پی ایس ایل؛ شاہین اور حارث کے نام ٹی20 کرکٹ میں اہم اعزاز
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کیخلاف میچ میں لاہور قلندرز کے فاسٹ بولرز شاہین شاہ آفریدی اور حارث روف نے اہم سنگ میل عبور کرلیا۔
گزشتہ روز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے 19 ویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم 210 رنز کے تعاقب میں 121 رنز پر ڈھیر ہوگئی، اس میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے ٹی20 کیرئیر میں 300، 300 وکٹیں لینے کا کارنامہ سرانجام دیا۔
شاہین آفریدی نے کیرئیر کے 216 ویں اور حارث رؤف نے 228 ویں میچ میں 300 وکٹیں لینے کا کارنامہ سرانجام دیا۔
مزید پڑھیں: علی ترین نے ایک مرتبہ پھر "پی ایس ایل" کے مستقبل پر سوال اٹھادیا
شاہین آفریدی ٹی20 کرکٹ میں 300 وکٹیں مکمل کرنے والے تیز ترین پاکستانی بولر بن گئے جبکہ حارث رؤف یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے تیز ترین پاکستانی بولر بنے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 88 رنز سے شکست دیدی
اس سے قبل محمد عامر اور وہاب ریاض کے پاس مشترکہ طور پر یہ اعزاز تھا، دونوں نے 256 اننگز میں یہ سنگ میل عبور کیا تھا۔
واضح رہے کہ شاہین آفریدی ٹی20 کرکٹ میں 300 وکٹیں لینے والے دنیا کے چوتھے تیز ترین بولر بھی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل اور حارث میچ میں
پڑھیں:
کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
لاہور:ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے میچ نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی پامالی، کرکٹ روایات کی دھجیاں اڑانے سمیت کئی سوالات کھڑے دیے۔
ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے نے گیم آف جنٹلمین کہلانے والے کھیل کو داغدار کرنے کے ساتھ اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔
روایات کی پامالی، اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی اور میچ ریفری کے متنازع کردار پر آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی چپ سدھ لی ہے۔
پہلا سوال، میچ ریفری نے کن رولز اور کس کے کہنے پر ٹیموں کے کپتانوں کو ٹاس کے وقت ہاتھ نہ ملانے کی احکامات دیے۔
دوسرا سوال، پاکستان کی بیٹنگ کے دوران بھارتی بولرز کی ہر اپیل پر امپائرز کا انگلی اٹھانا کیا سوچا سمجھا منصوبہ تھا؟
تیسرا سوال، کیا بھارتی ٹیم نے طے شدہ منصوبے کے تحت میچ ختم ہونے کے بعد ڈریسنگ روم سے باہر آکر پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا؟
چوتھا سوال، اختتامی تقریب میں بھارتی کپتان کی جانب سے جیت کو پہلگام واقعے سے جوڑ کر کھیل میں سیاست کو لانے پر بھی کوئی ایکشن ہوگا؟
پانچواں سوال، اس سارے معاملے میں تاحال آئی سی سی کرکٹ کونسل اب تک خاموش کیوں، کیا اب کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
چھٹا سوال، کیا پاکستانی ٹیم مینجر کی بھارتی رویے پر میچ ریفری کو شکایت پر کوئی ایکشن ہوگا؟
دوسری جانب اے سی سی کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین سید محسن نقوی بھی اس ساری صورتحال پر سخت رنجیدہ ہیں۔
انکا موقف ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے، اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اختتامی تقریب میں پاکستانی ٹیم کے کپتان کی عدم موجودگی کو بھارتی رویہ کا جواب قرار دیا ہے۔
پاکستان اور انڈیا کا میچ تو ختم ہوگیا لیکن بھارتی کرکٹ اور آئی سی سی کے گھناؤنے کرداروں کو پوری دنیا کے سامنے عیاں کر دیا ہے۔ کرکٹ سے دیوانہ وار پیار کرنے والے پوچھ رہے ہیں کہ کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی۔