معروف پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور میزبان امبر خان نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے اپنی شادی شدہ زندگی میں پیش آنے والے مسائل پر کھل کر بات کی ہے۔

امبر خان نے بتایا کہ ان کی شادی کم عمری میں ہوئی تھی وہ صرف 20 سال کی تھیں ان کا کہنا تھا کہ اگر شوہر اچھا مل جائے تو یہ خوش نصیبی ہوتی ہے، ان کے سسرال والوں کے ساتھ تعلقات بہتر تھے، لیکن شوہر کے رویے سے سخت مشکلات کا سامنا رہا۔

امبر خان نے بتایا کہ وہ شوہر کے ہر حکم کو مانتی تھیں اور اپنی خودداری کو نظر انداز کرتی رہیں۔ ان کے والدین بھی ان کے اس حد تک خاموش رویے پر حیران تھے۔ ان کی والدہ نے انہیں خوداعتمادی دی اور حق کے لیے بولنے کا حوصلہ دیا، مگر شوہر کے سامنے بولنے کی ہمت پھر بھی نہ ہو سکی۔

انہوں نے مزید بتایا ان کا شوہر لاپرواہ اور خودسر تھا، کسی کی بات نہیں سنتا تھا۔ جب انہوں نے آواز اٹھانی شروع کی تو رشتہ بدلنے لگا۔ امبر خان نے بتایا کہ وہ برسوں تک ذہنی اذیت برداشت کرتی رہیں، لیکن اب وہ ایسا نہیں کرسکتیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور انکے شوہر کو طلب کرلیا

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی کیخلاف متنازع ٹوئٹ کیس میں دونوں کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقدمے کا چالان عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو طلبی کا نوٹس بھیج دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کیس کا ٹرائل کریں گے۔
عدالت کی جانب سے اگلی سماعت میں ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی جائیں گیں، ٹرائل کورٹ میں اگلی سماعت 17 ستمبر کو ہوگی۔
اس سے پہلے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو سوشل میڈیا پر مبینہ ریاست مخالف سرگرمیوں کے الزام میں ان کے خلاف درج مقدمے میں عبوری ضمانت کنفرم کی تھی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی آئی اے) کو ان کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔
عدالت نے این سی آئی اے کو نوٹس بھی جاری کیے تھے تاکہ وہ اپنا جواب جمع کرائے اور سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی تھی۔
واضح رہے کہ ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیخلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
این سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر ڈالی۔
یہ مقدمہ الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر کے شوہر نے کنگنا رناوت کو ’خراب سیاستدان‘ قرار دے دیا
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • سامعہ حجاب نے ملزم زاہد کو معاف کرنے کیلئے کی جانے والی ڈیل پر خاموشی توڑ دی
  • دنیا کے امیر ترین شخص کی اپنی عمر سے 47 برس چھوٹی خاتون سے پانچویں شادی 
  • خاموشی ‘نہیں اتحاد کٹہرے میں لانا ہوگا : اسرائیل  کیخلاف اقدامات ورنہ تاریخ معاف نہیں کریگی : وزیراعظم 
  • متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور انکے شوہر کو طلب کرلیا
  • متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو طلب کرلیا