بھارت میں انتقال کرجانے والے آریان شاہ کی میت کراچی نہ پہنچائی جاسکی
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
بھارت میں دوران علاج انتقال کرجانے والے آریان شاہ کی میت غیر ملکی ایئرلائن کے عملے کی غفلت کے باعث کراچی پہنچائی نہ جاسکی۔
آریان کے اہلخانہ نے بتایا کہ آریان کا غیر ملکی ایئرلائن سے پاکستان پہنچایا گیا تابوت خالی نکلا۔
غیر ملکی عملے کی غفلت کے باعث آریان کی میت ابھی کولمبو ہی میں ہے، اب میت کو کل کراچی لایا جائے گا۔
آریان شاہ گذشتہ جمعہ کو بھارت کے شہر چنئی کے ایک اسپتال میں دوران علاج انتقال کرگیا تھا، ان کی میت اسپتال انتظامیہ نے علاج کے بقایاجات کی عدم ادائیگی کی بناء پرروک لی تھی۔
حکومت بلوچستان نے پاکستانی سفارتخانہ کے ذریعے اسپتال اور سفری اخراجات کی ادائیگی ممکن بنائی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ
اسلام آباد:(نیوزڈیسک)بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔
اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔
نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔