امبر خان نے شادی شدہ زندگی میں ظلم و زیادتی پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور میزبان امبر خان نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے اپنی شادی شدہ زندگی میں پیش آنے والے مسائل پر کھل کر بات کی ہے۔
امبر خان نے بتایا کہ ان کی شادی کم عمری میں ہوئی تھی وہ صرف 20 سال کی تھیں ان کا کہنا تھا کہ اگر شوہر اچھا مل جائے تو یہ خوش نصیبی ہوتی ہے، ان کے سسرال والوں کے ساتھ تعلقات بہتر تھے، لیکن شوہر کے رویے سے سخت مشکلات کا سامنا رہا۔
امبر خان نے بتایا کہ وہ شوہر کے ہر حکم کو مانتی تھیں اور اپنی خودداری کو نظر انداز کرتی رہیں۔ ان کے والدین بھی ان کے اس حد تک خاموش رویے پر حیران تھے۔ ان کی والدہ نے انہیں خوداعتمادی دی اور حق کے لیے بولنے کا حوصلہ دیا، مگر شوہر کے سامنے بولنے کی ہمت پھر بھی نہ ہو سکی۔
انہوں نے مزید بتایا ان کا شوہر لاپرواہ اور خودسر تھا، کسی کی بات نہیں سنتا تھا۔ جب انہوں نے آواز اٹھانی شروع کی تو رشتہ بدلنے لگا۔ امبر خان نے بتایا کہ وہ برسوں تک ذہنی اذیت برداشت کرتی رہیں، لیکن اب وہ ایسا نہیں کرسکتیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطین میں نسل کشی پر خاموشی نے ایران پر حملوں کا راستہ ہموار کیا، ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ:صدر اردوان نے ایران پر اسرائیلی حملوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملے پورے خطے کے امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں، اسرائیل کے ان اقدامات سے عالمی استحکام کو بھی خطرات لاحق ہو چکے ہیں اور ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی راہ میں سنگین رکاوٹیں کھڑی ہو گئی ہیں۔
ترک صدر کامزید کہنا تھا کہ اسرائیل خطے میں اپنے مذموم عزائم کے لیے ایران پر حملوں کو بطور ہتھکنڈہ استعمال کر رہا ہے تاکہ غزہ میں جاری قتلِ عام اور فلسطینی عوام کی نسل کشی سے توجہ ہٹائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کی اس کھلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے، فلسطینی عوام کی نسل کشی پر خاموشی نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی سنگین پامالی ہے۔
خیال رہےکہ اسرائیل نے اپنے جارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کے روز ایران پر حملہ کردیا تھا، جس میں ایران کے اہم سائنسدانوں سمیت 6 افراد شہید ہوئے تھے، جس کے بعد ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر رات میں حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں اسرائیل میں کئی ہلاکتیں اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔