ڈیجیٹل دنیا نے معجزے کیے ہیں: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف— فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا نے معجزے کیے ہیں، میں نے سیاست کی 4 دہائیوں میں مکمل ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن دیکھی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم مکمل ٹرانسفارمیشن میں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، وفاق اور صوبوں میں آئی ٹی پارکس بنائے جارہے ہیں۔ ہمارے پاس 60 فیصد نوجوان ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے پر آپ کا شکر گزار ہوں، آپ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ہمیں تعاون دیں کہ ہم کیسے جدید ٹیکنالوجی سے اپنی زراعت بہتر کریں، 11 سے زائد ممالک کے آئی ٹی وزراء کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سہولتوں کی فراہمی کی بدولت آئی ٹی بر آمدات میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے، پاکستانی نوجوان دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا آج تمام شعبوں میں غیر معمولی اثر رکھتی ہے، 2 دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہوچکی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک بڑا پروگرام مرتب کیا ہے، وفاق اور صوبوں میں آئی ٹی پارکس بنائے جارہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈیجیٹل دنیا شہباز شریف نے کہا کہ
پڑھیں:
خطے میں امن کیلئے ایران کردار ادا کرنا چاہے تو خیر مقدم کریں گے، وزیراعظم
شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے بندر عباس کی پورٹ پر ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ خطے میں امن کیلئے ایران کردار ادا کرنا چاہے تو اس کا خیر مقدم کریں گے۔ شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے بندر عباس کی پورٹ پر ہونے والے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ایرانی صدر کو بتایا کہ پاکستان کا پہلگام حملے سے کوئی تعلق نہیں، پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، پاکستان اپنے حق کا دفاع کرے گا۔ واضح رہے اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک موجودہ صورتِ حال میں تحمل سے کام لیں، مشکل وقت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان افہام و تفہیم کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہیں۔