چین کا نیا ترقیاتی ڈھانچہ – “100 ملین جوتوں” سے “ایک چپ” تک بڑی اسٹریٹجک منتقلی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
چین کا نیا ترقیاتی ڈھانچہ – “100 ملین جوتوں” سے “ایک چپ” تک بڑی اسٹریٹجک منتقلی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ ()
گزشتہ 40 سال سے چین نےبیرونی مارکیٹوں اور وسائل کےذریعے تیزرفتار ترقی حاصل کرتے ہوئے ملک کی جامع طاقت اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنایا ہے، لیکن اسے دو بڑے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے۔
ایک تو بین الاقوامی مارکیٹ پر حد سے زیادہ انحصار کے باعث خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت ناکافی ہے جبکہ دوسرا یہ کہ کلیدی ٹیکنالوجی دوسروں کے کنٹرول میں ہے، جس کی وجہ سے چین کی صنعتی اپ گریڈنگ میں رکاوٹیں زیادہ ہیں.
چین کے اعلیٰ ترین رہنما شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ نیا ترقیاتی ڈھانچہ چین کی مجموعی ترقی سے متعلق ایک ایسی اہم حکمت عملی ہے، جس کی خصوصیات یہ ہیں کہ ملک کی اندرونی گردش کو مرکزی اہمیت دیتے ہوئے اندرونی اور بین الاقوامی گردش کے باہمی تعاون کی کوشش کی جائے تاکہ دونوں سائیکل ایک دوسرے کے لئے تکمیلی ہوں ۔
چین کی “دوہری گردش” کی حکمت عملی اور “فیکٹریوں کی امریکہ میں واپسی” کی حکمت عملی میں کیا فرق ہے ؟ امریکا کی کوشش یہ ہےکہ کاروباری اداروں کو بھاری سبسڈی کے ذریعے نقل مکانی پر مجبور کیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ چین کی تکنیکی اپ گریڈیشن کو روکنے کے لئے ٹیکنالوجی ناکہ بندی کا ایک اتحاد تشکیل دیا جائے۔اور دنیا پر بلا امتیاز محصولات کےبےجا استعمال نے نہ صرف بین الاقوامی اقتصادی نظام کو کمزور کیا ہے، بلکہ خود امریکا کی اپنی تنہائی کو بھی تیز کر دیا گیاہے۔ چین کا ماڈل یہ ہے کہ مارکیٹ کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے.
مثال کے طور پر ، ٹیسلا نے شنگھائی میں ایک گیگا فیکٹری بنائی ، جہاں وہ اپنی عالمی فروخت کا 45فیصد پیدا کرتی ہے۔ دوسرا یہ ہے کہ جیت جیت تعاون حاصل کیا جائے۔ مثال کے طور پر ، سی اے ٹی ایل، جو ایک مشہور چینی نئی توانائی بیٹری کمپنی ہے، یورپی ٹیکنالوجی اور چینی تجربے دونوں کا استعمال کرتے ہوئے بیٹری فیکٹری بنانے کے لئے ہنگری گئی ، اور اس کی پیداواری صلاحیت یورپی مارکیٹ کے 20فیصد تک پہنچی ہے۔ اس سلسلے میں چین تکنیکی کھلے پن کی وکالت کرتا ہے۔ظاہر ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان بنیادی فرق کو سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ امریکہ “زیرو سم کے کھیل” میں مصروف ہےجبکہ چین “جیت جیت تعاون” کی پیروی کرتا ہے.
نیا ترقیاتی ڈھانچہ بند کمروں میں تعمیر کرنا نہیں ہے، بلکہ اعلی معیار کے کھلے پن کے ذریعے تمام ممالک کو چینی مارکیٹ کی توانائی، جدت طرازی کی محرک قوت اور تعاون کے امکانات فراہم کرتا ہے. جیسا کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور بن ابراہیم نے کہاکہ ” مشکل وقت میں دنیا استحکام، اعتماد اور سمت کا احساس چاہتی ہے۔ چین کے اقدامات میں، ہم نےیہ خصوصیات دیکھی ہیں۔چین نہ صرف استحکام لاتا ہے، بلکہ مستقبل کے لئے دیرپا امید بھی لاتا ہے. ”
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی وفاقی حکومت کا بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا عندیہ اوگرا نے مئی کیلئے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کر دی وائٹ پیپر’’نوول کورونا وائرس وباء کی روک تھام، کنٹرول اور وائرس کی ابتداء کا سراغ لگانے پر چین کے اقدامات اور موقف‘‘ کا اجراء امریکہ کی جانب سے بے جا محصولات پر چین نے پانچ سوالات اُٹھا دیئے نئی نسل کے نوجوانوں کو چینی طرز کی جدیدیت کی تعمیر میں بھرپور کردار ادا کرنے کی ترغیب دینا ہوگی، چینی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سندھ حکومت کا مالی سال 26-2025 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا
سندھ اسمبلی کا خصوصی اجلاس آج سہ پہر 3 بجے منعقد ہوگا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ مالی سال 26-2025 کا صوبائی بجٹ پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق، اس سال سندھ کا کل بجٹ تقریباً 3.7 کھرب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔
اہم بجٹ تجاویز: ترقیاتی بجٹ:– کل ترقیاتی بجٹ 1,018 ارب روپے تک پہنچنے کی توقع
– وفاقی حکومت سے 76 ارب روپے کی ترقیاتی گرانٹس
– غیر ملکی امداد کے تحت 366 ارب روپے کی فراہمی متوقع
ترقیاتی منصوبے:– صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 520 ارب روپے مختص
– ضلعی ترقیاتی پروگرام کے لیے 55 ارب روپے کی تجویز
– کل 3,856 ترقیاتی اسکیمیں، جن میں سے 566 نئی ہیں
تعلیمی شعبہ:– تعلیمی ترقیاتی بجٹ 32 ارب سے بڑھا کر 38 ارب روپے کرنے کی تجویز
– پہلی بار 34 ہزار اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو براہ راست مالیاتی اختیارات
– ہر اسکول کو 3 سے 10 لاکھ روپے تک کی فنڈنگ
صحت کا شعبہ:– صحت کے ترقیاتی بجٹ میں اضافہ (18 ارب سے 21 ارب روپے)
5. دیگر اہم تجاویز:– ایم این اےز اور ایم پی اےز کے ترقیاتی فنڈز کے لیے 45 ارب روپے
– ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کے لیے 7 ارب روپے کا خصوصی ترقیاتی پیکیج
خصوصی اقدامات:– اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو براہ راست فنڈز دینے کا تاریخی فیصلہ
– تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بجٹ میں اضافہ
ذرائع کے مطابق، یہ بجٹ صوبے کی ترقیاتی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ حتمی اعداد و شمار کا اعلاج اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کی تقریر کے بعد ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ سندھ سندھ بجٹ