اسلام آباد:

مالی سال 2025-26 کے لیے ٹیکس ہدف 14.3ٹریلین روپے سے زائد مقرر کیے جانے کا امکان ہے جوکہ رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ہدف سے2 ٹریلین زائد اور اسے حاصل کرنے کے لیے  کم از کم 500 ارب کے اضافی اقدامات کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے نئے ٹیکس ہدف کے تعین کے بعد حکومت نے وہ تمام اقدامات شارٹ لسٹ کرنا شروع کر دیے جن کی 14.

3ٹریلین روپے کے ہدف کو حقیقی اور قابل حصول ظاہر کرنے کے لیے  ضرورت ہو گی۔

 وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کا دوسرا بجٹ خطاب 2 یا3 جون عید کی چھٹیوں سے قبل متوقع ہے، 14.307ٹریلین ٹیکس ہدف معیشت کے آئندہ مالی سال کے ممکنہ حجم کے11 فیصد کے برابر ہے۔

ایف بی آر کے ایک سینئر افسر نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ معیشت کے حجم کے مطابق حتمی ٹیکس ہدف تبدیل کیا جا سکتا ہے تاہم وہ جی ڈی پی کا 11 فیصد ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی پیش رفت تجارتی حلقوں کے بجٹ تجاویز قبول یا مسترد کرنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد ہوئی، حکومت نے تجارتی تنظیموں کو اپریل تک بجٹ تجاویز پیش کرنے کی دعوت دی تھی ۔ رابطے پر وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کہا کہ بجٹ تجاویز تاحال موصول ہو رہیں، ان کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔

بجٹ 2025-26 کے لیے  محصولات کا 14.307ٹریلین کا ہدف عارضی اور آئی ایم ایف کی توثیق سے مشروط ہے جس کی ٹیم 14 مئی بجٹ جائزے کے لیے  پاکستان پہنچے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ محصولات کا 14.307ٹریلین ہدف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ 12.3 ٹریلین کے ہدف سے 16فیصد یا 2 ٹریلین زائد ہے، یہ ہدف وزیر خزانہ کو پیش ایف بی آر کے اعدادوشمار سے زائد ہے۔

رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف 13 ٹریلین یا جی ڈی پی کے10.6 فیصد رکھا گیا، مگر مہنگائی میں کمی اور کم معاشی نمو کے باعث نظرثانی کرتے ہوئے ہدف 12.3 ٹریلین کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے ہدف کو حقیقت پر مبنی اور کسی قسم کی بے یقینی ختم کرنے کے لیے  حکام کو 500 ارب مالیت کے نئے ٹیکس اقدامات کرنا ہوں گے، یہ اقدامات 1.3 ٹریلین روپے کے اضافی ٹیکسوں کے علاوہ ہوں گے۔

 ادھر وزیر خزانہ نے اوورسیز انویسٹرز چمبر آف کامرس سے ملاقات کی جس میں بجٹ تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اووسیز چیمبر آف کامرس نے متعدد بجٹ تجاویز دی ہیں جن میں کیش اکانومی کی حوصلہ شکنی کے لیے  پانچ ہزار کے نوٹ ختم کرنا، کیمیکل ڈیلرز کو ودہولڈنگ ٹیکس سے استثنیٰ، ایک کروڑ زائد انفرادی آمدنی پر 10 فیصد سرچارج کا خاتمہ، ماہانہ ایک لاکھ آمدنی پر ٹیکس استثنیٰ یا فائلرز کی تعداد برقرار رکھنے کے لیے 12 لاکھ تک سالانہ آمدنی پر ایک ہزار روپے ٹوکن ٹیکس، پاکستانی تارکین کے لیے  کیپیٹل ویلیو ٹیکس پر خصوصی استثنیٰ،کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرح 29 فیصد سے کم کرکے25 فیصد کرنا شامل ہیں۔

اس کے علاوہ تین سال میں سپر ٹیکس کا بتدریخ خاتمہ، منافع پر انکم ٹیکس کا خاتمہ، ڈیری سیکٹر کی ترقی کے لیے  پیک دودھ پر سیلز ٹیکس 18فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنا، ایکسپورٹ فیسی لٹیشن سکیم کے مقامی سپلائیز پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر، منرل واٹر اور جوسز پر سیلز ٹیکس میں کمی جیسی تجاویز شامل ہیں۔ 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریلین روپے مالی سال کے بجٹ تجاویز ٹیکس ہدف کے لیے

پڑھیں:

حکومت نے پٹرول سستا کر دیا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی2025ء) حکومت نے پٹرول سستا کر دیا، یکم اگست سے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے 54 پیسے کی کمی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اگلے 15 دنوں کیلئے پٹرول سستا جبک ڈیزل مہنگا کر دیا۔ یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے 54 پیسے کی کمی سے 264 روپے 61 پیسے مقرر کر دی گئی۔ جبکہ ڈیزل کی قیمت 1 روپے 48 پیسے اضافے سے 285 روپے 83 پیسے مقرر کر دی گئی۔

اس سے قبل آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی قمیت میں بڑی کمی کر دی اور نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ اوگرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں 17 روپے 74 پیسے فی کلو کمی کر دی گئی ہے اور 11.8 کلو کا گھریلو سلنڈر 209روپے 24 پیسے سستا کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اوگرا نے بتایا کہ اگست کے لیے گھریلو سلینڈر کی قمیت 2541 روپے 36 پیسے مقرر کردی گئی ہے جبکہ جولائی میں گھریلو سلینڈر کی قمیت 2750روپے 60پیسے تھی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جولائی میں ایل پی جی کی فی کلو قیمت 233روپے مقرر تھی تاہم اگست کے لیے ایل پی جی کی فی کلو قیمت قیمت215روپے 36پیسے مقرر کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے دوران 2 مرتبہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہونے کے بعد اگلے ماہ کے آغاز سے پٹرول اور ڈیزل سستا ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں دعوٰی کیا گیا کہ یکم اگست سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی ہو سکتی ہے۔

بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی، جس کے بعد یکم اگست سے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات سستی کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ یکم اگست ست پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا۔ بتایا گیا کہ پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت میں 9 روپے7 پیسے اور ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت میں3 روپے73پیسے کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔ پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 168روپے 73پیسے سے کم ہوکر 159روپے 66 پیسے ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی فی بیرل قیمت75.27ڈالر سے کم ہو کر73.19 ڈالر پر آگئی جبکہ پیٹرولیم پر فی بیرل پریمیم 9.61ڈالر سے کم ہو کر6.74 ڈالر پر آگیا، کسٹمز ڈیوٹی بھی 15روپے 33 پیسے سے کم ہو کر 14روپے 29 پیسے پر آگئی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں 28 برس بعد چائلڈ لیبر پر سروے، ہوشرُبا انکشافات سامنے آگئے
  • فیسوں میں100 فیصد اضافہ
  •  پیکٹا افسران کے مالی اختیارات میں اضافہ
  • حکومت نے پٹرول سستا کر دیا
  • ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ہی ماہ مقرر کردہ ہدف حاصل کرلیا
  • ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے ہی ماہ مقرر کردہ ہدف حاصل کرلیا
  • خاتون نے طلاق کیلئے 77 ارب روپے کا دعویٰ دائر کر دیا
  • ایف بی آر نے بیرونِ ملک آن لائن خریداری پر ٹیکس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • حکومتی ہدف  4.2، آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیشگوئی کر دی
  • مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی پریس کانفرنس