اسکول کا مالک شرافت علی تعلیم سے نابلد، خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے میں ملوث
متاثرہ فردوس فاطمہ نامی ٹیچر سے بدتمیزی، تھپڑ رسید، وزیرتعلیم سے شکایت کا نتیجہ نہ نکلا

لیاقت آباد فیڈرل کیپٹل ایریا میں وفاقی حکومت کے ملازمین کو الاٹ کیے جانے والے سرکاری کوارٹرز کی زمین پر مزار کے برابر ناجائز قبضہ کر کے قائم کردہ اسپرنگ برڈ اسکول کی انتظامیہ کے خلاف کافی عرصہ سے اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ اسکول میں میٹرک پاس ناتجربہ کار اساتذہ تدریس کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں اور اسکول میں بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ۔حاصل معلومات کے مطابق انتہائی کم اجرت پر فی میل ٹیچرز سے کام لیا جاتا ہے اور انہیں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ اسکول کا مالک شرافت علی تعلیم سے نابلد ہے، جرأت کے پاس موجود شواہد اور قابل اعتبار گواہیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ اسکول مالک مبینہ طور پر خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے بدتمیزی سے پیش آنے اور غیر اخلاقی حرکات میں ملوث ہے۔ جس کے باعث اسکول میں زیر تعلیم بچوں اور بچیوں پر غلط اثر پڑ رہا ہے۔ فردوس فاطمہ نامی متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ دوستی سے انکار پر شرافت علی نے مجھے تھپڑ رسید کر دیا جس پر میں نے متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کروا دی پھر اسلحہ بردار غنڈہ عناصر نے میرے گھر میں گھس کر مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا
شروع کر دی ہیں۔میں نے وزیر تعلیم سردار شاہ سے اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی کہ ایسے اسکول جہاں اساتذہ کے ساتھ نازیبا حرکات کی جارہی ہوں وہاں بچوں بچیوں کا مستقبل خطرے میں ہو،اسے جلد سے جلد منسوخ کیا جائے۔ تمام ثبوت دیکھنے کے بعد وزیر تعلیم نے اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی مگر دلچسپ امر یہ ہے خطیر رقوم کی بندر بانٹ کے بعد اسکول کی رجسٹریشن 2025منظور کرلی گئی ہے ۔متاثرہ خاتون کا ارباب اختیار سے مطالبہ ہے کہ استاد کے مقدس پیشے کو بدنام کرنے والے شرافت علی کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لا کر بچوں کا مستقبل محفوظ بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: شرافت علی اسکول کی

پڑھیں:

کراچی،نجی اسکول میں خاتون ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان کی ضمانت منظور

کراچی:

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے جمشید روڈ پر قائم اسکول میں اساتذہ پر تشدد کے مقدمے میں تینوں ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کے روبرو نجی اسکول میں اساتذہ پر تشدد کے مقدمے میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

عدالت کی جانب سے تینوں ملزمان کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو 20، 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

ملزمان میں نگین اقبال، ایشال اقبال اور حفیظ اقبال شامل ہیں۔ ملزمان میں حفیظ اقبال پولیس اہلکار ہے۔ استغاثہ کے مطابق ملزم مبینہ طور پر اسلحہ دکھا کر اسکول میں داخل ہوا تھا۔

ملزمان پر معلمات کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا آئندہ مالی سال میں تعلیم اور صحت کے منصوبوں کو نظرانداز کرنے کا فیصلہ
  • گلگت بلتستان بھی پولیو وائرس سے متاثر، پہلا کیس رپورٹ، 23 ماہ کا بچہ شکار بنا
  • بیٹی بچاؤ کے دعویدار مودی بی جے پی کے ریپ کیسز پر خاموش کیوں؟ کانگریس رہنما کے سخت سوالات
  • مرد اساتذہ ہوجائیں ہوشیار، جنسی ہراسگی کی شکایت پرثبوت فراہم کرنا اسٹوڈنٹس نہیں بلکہ ملزم ٹیچر کی ذمہ داری ہے ، وفاقی محتسب انسدادِ ہراسگی کا اہم فیصلہ
  • گلگت: اسکول اساتذہ کا اگلے گریڈ میں ترقی کیلئے احتجاجی دھرنا 8 ویں روز بھی جاری
  • والدین کی بے لوث محبت میری زندگی کا انمول اثاثہ ہے: مریم نواز
  • کراچی،نجی اسکول میں خاتون ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان کی ضمانت منظور
  • راولپنڈی: شادی کا جھانسہ دیکر 18 سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
  • امریکی سپریم کورٹ کی ٹرمپ انتظامیہ کو تارکینِ وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کرنے کی اجازت
  • بلوغت کے شرعی پہلوؤں کو نظر انداز کرنے کے قانون پر صدر کے دستخط غیر آئینی ہیں، لیاقت بلوچ