بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے برکس ممالک کے ارکان اور شراکت داروں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔ امریکہ کی جانب سے دنیا بھر میں محصولات کے بے جا استعمال کے حوالے سے وانگ ای نے پانچ سوالات پوچھے کہ کیا ہم دنیا کو جنگل میں واپس جانے کی اجازت دیتے ہیں؟ کیا ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کسی ایک ملک کا ذاتی مفاد تمام ممالک کے مشترکہ مفادات سے بالاتر ہے؟ کیا بین الاقوامی قوانین کو نظر اندازکیا جاسکتا ہے یا اس سے بڑھ کر چھوڑا جا سکتا ہے؟ کیا سرجھکانے اور رعایت دینے ہی سے اپنے آپ کو محفوظ بناناممکن ہے؟ اور آخری سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایک یک قطبی بالادستی کو قبول کرتے ہیں یا کیا ہم مساوات اور نظم و نسق پر مبنی کثیر القطبی دنیا کا خیرمقدم کرتے ہیں؟ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کے مسائل کو حل کرنے کا راستہ کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے اور اس پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔ چین نہ صرف اپنے جائز حقوق بلکہ تمام ممالک کے مشترکہ مفادات پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔جس چیز کا دفاع چین کررہا ہے، وہ نہ صرف باہمی فائدہ مند تعاون بلکہ بین الاقوامی قوانین بھی ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کیا ہم

پڑھیں:

وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل

عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔

عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔

بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟

عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔

عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔

عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔

35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔

انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔

 

متعلقہ مضامین

  • الریاض میں مشتاق بلوچ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں عشائیہ
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • روس کی جانب سے امریکا بھیجے گئے میمو کے بعد ٹرمپ پیوٹن کی سربراہی ملاقات منسوخ