Daily Pakistan:
2025-05-02@23:30:48 GMT
عمر ایوب کی کامیابی کیخلاف درخواست الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن نے آئندہ ہفتے کے مقدمات کی کاز لسٹ جاری کر دی، کمیشن کی جانب سے فریقین کو نوٹسز بھی بھجوا دیئے گئے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی کامیابی کے خلاف درخواست پر سماعت 8 مئی کو مقرر کی گئی ہے، درخواست گزار بابر نواز اور عمر ایوب کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں، گزشتہ سماعت پر درخواست گزار نے تیاری کے لیے وقت مانگا تھا۔
اسی طرح رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی نااہلی سے متعلق ریفرنس پر سماعت 7 مئی کو ہو گی۔
جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام مولانا حامد الحق حقانی شہید تعزیتی ریفرنس اور یکجہتی فلسطین کانفرنس
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اپریل 2025)پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس کو سماعت کیلئے مقرر کر دیاگیا،سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق 12 جولائی 2023 کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواست پربینچ تشکیل دیدیا، آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں13رکنی بینچ 6مئی کو ساڑھے گیارہ بجے نظرثانی درخواستوں کی سماعت کرے گا۔بینچ میں جسٹس امین الدین خان کے علاوہ جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس شاہد بلال، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس باقر نجفی شامل ہیں۔بینچ میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ اورجسٹس منیب اختر کو شامل نہیںکیاگیاہے۔(جاری ہے)
پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا وہ نظرثانی درخواستیں سننے والے بینچ میں شامل نہیں ہیں۔سپریم کورٹ نے 12 جولائی کے فیصلے میں مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا کہا تھا۔فل بینچ نے پارلیمنٹ کی مخصوص نشستوں کے حصول کیلئے تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر مقدمے کا محفوظ شدہ فیصلہ سنایا تھا۔ جس کے مطابق قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کا حق قرار دیاتھا۔سپریم کورٹ کے 8 ججوں کے مقابلے میں 5 کی مخالفت سے اکثریتی فیصلہ جسٹس منصورعلی شاہ نے سنایا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا تھا کہ مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق تھیں۔ پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔ آئین کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی نشان نہیں لیا جا سکتا۔انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کرسکتا۔ انتخابی نشان ختم ہونے سے کسی جماعت کا الیکشن میں حصہ لینے کا حق ختم نہیں ہوتا۔