پہلگام حملےکے چندگھنٹوں بعد حملہ آوروں کے نام کیسے سامنے آگئے؟ سوالات اٹھنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
سرینگر(اوصاف نیوز)پہلگام حملےکے بعد سکیورٹی ناکامی پربھارت میں بھی سوالات اٹھنے لگے ۔پہلگام حملےمیں مارےگئے افراد میں ریاست گجرات کے شیلیش بھائی کلاٹھیا بھی شامل تھے
شیلیش کی بیوہ نے بھارتی وزیر سی آر پاٹل کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا آپ کےپاس بہت سی وی آئی پی کاریں ہیں لیکن وہاں تو نہ کوئی فوجی تھا اور نہ ہی کوئی میڈیکل ٹیم تھی۔
بھارتی صحافی اورکشمیرامورکی ماہر انورادھا بھسین نے کہاکہ واقعہ دنیاکے سب سے زیادہ فوجی زون میں پیش آیا، اس لیے بڑے سوالات اٹھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا سوال یہ ہےکہ حملےکےچندگھنٹوں بعد ہی مبینہ حملہ آوروں کے نام کیسے منظرِ عام پر آئے؟سکیورٹی فورسزکوپہنچنے میں وقت لگا لیکن چندہی گھنٹوں میں حملہ آوروں کی تصاویر بھی سامنے آ گئیں، تحقیقات زیادہ قابل اعتبار نہیں لگتیں۔
ماہر سکیورٹی امور امیتابھ مٹو نے کہا کہ یہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، کسی بھی صورت یہ سکیورٹی میں بڑی کوتاہی تھی۔
یروشلم پراسرار آگ کی لپیٹ میں، 13 یہودی زخمی،لوگ گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ نکلے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پیچیدہ سوالات کے جوابات کے لیے گوگل کا نیا فیچر ’اے آئی موڈ‘ سرچز متعارف
دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل نے برطانیہ میں صارفین کے لیے ایک نیا ’اے آئی موڈ‘ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جو پیچیدہ اور کئی حصوں پر مشتمل سوالات کے جوابات دینے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بغیر کوڈنگ کے ایپ بنانا ممکن، گوگل نے ‘اوپل’ نامی اے آئی ٹول لانچ کردیا
گوگل نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ نیا فیچر ان سوالات کے لیے تیار کیا گیا ہے جو روایتی سرچ انجن سے مکمل طور پر حل نہیں ہوتے۔ ’اے آئی موڈ‘ کے تحت جب کوئی صارف سرچ کرے گا، تو اسے روایتی نیلی ویب لنکس کی فہرست کے بجائے ایک گفتگو کی شکل میں خلاصہ شدہ تحریری جواب میں موصول ہوگا۔
Our most powerful AI search is now rolling out in the UK ????????
AI Mode in Google Search expands on AI Overviews and allows you to go even deeper through follow-up questions and helpful links to the web.
Try it today! Learn more → https://t.co/EDyWBRrtEb pic.twitter.com/Qx4s0JanV3
— Google UK (@GoogleUK) July 29, 2025
گوگل میں سرچ پروڈکٹ مینجمنٹ کی نائب صدر ہیما بدراجو کے مطابق ’اے آئی موڈ ایک نیا، بامعنی انداز ہے جو آپ کے پیچیدہ سوالات اور ان کے بعد آنے والے ضمنی سوالات کو بہتر انداز میں حل کرتا ہے۔ یہ آپ کی جستجو کو زیادہ بھرپور انداز میں پورا کرتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیچر خاص طور پر اُن صارفین کے لیے مددگار ہے جو تفصیل سے معلومات چاہتے ہیں، جیسے پروڈکٹس کا موازنہ کرنا، سفر کی منصوبہ بندی یا کسی مشکل طریقہ کار کو سمجھنا۔ ’ہم نے دیکھا ہے کہ ’اے آئی موڈ‘ استعمال کرنے والے صارفین کے سوالات روایتی سرچ کے مقابلے میں 2 سے 3 گنا زیادہ طویل ہوتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: ایپل صارفین کے لیے گوگل کا نیا فیچر، اہم سہولت دیدی
گوگل کا کہنا ہے کہ یہ نیا فیچر موجودہ سرچ انجن کی جگہ نہیں لے گا، تاہم ماہرین کو تشویش ہے کہ ایسے اقدامات مصنوعی ذہانت کو سرچ کا مرکزی ذریعہ بناسکتے ہیں۔ مختلف اداروں کا کہنا ہے کہ لوگ اب گوگل جیسے روایتی سرچ انجن کی جگہ چیٹ جی پی ٹی یا میٹا اے آئی جیسے چیٹ بوٹس استعمال کررہے ہیں، جو معلومات حاصل کرنے کا انداز تبدیل کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اے آئی موڈ برطانیہ جوابات سوالات گوگل