23 سینیٹرز کیساتھ پی پی پی سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت قرار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
سینیٹ کی موجودہ پارٹی پوزیشن کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (پی پی پی پی) سب سے زیادہ 23 سینیٹرز کے ساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) 19 سینیٹرز کے ساتھ سینیٹ میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹ میں 16 نشستیں ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹ میں 24 نشستیں ہیں، سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے باعث سینیٹ میں پیپلز پارٹی کی ایک نشست ابھی خالی ہے، سینیٹ میں اس وقت پی پی پی پی کے سینیٹرز کی تعداد 23 ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کی سینیٹ میں 17 نشستیں ہیں، سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے باعث پی ٹی آئی کی ایک نشست خالی ہے، سینیٹ میں پی ٹی آئی کے اس وقت 16 سینیٹرز موجود ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما، خاتونِ اوّل اور رکنِ قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری 314 اراکینِ اسمبلی میں سے واحد ایم این اے ہیں جو ماہانہ تنخواہ نہیں لے رہیں۔
سینیٹ میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینیٹرز کی تعداد 5 ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 اور عوامی نیشنل پارٹی کے 3 سینیٹرز ہیں۔
سینیٹ میں ایم کیو ایم کے 3، مجلس وحدت المسلمین اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک سینیٹر ہے۔
سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ اور سنی اتحاد کونسل کا بھی ایک ایک سینیٹر ہے اور 6 ارکان آزاد ہیں۔ سینیٹ میں خیبر پختونخوا سے 11 نشستیں خالی ہیں۔
خیبر پختونخوا کی 11 نشستوں پر سینیٹ میں الیکشن نہیں ہوا تھا، سینیٹ میں سینیٹر تاج حیدر کے انتقال اور سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے باعث بھی 2 نشستیں خالی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سینیٹ میں پی پی پی
پڑھیں:
ملک پر سرمایہ کاروں، جاگیرداروں، اسٹیبلشمنٹ کا تسلط ہے: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ صوبائی اور لسانی تعصبات سے لوگوں کے درمیان نفرتیں پھیل رہی ہیں جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں۔ فوجی آپرپشنز سے آج تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکا اور نہ آئندہ ہو گا۔ لوگوں کو احساس تحفظ دیا جائے تو معاملات خود بخود بہتر ہو سکتے ہیں۔ سیاسی ڈان بد دیانتی کے کام انتہائی دیانتداری سے کر رہے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر ہیں۔ جماعت اسلامی کا نومبر میں لاہور میں ہونے والا اجتماع عام قومی تاریخ کا دھارا موڑ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حلقہ لاہور تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، سیکرٹری اظہر بلال اور دیگر راہنما بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کے بچے بھوک پیاس اور اسرائیلی بمباری سے روزانہ شہید ہو رہے ہیں۔ ہم ان بچوں کو موت کے منہ میں جاتے نہیں دیکھ سکتے، یہ ہمارے بچے ہیں مگر بے حس حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات میں ایک بڑی عوامی قوت کے طور پر لیڈ کرے گی اور ہم ملک و قوم کو چوروں اور لٹیروں سے نجات دلا کر رہیں گے۔ کروڑوں نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس اور پریشان ہیں۔ ہم ان نوجوانوں کا سہارا بنیں گے اور انہیں ملک کے مفید شہری بنائیں گے۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری کی زیرصدارت دفتر جماعت اسلامی پنجاب منصورہ میں صوبائی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر بابر رشید، صوبائی نائب امراء نصراللہ گورائیہ، ذکر اللہ مجاہد، رانا عبد الوحید خان، صوبائی نائب قیمین رانا تحفہ دستگیر احمد، محمد اویس گھمن، رحمت اللہ وٹو اور دیگر ارکان شوریٰ بلال قدرت بٹ، رانا معروف، زاہد عمران کور رٹانہ، رضوان احمد چوہدری، عبد القیوم ہنجرا، رانا عبد الوحید، طیب محمود بلوچ، نور احمد ڈوگر، محبوب الزمان بٹ، مظہر اقبال رندھاوا، ڈاکٹر عطاء اللہ حمید، سردار عثمان، راشد محمود، فرید احمد مگھیانہ، ناصر محمود بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تنظیمی امور، عوامی کمیٹیوں کی تشکیل، اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت و پلاننگ کی گئی۔ شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں نے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔ کسی کو اقتدار کو بچانے کی فکر ہے تو کوئی اپنے کیسوں کو معاف کروانے کے لئے جتن کر رہا ہے۔ جماعت اسلامی 21، 22، 23 نومبر کو مینار پاکستان پر کل پاکستان اجتماع عام کا انعقاد کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے سب کو افہام و تفہیم کا مظاہر ہ کرنا ہو گا۔