اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے صوابی میں کارروائی کرتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث تحصیل دار اور پٹواری کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملزمان سرکاری اراضی کو جعلی انتقالات کے ذریعے غیرقانونی طور پر غیرتجارتی بنانے اور ٹیکس کی مد میں خزانے کو چھ ملین روپے کے نقصان پہنچانے میں ملوث پائے گئے۔

شکایات اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کی مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مصدّق عباسی کی زیرصدارت ماہانہ کھلی کچہری میں موصول ہوئی تھیں۔ ضلع صوابی کے سرکاری اہلکاروں پر تجارتی اراضی کو غیرتجارتی قرار دے کر ٹیکس چوری اور بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

تفتیش کے دوران ریکارڈ کی جانچ پڑتال سے انکشاف ہوا کہ ملزمان نے جعلی انتقالات کے ذریعے زمین کی درجہ بندی تبدیل کر کے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے ایف آئی آر زیر دفعات 409، 419، 420، 471 پی پی سی اور 5(2) پی سی ایکٹ کے تحت درج کی۔ گرفتار شدگان میں تحصیل دار رزڑ صوابی عصمت اللہ وزیر اور پٹواری ارشد شامل ہیں جبکہ دیگر ملزمان گرداور سرکل شیر سِل، نقاش علی اور امتیاز علی کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)رینجرز اور پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کراچی کے علاقے موسیٰ کالونی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ اور منشیات فروشی میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم سہیل کو گرفتار کر لیا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ملزم سنگین نوعیت کے متعدد جرائم میں ملوث ہے اور پولیس کو کئی مقدمات میں مطلوب تھا۔

رینجرز کے ترجمان نے انکشاف کیا کہ ملزم سہیل نے 1991 میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 8 مزدوروں کو قتل کیا، جب کہ 2003 میں دو مذہبی جماعتوں کے کارکنان کو بھی نشانہ بنایا۔ملزم نے دورانِ تفتیش یہ اعتراف بھی کیا کہ اُس نے 2013 میں ایک 12 سالہ بچے کو ہاتھ پاؤں باندھ کر موسیٰ کالونی میں قتل کیا تھا۔ 2014 میں رینجرز آپریشن کے بعد سہیل گرفتاری سے بچنے کے لیے فرار ہو کر بنگلہ دیش چلا گیا، جہاں اسے منشیات کے مقدمے میں گرفتار کر کے چار سال کی سزا سنائی گئی۔

(جاری ہے)

سزا مکمل ہونے کے بعد وہ 2018 میں دوبارہ کراچی واپس آیا۔کراچی واپس آنے کے بعد سہیل نے موسیٰ کالونی میں اپنے بھائی اور ساتھی کے ساتھ مل کر منشیات فروشی کا دھندہ دوبارہ شروع کر دیا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف کئی ایف آئی آرز درج ہیں اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طویل عرصے سے مطلوب تھا۔مزید تفتیش جاری ہے اور سہیل کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ رینجرز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ شہر سے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • تہران میں صہیونی حکومت کی آپریشنل ٹیم کی شناخت، 28 ایجنٹس کو گرفتار کرلیا گیا
  • خیبرپختونخوا :سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک
  • لاہور؛ دو ماہ کا بچہ اغواء کرنے والی خاتون گرفتار
  • یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز گرفتار
  • گجرانوالہ؛ یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز گرفتار
  • سعید آباد پولیس کی کارروائی
  • رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
  • کراچی: موسیٰ کالونی سے ٹارگٹ کلنگ اور منشیات فروشی میں ملوث ملزم گرفتار
  • جائیداد کے تنازع پر 2 افراد کو قتل کرنیوالے خاتون سمیت 5 ملزمان گرفتار
  • ایران کا اسرائیل پر ایک گھنٹے میں تیسرا حملہ، جوابی کارروائی کو ’وعدہ صادق تھری‘ کا نام دیدیا