سعودی عرب نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کی غزہ میں جاری فوجی مہم کی مذمت کردی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں غزہ میں امدادی کاموں پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف عالمی عدالت میں سماعت کا آغاز

عالمی عدالت انصاف میں اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے مملکت کے نمائندے محمد سعود الناصر نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔

سعود الناصر نے کہاکہ غزہ میں عام شہریوں پر مظالم بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔

ان کے یہ ریمارکس بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کی فلسطینیوں کے حوالے سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ذمہ داریوں پر سماعت کے دوسرے روز کے دوران سامنے آئے۔

یہ سماعتیں اس بات کا جائزہ لینے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں کہ آیا اسرائیل نے غزہ پر جنگ کے دوران اپنے طرز عمل میں بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی پاسداری کی ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اور اسرائیلی فوج نے اب تک بمباری کرتے ہوئے 60 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل حماس سعودی عرب عالمی عدالت انصاف غزہ فوجی مہم مذمت وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل عالمی عدالت انصاف فوجی مہم وی نیوز عالمی عدالت انصاف اسرائیل کی

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری، 82 فلسطینی شہید، امریکا کو جنگ بندی کی توقع

اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر جاری فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں اتوار کے روز 82 فلسطینیوں کی شہادتوں کی تصدیق  ہوئی ہے، جن میں 10 ایسے افراد بھی شامل ہیں جو خوراک کی امداد کے منتظر تھے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجہ میں اب تک 57,418 فلسطینی شہید اور 136,261 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

یہ اعداد و شمار جنگ کے تباہ کن اثرات کو ظاہر کرتے ہیں، جہاں پورے علاقے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور انسانیت سوز حالات نے ایک سنگین انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔

امریکا کو جنگ بندی کی توقع

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کی امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اس ہفتے ایک جنگ بندی معاہدہ ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق، ’اب بھی ایک اچھا موقع ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی پر بات چیت کامیاب ہو جائے۔‘

ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو واشنگٹن، ڈی سی پہنچنے والے ہیں، دوسری طرف قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے۔

غزہ میں انسانی بحران

غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ وہاں، ہزاروں افراد اب بھی نہ صرف فضائی حملوں کی زد میں ہیں، بلکہ خوراک، پانی اور طبی امداد کی کمی بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔

اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں، اور بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صحت کے نظام پر بھی شدید دباؤ ہے، جس سے زخمیوں کو علاج فراہم کرنا مزید مشکل ہو گیا ہے۔ اس صورتحال میں عالمی سطح پر جنگ بندی کی کوششیں بڑھتی جا رہی ہیں۔

 اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور کئی دیگر عالمی طاقتیں غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور جنگ بندی کے لیے آواز اٹھا رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 57 ہزار سے متجاوز، عالمی ادارےخاموش
  • غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری، 82 فلسطینی شہید، امریکا کو جنگ بندی کی توقع
  • برکس ممالک کی ایران پر حملوں کی مذمت، اسرائیل و امریکا کا نام لینے سے گریز
  • برکس نے ایران پر حملوں کی مذمت کردی، امریکا اور اسرائیل کا نام لیے بغیر سخت بیان
  • اسرائیلی حملوں کی مذمت کیوں کی؟ ٹیرف10 فیصد اضافے کیساتھ لگادوں گا،ٹرمپ کی برکس ممالک کو دھمکی
  • غزہ پر بمباری سے متعدد گھر تباہ، مزید 78 فلسطینی شہید، اسرائیل کا لبنان پر بھی حملہ
  • برکس کیجانب سے ایران پر اسرائیل اور امریکا کے حملوں کی مذمت
  • ایران نے اسرائیل کی اہم 5 فوجی تنصیبات کو براہ راست نشانہ بنایا، ریڈار ڈیٹا میں انکشاف
  • غزہ میں اسرائیلی درندگی کا سلسلہ جاری، مزید 78 فلسطینی شہید،عالمی اداروں کی اپیلوں کے باوجود حملے جاری
  • ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے جنگ میںکتنے اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، برطانوی اخبارنےا ندر کی بات بتادی