امریکہ کی جانب سے بے جا محصولات پر چین نے پانچ سوالات اُٹھا دیئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے برکس ممالک کے ارکان اور شراکت داروں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔ امریکہ کی جانب سے دنیا بھر میں محصولات کے بے جا استعمال کے حوالے سے وانگ ای نے پانچ سوالات پوچھے کہ کیا ہم دنیا کو جنگل میں واپس جانے کی اجازت دیتے ہیں؟ کیا ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کسی ایک ملک کا ذاتی مفاد تمام ممالک کے مشترکہ مفادات سے بالاتر ہے؟ کیا بین الاقوامی قوانین کو نظر اندازکیا جاسکتا ہے یا اس سے بڑھ کر چھوڑا جا سکتا ہے؟ کیا سرجھکانے اور رعایت دینے ہی سے اپنے آپ کو محفوظ بناناممکن ہے؟ اور آخری سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایک یک قطبی بالادستی کو قبول کرتے ہیں یا کیا ہم مساوات اور نظم و نسق پر مبنی کثیر القطبی دنیا کا خیرمقدم کرتے ہیں؟ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کے مسائل کو حل کرنے کا راستہ کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے اور اس پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔ چین نہ صرف اپنے جائز حقوق بلکہ تمام ممالک کے مشترکہ مفادات پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔جس چیز کا دفاع چین کررہا ہے، وہ نہ صرف باہمی فائدہ مند تعاون بلکہ بین الاقوامی قوانین بھی ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کیا ہم
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔