کمانڈر کی تبدیلی کام نہ آئی؛ بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر کے اگلے مورچوں پر جانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
کمانڈر کی تبدیلی کام نہ آئی؛ بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر کے اگلے مورچوں پر جانے سے انکار WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی پر بوکھلاہٹ کی شکار مودی سرکار نے بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار کی چھٹی کر دی.
بھارتی میڈیا کے مطابق ناردرن کمانڈر کے لیے لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما کی تقرری کردی گئی۔
لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما یکم مئی کو انڈین آرمی کی ناردرن کمانڈ کا چارج سنبھالیں گے جنھیں ابتدا میں ہی اپنے ماتحتوں کے غصے اور خفگی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما نے سومنات ہال سرینگر آفیسرز اور جوانوں سے ملاقات کی جن کے حوصلے پست اور خوف زدہ تھے۔
افسران اور جوانوں نے سیکیورٹی خدشات اور مودی سرکار کی ناقص پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے سوالات کے انبار لگا دیئے۔
بھارتی فوج کے افسران نے لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما کو بتایا کہ کشمیری مسلمانوں میں بھارتی فوج اور حکومت کے خلاف شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
جب نئے نادرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما نے ملاقات میں اپنے افسران کو اگلے مورچوں پر جانے کی ہدایت کی تو حیران کن ردعمل سامنے آیا۔
انڈین آرمی آفیسرز نے صاف انکار کرتے ہوئے یہ سوال اُٹھایا کہ اگر آپ ہمیں آگے بھیجیں گے تو کینٹ کی سیکیورٹی کا ذمہ دار کون ہوگا؟
لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما بھارتی فوج کے افسروں اور جوانوں کو مطمئن نہ کرسکے اور شدید مایوسی کے عالم میں واپس لوٹ گئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفالس فلیگ آپریشن کی ناکامی: بھارتی فوج کے ناردرن کمانڈ کے سربراہ کی چھٹی فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی: بھارتی فوج کے ناردرن کمانڈ کے سربراہ کی چھٹی مراکش میں چیئرمین سینیٹ کے اعزاز میں ظہرانہ، گلوبل ساؤتھ کے کردار پر زور کینیڈا کے انتخابات میں 2 پاکستانی نژاد خواتین رکن پارلیمان منتخب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش رینٹل پاور ریفرنسز؛ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو نیب سے بڑا ریلیف مل گیا بھارتی فوج بوکھلاہٹ کا شکار، اپنے ہی فوجیوں پر فائرنگ کر دی، 5 سکھ اہلکار ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بھارتی فوج
پڑھیں:
بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی براہ راست مدد کی، بھارتی جنرل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جولائی 2025ء) بھارتی فوج کے ڈپٹی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا ہے کہ چین نے مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپ کے دوران اسلام آباد کو ''براہِ راست معلومات‘‘ فراہم کیں۔ سنگھ نے بھارت کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو فوری طور پر بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
جوہری طاقت کے حامل دونوں ممالک کے درمیان چار روز تک میزائل اور ڈرونز کے حملوں کے تبادلے کے ذریعے شدید لڑائی ہوئی تھی، جسے دہائیوں کی بدترین جھڑپ قرار دیا گیا۔ یہ جھڑپ رواں سال اپریل میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہندو سیاحوں پر حملے کے بعد شروع ہوئی، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا تھا، تاہم اسلام آباد نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
(جاری ہے)
لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے نئی دہلی میں ایک دفاعی صنعت سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''ہم نے دو محاذوں پر لڑائی لڑی: پاکستان سامنے تھا اور چین اسے ہر ممکن مدد فراہم کر رہا تھا۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) کے درمیان بات چیت جاری تھی، تو پاکستانی افسر بھارتی دفاعی تیاریوں کے بارے میں تفصیلات سے باخبر تھے۔
''انہیں چین سے براہِ راست معلومات مل رہی تھیں۔‘‘تاہم سنگھ نے یہ واضح نہیں کیا کہ بھارت کو یہ معلومات کیسے حاصل ہوئیں۔اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ، وزارت دفاع اور پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
یاد رہے کہ 2020ء میں بھارت اور چین کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے بعد تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے، تاہم اکتوبر 2024ء میں افواج کی واپسی کے معاہدے کے بعد کشیدگی میں کچھ کمی آئی۔
بھارت ماضی میں یہ کہہ چکا ہے کہ اگرچہ پاکستان اور چین کے قریبی تعلقات ہیں لیکن لڑائی کے دوران بیجنگ کی جانب سے کوئی براہِ راست مدد کے شواہد موجود نہیں۔ تاہم بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر جیسی معلومات کمرشل طور پر دستیاب ہوتی ہیں اور ممکن ہے کہ پاکستان نے چین یا کسی اور ذریعے سے یہ حاصل کی ہوں۔
پاکستانی حکام بھی اس الزام کی تردید کر چکے ہیں کہ چین نے انہیں جھڑپ کے دوران فعال تعاون فراہم کیا تاہم انہوں نے سیٹلائٹ یا ریڈار مدد کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی۔
بیجنگ نے مئی میں جنگ بندی کا خیر مقدم کیا تھا اور 2013 ء سے پاکستان کی معیشت کو مختلف سرمایہ کاریوں اور مالی امداد سے سہارا دے رہا ہے۔ جنگ بندی کے بعد چینی وزیر خارجہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔
جنرل سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ترکی نے بھی پاکستان کو جنگ کے دوران اہم مدد فراہم کی، جس میں معروف ترک ساختہ ڈرون بیرکتار اور دیگر دفاعی سازوسامان شامل تھا۔
ان کے مطابق ترکی نے تربیت یافتہ افراد بھی فراہم کیے۔ واضح رہے کہ ترکی اور پاکستان کے قریبی تعلقات ہیں اور پاکستان اور بھارت کے درمیان جھڑپوں کے دوران انقرہ نے اسلام آباد سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا، جس کے ردعمل میں بھارت میں ترک مصنوعات اور سیاحت کے بائیکاٹ کی مہم چلائی گئی تھی۔ترکی کی وزارت دفاع نے اس حوالے سے تبصرہ کے لیے روئٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
شکور رحیم روئٹرز کے ساتھ
ادارت: رابعہ بگٹی