ایک روسی فنکار اور سماجی کارکن ہیں جنہیں 2020 میں روسی حکومت نے ’غیر ملکی ایجنٹ‘ قرار دیا۔
اس درجہ بندی کے تحت انہیں ہر سہ ماہی اپنی مالی اور سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروانا ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس میں مسافر طیارے گر کر تباہ، بچوں سمیت 49 ہلاک
تاہم آپاخونچچ نے ان رسمی اور سخت نوعیت کی رپورٹوں کو ایک منفرد رنگ دیا۔ انہوں نے انہیں احتجاجی فن (protest art) کی شکل دی، جہاں لپ اسٹک کے نشان، جنگ مخالف خاکے، اور ذاتی تاثرات سرکاری زبان پر طنز بن کر ابھرے۔
ان کی رپورٹس بیوروکریسی کے روبوٹک عمل کو بے نقاب کرتی ہیں اور اس کے پس پردہ موجود سفاکیت، جبر اور منافقت پر روشنی ڈالتی ہیں۔
یہ فن پارے نہ صرف جنگ کے خلاف آواز بنتے ہیں بلکہ ریاست اور فرد کے بیچ تعلق کی تنہائی، الجھن اور بیزاری کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔
وہ اپنی شناخت کو، جو اب ریاست کی نظر میں ’غیر ملکی کارندہ‘ کی ہے، فن کے ذریعے دوبارہ متعین کر رہی ہیں۔
اگرچہ وہ اب جرمنی اور نیدرلینڈز میں رہائش پذیر ہیں، لیکن ان کی تحریریں اور تصویریں بار بار اپنے وطن کی طرف پلٹتی ہیں۔ ایک ایسی زمین کی طرف جو اُن کی محبت اور دکھ کا مرکب ہے، جہاں وہ اپنی ثقافت سے جڑی ہیں لیکن ریاستی جبر کی مخالفت کرتی ہیں۔
ان کے یہ فن پارے اب ایمسٹرڈیم میں ’ Artists Against the Kremlin ‘ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی نمائش کا حصہ بنے ہیں، جہاں وہ دنیا بھر کے ناظرین کو مزاحمت، اظہار، اور آزادی کے دفاع میں شامل ہونے کی دعوت دیتی ہیں۔
داریہ آپاخونچچ کا یہ فن احتجاج کی ایک ایسی صورت ہے جو نہ نعرہ ہے، نہ ہنگامہ، بلکہ لفظ، خاکہ اور رنگ کے ذریعے ایک خاموش مگر گونج دار مزاحمت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرٹ داریہ آپاخونچچ روس غیرملکی ایجنٹ