چین نے ڈبلیو ٹی او قوانین کو کمزور کرنے پر امریکہ کی مذمت کر دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
بیجنگ :ڈبلیو ٹی او کمیٹی برائے سبسڈیز اینڈ کاؤنٹر ویلنگ اقدامات کے اجلاس میں چینی نمائندے نے امریکہ اور دیگر اراکین کی جانب سے چین کے خلاف لگائے گئے جھوٹے الزامات کی سختی سے تردید کی، ڈبلیو ٹی او کے قوانین کو سنگین طور پر پامال کرنے پر امریکہ کی نام نہاد محصولات” اور امتیازی سبسڈی پالیسیوں کی مذمت کی، اور ممبران پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے سے متحد ہوکر تعاون کریں، یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت کریں اور ڈبلیو ٹی او پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کریں۔
جمعرات کے روز چینی فریق نے کہا کہ امریکہ اور دیگر ارکین کی جانب سے “حد سے زیادہ پیداواری قوت ” کی تشہیر کی اصل یہ ہے کہ وہ اپنی مسابقت اور مارکیٹ شیئر کے بارے میں فکرمند ہیں، اور “حد سے زیادہ پیداواری قوت” سے چین کو بدنام کرنے اور دبانے کی کوشش کرتے ہیں، اور اپنے یکطرفہ اور تحفظ پسند انہ اقدامات کے لئے ایک فضول بہانہ تلاش کرتے ہیں۔چینی فریق نے نشاندہی کی کہ امریکہ کے نام نہاد “ریسیپروکل محصولات” عالمی تجارت میں خلل ڈالتے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں، جبکہ چین عالمی تجارتی ترقی کا “اسٹیبلائزر” ہے اور ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہا ہے۔
امریکہ کی جانب سے پیداواری قوت کے معاملے پر چین پر بار بار الزام تراشی اور بدنامی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ “زیرو سم گیم” اور “امریکہ فرسٹ” پر عمل کیا ہے، صرف اپنے مفادات کی پرواہ کی ہے، اور یہ نہیں مانتا کہ وہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کے ذریعے جیت کے نتائج حاصل کرسکتا ہے۔اس کے ساتھ ہی چین نے امریکی امتیازی سبسڈی پالیسی کے ایجنڈے کے تحت امریکی “چپس اینڈ سائنس ایکٹ” اور دیگر متعلقہ امتیازی سبسڈیز اور نام نہاد “ریسیپروکل محصولات” کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ ان اقدامات سے مارکیٹ کو مسخ کیا جا رہا ہے،اور “دوہرے معیار” کی پیروی کرتے ہوئے ڈبلیو ٹی او کے قوانین کو کمزور کیا جائے گا۔ چینی فریق نے نشاندہی کی کہ امریکی طرز عمل معاشی مارکیٹ کے قانون سے انحراف کرتا ہے اور بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری کے معمول کے نظام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ چین اراکین پر زور دیتا ہے کہ وہ تعاون کو مضبوط بنائیں، امریکہ کی طرف سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کریں اور مشترکہ اصولوں پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈبلیو ٹی او امریکہ کی
پڑھیں:
چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 November, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )اوپن مارکیٹ میں چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی ہے جب کہ مختلف شہروں میں چینی 210 روپے تک میں فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں چینی 190 روپے سے 210 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے، اس کے علاوہ پشاور شہر میں بھی چینی 210 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پرچون میں چینی 185جبکہ ہول سیل 180روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔راولپنڈی میں سرکار کی مقرر قیمت 179 روپے کلو ہے جب کہ دکانوں پر 181 روپے سے 185 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، اس حوالے سے صدر کریانہ ایسوسی ایشن سلیم پرویز بٹ نے کہا کہ پرچون میں چینی 185 روپے بھی بمشکل فروخت کرتے ہیں، پیرا فورس سرکاری قیمت سے زیادہ ریٹ پر جرمانے کرنے لگی۔صدر کریانہ ایسوسی ایشن نے کہا کہ چینی کی عدم دستیابی اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں، اگر چینی ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں کی جاتی تو فروخت بند کردیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان ماحولیاتی و آفات سے متعلق صحافت، دو روزہ قومی تربیتی ورکشاپ نے صحافیوں کو موسمیاتی شعور پر مبنی رپورٹنگ کیلئے بااختیار بنایا پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل بین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری گلگت بلتستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام جی بی کے78ویں یوم آزادی کی تقریب پی پی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے، حافظ نعیمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم