اے ٹی سی راولپنڈی نے 26 نومبر مقدمات کے 124 گرفتار ملزمان کو سزائیں سنا دیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 26 نومبر مقدمات کے 124 گرفتارملزمان کوسزائیں سنا دیں، اعتراف جرم پر 4، 4 ماہ قید کی سزا دی گئی، غیر حاضر ایک ہزار74 ملزمان کی ضمانت خارج اور شناختی کارڈ بلاک اور اکاؤنٹ منجمد کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے، آئندہ سماعتوں پر سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی گئی۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 26 نومبر کے 24 مقدمات کی سماعت کی ، پولیس نے 124 گرفتارملزمان کو عدالت میں پیش کیا کیا جبکہ ضمانت پرموجود 362 ملزمان حاضرپیش ہوئے۔
پیش ہونے والے ملزمان نے عدالت سے استدعا کی کہ غریب افراد تھے مقامی لیڈرشپ کے اکسانے پرایسا اقدام کیا آئندہ کسی احتجاج میں حصہ نہیں لیںگے نرم رویہ اختیارکیا جائے۔
عدالت نے اعتراف کرنے والے 82 ملزمان کوچارچارماہ قید اورپندرہ پندرہ ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔
عدالت نے غیرحاضررہنے والے 1ہزار49 ملزمان کی ضمانت خارج کیں جبکہ جج نے 25 ملزمان کی ضمانتیں بعد ازگرفتاری بھی خارج کردیں۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے اور اکاؤنٹ منجمد کرنے کے حکمات بھی جاری کر دیے۔
26 نومبر احتجاج میں 24 مقدمات میں کل ملزمان کی تعداد 1ہزار609 ہے، عدالت نے ایم این اے شاندانہ گلزار کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے، عدالت نے مقدمات کی سماعت 7 ،8 اور9 مئی تک ملتوی کردیں، آئندہ سماعتوں پر سیکیورٹی سخت کرنے کے احکامات بھی دیے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
9 مئی مقدمات، عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10-10 سال قید کی سزا
فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ غلام محمد آباد کے مقدمہ نمبر 1277 کے فیصلہ میں 66 ملزمان میں سے 60 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی جبکہ 6 ملزمان کو بری کر دیا۔ اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے 2 مقدمات میں فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی راہنماؤں عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 100 سے زائد راہنماؤں اور کارکنوں کو قید کی سزائیں سنا دیں جبکہ فواد چودھری، زین قریشی اور خیال کاسترو کو بری کر دیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے حساس ادارے کے دفتر پر حملہ کے الزام میں تھانہ سول لائن میں درج مقدمہ نمبر 832 میں 185 ملزمان میں سے 108 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائیں سنائیں اور 77 ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔
عدالت نے تھانہ غلام محمد آباد کے مقدمہ نمبر 1277 کے فیصلہ میں 66 ملزمان میں سے 60 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی جبکہ 6 ملزمان کو بری کر دیا۔ اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ عدالت کی طرف سے سنائے گئے فیصلے میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب، قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل اور سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شبلی فراز کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا کو بھی 10سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، علی افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ سابق وفاقی وزیر فواد چودھری اور رکن قومی اسمبلی زین قریشی اور خیال کاسترو کو بری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے پولیس وین نذرآتش کرنے کے کیس کا بھی فیصلہ سنا دیا، 32 میں سے 28 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے 10-10 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ 4 ملزمان کو بری کردیا گیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو حکم دیا تھا کہ وہ 9 مئی کے مقدمات میں عدالتی کارروائی مکمل کرتے ہوئے ان پر فیصلہ سنائیں اور سپریم کورٹ کی طرف سے دی جانے والی ڈیڈ لائن اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے۔ یاد رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جن میں سرکاری اور عسکری عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا، ان واقعات پر مختلف شہروں میں انسداد دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے تھے، فیصل آباد میں یہ مقدمات پولیس کی مدعیت میں درج ہوئے تھے۔