محنت کشوں کا کردارکسی بھی قوم کی ترقی میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے، یومِ مزدورپرحمزہ شہباز کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2025ء) سابق وزیراعلی پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز شریف نے یومِ مزدور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یکم مئی قومی ترقی کے لیے نیک نیتی سے کام کرنے کے عہد کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کا کردار کسی بھی قوم کی ترقی میں بنیادی حیثیت رکھتا اور پاکستان کی ترقی بھی محنت کشوں کی لگن و جدوجہد سے ہی ممکن ہے۔
(جاری ہے)
حمزہ شہباز نے کہا کہ ہمارا دین اسلام مزدوروں کے حقوق پر بار بار زور دیتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ "محنت کش اللہ کا دوست ہے" جو مزدور طبقے کی عظمت اور اہمیت کو واضح کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افرادی قوت کو بااختیار بنائیں، ان کے لیے بہتر مواقع، تحفظ اور سہولیات فراہم کریں۔حمزہ شہباز نے کہا کہ دنیا بھر کے محنت کشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ "محنت میں عظمت" کے اصول پر عمل کرتے ہوئے ہر مزدور کے حقوق، وقار اور فلاح کے لیے کوشش جاری رکھیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔