امریکی وزیرخارجہ کی وزیراعظم شہباز شریف کے بعد بھارتی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ، کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنےپر زور
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم شہباز شریف کے بعد بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی۔
امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری اعلامیے کے مطابق مارکو روبیو نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے میں سیاحوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ۔
امریکی وزیرخارجہ نے بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کے لیے امریکا کے عزم کو اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ
انہوں نے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھنے کی ترغیب بھی دی۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا جس میں وزیراعظم نے امریکا پر بھارت پر دباؤ ڈالنے پر زور دیا تا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔ انہوں نے مارکو روبیو کو پہلگام واقعہ کے بعد خطے میں حالیہ پیشرفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیر خارجہ اور اسحاق ڈار کا رابطہ، افغانستان میں فوجی سامان کا معاملہ حل کرنے پر اتفاق
شہباز شریف نے دہشتگردی کی تمام شکلوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90,000 سے زائد جانوں کی قربانی دی اور اس کو 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایس جے شنکر بھارت پاکستان پاک بھارت کشیدگی پہلگام جے شنکر کشمیر مارکو روبیو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس جے شنکر بھارت پاکستان پاک بھارت کشیدگی پہلگام مارکو روبیو وزیراعظم شہباز شریف امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو، پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششیں مسترد
وزیر اعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں وزیر اعظم نے پہلگام واقعے سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کے لیے شفاف، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے اور ذمہ داری سے کام لے، شہباز شریف نے مارکو روبیو کو جنوبی ایشیاء میں حالیہ پیش رفت پر نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
شہباز شریف نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں مذمت کرتے ہوئے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان نے 90,000 سے زائد جانوں کی قربانی دی، پاکستان کو 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت میں ہونے والا کوئی بھی واقعہ بھارت کا اپنا ڈرامہ ہوتا ہے، بھارت پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی کا اسپانسر ہے،
وزیراعظم نے بھارت کے بڑھتے اشتعال انگیز رویے کو انتہائی مایوس کن اور تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جاری کوششوں سے توجہ ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔
شہباز شریف نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے، انتہائی افسوسناک ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا، پانی پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے، سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کی کوئی شق نہیں، جموں و کشمیر تنازع کا پرامن حل ہی خطے میں پائیدار امن یقینی بنانے کا راستہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور امریکا نے 70 سالوں میں مل کر کام کیا ہے، پاک امریکا انسداد دہشت گردی، معاشی تعاون، معدنیات کا شعبہ میں بھی تعاون کر سکتے ہیں، گزشتہ ایک سال کے دوران بڑی اقتصادی اصلاحات کی ہیں، اصلاحات کے نتیجے میں پاکستان اب اقتصادی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے دونوں فریقوں کو مل کر کام جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔