امریکہ کی جانب سے بے جا محصولات پر چین نے پانچ سوالات اُٹھا دیئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے برکس ممالک کے ارکان اور شراکت داروں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔ امریکہ کی جانب سے دنیا بھر میں محصولات کے بے جا استعمال کے حوالے سے وانگ ای نے پانچ سوالات پوچھے کہ کیا ہم دنیا کو جنگل میں واپس جانے کی اجازت دیتے ہیں؟ کیا ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کسی ایک ملک کا ذاتی مفاد تمام ممالک کے مشترکہ مفادات سے بالاتر ہے؟ کیا بین الاقوامی قوانین کو نظر اندازکیا جاسکتا ہے یا اس سے بڑھ کر چھوڑا جا سکتا ہے؟ کیا سرجھکانے اور رعایت دینے ہی سے اپنے آپ کو محفوظ بناناممکن ہے؟ اور آخری سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایک یک قطبی بالادستی کو قبول کرتے ہیں یا کیا ہم مساوات اور نظم و نسق پر مبنی کثیر القطبی دنیا کا خیرمقدم کرتے ہیں؟ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کے مسائل کو حل کرنے کا راستہ کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے اور اس پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔ چین نہ صرف اپنے جائز حقوق بلکہ تمام ممالک کے مشترکہ مفادات پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔جس چیز کا دفاع چین کررہا ہے، وہ نہ صرف باہمی فائدہ مند تعاون بلکہ بین الاقوامی قوانین بھی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کیا ہم
پڑھیں:
خطے میں ایک نئی جنگ کا آغاز بہت ہی خطرناک ہوسکتا ہے: شیری رحمان
---فائل فوٹوپیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ خطے میں ایک نئی جنگ کا آغاز بہت ہی خطرناک ہوسکتا ہے، دوسری جنگ عظیم کے بعد اس وقت دنیا میں کئی چھوٹی بڑی جنگیں چل رہی ہیں۔
شیری رحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگوں کے اثرات صرف ایک ملک تک نہیں بلکہ اس سے دنیا کے تمام ممالک متاثر ہوتے ہیں، بالخصوص جنگوں کے دوران ترقی پذیر ممالک کے اہداف بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا ہے کہ دنیا مزید کسی جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی، اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک کو چاہیے کہ دنیا میں قیامِ امن کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔