WE News:
2025-05-01@08:29:19 GMT

’الّن‘ کی یاد میں

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

’طنز اگر بے مقصد ہو تو صرف زخم دیتا ہے، اور مقصد کے ساتھ ہو تو مرہم بن جاتا ہے‘۔ کمال احمد رضوی کا یہ جملہ فکری گہرائی اور طنز و مزاح کو سماجی شعور سے جوڑنے کی کوشش کا واضح مظہر ہے۔ اسی لیے ان کا تخلیق کردہ ’الف نون‘ آج بھی محض ڈرامہ نہیں، بلکہ ایک سماجی آئینہ سمجھا جاتا ہے۔

کمال احمد رضوی پاکستان کے ایک عظیم اداکار، ڈرامہ نویس، ہدایتکار اور ثقافت کے علمبردار تھے جنہوں نے اپنے کیریئر کے دوران بے شمار یادگار ڈراموں، تحریروں اور تھیٹر سے اپنا منفرد مقام بنایا۔ ان کا 95واں یومِ پیدائش آج (یکم مئی) منایا جا رہا ہے۔

کمال احمد رضوی یکم مئی 1930 کو بھارت کی ریاست بہار کے ایک ادبی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک پولیس افسر ہونے کے ساتھ ساتھ ادبی ذوق کے حامل تھے، جس کا اثر کمال احمد رضوی پر گہرا تھا۔ رضوی صاحب نے اپنی ابتدائی تعلیم پٹنہ یونیورسٹی سے حاصل کی اور پھر 1951 میں کراچی منتقل ہو گئے۔ ان کا ذہن ہمیشہ تخلیقی تھا اور انہوں نے اُردو کلاسیکی ادب کا مطالعہ بچپن سے ہی شروع کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’تم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے‘، معین اختر کی 14ویں برسی

کمال احمد رضوی کا فنی سفر بچپن ہی میں شروع ہوگیا تھا جب وہ آٹھویں جماعت کے طالب علم تھے۔ اس وقت انہوں نے اردو کے کلاسیکی ادب سے متاثر ہو کر ڈرامے پڑھنا شروع کیے۔ ان کا یہ شوق ان کے والد کی وجہ سے بڑھا جو سٹیج ڈرامے دیکھنے کے شوقین تھے۔ اسکول کے دنوں میں کمال احمد رضوی نے ولیم شیکسپیئر کے مشہور ڈرامے ’وینس کا تاجر‘ میں شائیلاک کا کردار ادا کیا۔

کمال احمد رضوی نے 20 سے زائد ڈرامے تحریر کیے اور ان سب کو خود ہی ڈائریکٹ کیا اور ان میں اپنی اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔ ان کے مشہور ڈراموں میں چور مچائے شور، میرے ہمدم میرے دوست، آدھی بات اور صاحب بی بی غلام، شامل ہیں۔ ان کی اداکاری کا ایک اہم سنگ میل ’الف نون‘ میں ’الن‘ کے کردار کی صورت میں سامنے آیا، جس نے انہیں نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں شہرت دلائی۔

کمال احمد رضوی نہ صرف کامیاب اداکار بلکہ کامیاب مصنف بھی تھے۔ انہوں نے بچوں کے ادب کے لیے بھی کئی شاندار ڈرامے اور ناول تحریر کیے، جن میں جادو کی بوتل، خوبصورت شہزادی اور سمندر میں نمک شامل ہیں۔ ان کا ادب صرف بچوں تک محدود نہیں تھا، بلکہ انہوں نے کلاسیکی ادب کے مشہور ناولوں کا اُردو میں ترجمہ بھی کیا، جیسے کہ جرم و سزا اور دستوئیفسکی کے دیگر ناولز۔

مزید پڑھیں: لوگوں کو ہنسانے والے ننھا نے کیا واقعی خودکشی کی تھی؟

کمال احمد رضوی نے 1951 میں ریڈیو پاکستان کے لیے ڈرامے لکھنا شروع کیے۔ ان کے مشہور ریڈیو ڈراموں میں جب آنکھ کھلی اور وحشی بطخ شامل ہیں۔ اس کے بعد، وہ اسٹیج ڈراموں میں بھی کامیاب ہوئے اور خوابوں کے مسافر جیسے ڈراموں کو اسٹیج پر پیش کیا۔

’الف نون‘ کی شہرت کے بعد کمال احمد رضوی نے ٹی وی پر بھی طویل عرصے تک کام کیا اور کئی مشہور ڈرامے تخلیق کیے، جیسے مسٹر شیطان، چیلنج ویکلی، بانو کے میاں، آؤ نوکری کریں اور ہم سب پاگل ہیں۔

کمال احمد رضوی نے اپنے فن سے معاشرتی برائیوں، منافقت اور دھوکا دہی کو بے نقاب کیا۔ ان کے منتخب ڈراموں کے مجموعے نے انہیں جنوبی ایشیا کے مشہور ڈراما نویسوں میں شامل کیا۔ 1989 میں انہیں تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا گیا۔

مزید پڑھیں: لالو کھیت کا لعل۔۔ عمر شریف

کمال احمد رضوی کا انتقال 17 دسمبر 2015 کو کراچی میں ہوا۔ وہ 85 برس کے تھے۔ ان کی زندگی اور کام ہمیشہ فنونِ لطیفہ کی دنیا میں زندہ رہیں گے۔ انہوں نے جنرل ضیاءالحق سے پرائیڈ آف پرفارمنس لینے سے انکار کر دیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ ’ضیاءالحق جیسے غلیظ آدمی کے ہاتھ سے ایوارڈ نہیں لیں گے۔‘

کمال احمد رضوی کی زندگی ایک لازوال ورثہ ہے، جو نہ صرف ان کی اداکاری کی بدولت یاد رکھی جائے گی بلکہ ان کی تخلیقات اور ان کے معاشرتی پیغامات بھی ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

مشکور علی

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کمال احمد رضوی نے انہوں نے کے مشہور اور ان

پڑھیں:

مصطفیٰ کمال کی چینی طبی کمپنوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت

بابر شہزاد ترک:  پاکستان کی چینی طِبی کمپنیوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت،وفاقی وزیرِ نے کہا چینی طبی کمپنیاں پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کریں۔ 

تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے صحت کے عالمی طبی فورم میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا، وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نےچین میں انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ انوویشن سنٹر میں شرکت کی، انٹرنیشنل میڈیکل اینڈ انوویشن سنٹر میں وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔

وزیر قانون کی زیر صدارت اہم اجلاس، قیام امن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ

کنونشن میں چین کی قیادت، سیکرٹری جنرل شنگھائی تعاون تنظیم، نائب وزیراعظم بیلاروس بھی شریک ہیں، کنونشن میں رکن ممالک کے وزرائے صحت اور طبی ماہرین نے بھی شرکت کی، افتتاحی تقریب کے بعد مندوبین نے طبی آلات اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نمائش کا دورہ کیا۔ 

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صحت نے پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مابین موجود فرق ختم کرنے کیلئے ٹیلی میڈیسن منصوبے بارے آگاہ کیا۔

پنجاب حکومت نے شہروں اور دیہاتوں کے ترقیاتی منصوبوں کی اصولی منظوری دیدی

ٹیلی میڈیسن کے فروغ سے بیماریوں کی بروقت

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ روک تھام ممکن ہو گی، پاکستان طبی ریکارڈ کو محفوظ کرنے کیلئے نیا منصوبہ شروع کر رہا ہے، منصوبے کے تحت شہریوں کا طبی ریکارڈ نادرا شناختی کارڈ سے منسلک کر کے محفوظ بنایا جائے گا۔

صحت کی دیکھ بھال کے اعداد و شمار تک تیزی سے رسائی بروقت علاج کی طرف لے جاتی ہے،صحت کا جامع اور مستند ڈیٹا وزارت کو صحت عامہ کی زیادہ مؤثر پالیسیاں بنانے میں مددگار ثابت ہو گا، اس انقلابی اقدام سے بیماریوں کی بروقت تشخیص، پیش بندی اور روک تھام ممکن ہو سکے گی ۔

59 برس میں بھی اتنے جوان؟شاہ رخ نے راز بتا دیا

مصطفیٰ کمال نے چینی دواساز کمپنیوں اور طبی آلات بنانے والی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی، کہا کہ پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کریں۔

پاکستان میں روایتی چینی طب کو فروغ دینے کیلئے حکومت پر عزم ہے، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات دینے کیلئے مؤثر اقدامات یقینی بنارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرامہ ’کبھی میں کبھی تم‘ کا سیکوئل نہیں بننے دوں گا، فہد مصطفیٰ
  • مصطفیٰ کمال کی بھارت سے بغیر علاج واپس آنیوالی 2 بچیوں کی مدد کیلئے کوششیں تیز
  • پاکستان کا ادویہ سازی میں چین سے ٹیکنالوجی منتقلی کی ضرورت پر زور
  • وزارت صحت کا ٹیلی میڈیسن میں چینی ٹیکنالوجی سے استفادہ
  • ہر کمال کو زوال ہے
  • مصطفیٰ کمال کی چینی طبی کمپنوں کو پاکستان میں پیداواری یونٹس قائم کرنے کی دعوت
  • سندھ بلڈنگ، ڈی جی کی سرپرستی میں رہائشی پلاٹوں پر بلند عمارتوں کی تعمیر
  • علامہ سید احمد اقبال رضوی ایم ڈبلیو ایم کے وائس چیئرمین نامزد
  • صرف وہی پروجیکٹس کرتا ہوں جو اسلامی تعلیمات پر پورا اترتے ہیں؛ حمزہ علی عباسی