Daily Mumtaz:
2025-08-02@22:37:31 GMT

سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے

اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT

سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے

لاہور، سیالکوٹ (ویب ڈیسک) مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے ہیں، ان کی عمر 85 سال سے زائد اور وہ کچھ عرصہ سے علیل تھے ۔

خاندانی ذرائع کے مطابق مہرے کے آپریشن کے باعث ان کی طبعیت ناساز رہتی تھی، اس سے قبل ان کو دل کی تکلیف بھی ہوئی تھی جس کے باعث ان کا بائی پاس کروایا گیا تھا۔

مرحوم ایک عظیم دینی، علمی، اور سیاسی شخصیت تھے، جنہوں نے ساری زندگی دینِ اسلام کی خدمت، علم و فہم کے لیے وقف کیے رکھی، 1963 ء میں انہوں نے پہلی بار تراویح کے دوران تلاوت سنائی ، والدہ جسے انہوں نے نہیں دیکھا تھا، ان کی خواہش پر ہی بڑے ہو کر رسمی پڑھائی چھوڑ کر قرآن پاک حفظ کیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) نے 1994 میں پہلی مرتبہ ساجد میر کو اپنی جماعت کے ٹکٹ پر پنجاب سے سینیٹر منتخب کرایا جس کے بعد کئی بار سینیٹ کے ممبر رہ چکے ہیں۔ بین المسالک ہم آہنگی کیلئے تیار ہونیوالے ضابطہ اخلاق کو بنانے والی کمیٹی کے سربراہ تھے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں بھی ان کا نمایاں کردار رہا۔

وہ کچھ سالوں تک نائیجیریا میں درس و تدریس سے بھی وابستہ رہے جہاں سے 1985 میں وہ پاکستان واپس آئے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پی ٹی آئی رہنماؤں کو 9مئی کے مقدمات میں سزائیں،سربراہ پلڈاٹ سربراہ بلال محبوب کا اہم بیان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سربراہ پلڈاٹ سربراہ بلال محبوب نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 9مئی کے مقدمات میں سزاؤں پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ سزاؤں کا بنیادی مقصد تو یہی ہوتا ہے کہ ایک تو یہ سوچ تھی کہ یہ واقعات او رمقدمات صحیح ہیں تو ان پر تیزی سے کام ہونا چاہئے تھا،مقدمات  کی سنگین نوعیت کے پیش نظر فیصلے جلدی آ جانے چاہئے تھے،جب جرم کی اتنے عرصے کےبعد سزا سنائی جاتی ہے تو وہ اثر کم ہو جاتا ہے،لیکن بہرحال یہ ضروری تھاکہ اس کا کوئی نہ کوئی سد باب ہونا چاہئے،اس فیصلے کا کوئی اختتامیہ ہونا چاہئے،کیونکہ یہ اہم مقدما ت تھے،ان کو لٹکائے رکھنا درست نہیں تھا، اب ظاہر ہے کہ فیصلے ہوئے ہیں ان کیخلاف اپیل کا پروسیس بھی شروع ہو سکتا ہےاور لوگ لٹکے نہیں رہیں گے،امید کرنی چاہئے بہرحال انصاف جس طرح بھی ہو سکے گا وہ ان کو مہیا ہوگا، ان کو بھی اور ریاست کو بھی اور ملک کو بھی۔

"نوازشریف کا بھائی وزیراعظم، اس کی بیٹی وزیراعلیٰ، ہمارے پاس صرف "نک دا کوکا" ہی رہ گیا"،کیپٹن (ر) محمدصفدر کی پرانی ویڈیو پھر وائرل

ان کامزید کہناتھا کہ دیکھیں جب بھی کسی سیاستدان کو ہٹایا جاتا ہےیا اس کو سزا ہوتی ہےتو اس کا ایک سیاسی رنگ ضرور ہوتا ہے،وہ اپنے آپ کو وکٹم کے طور پر پیش کر سکتے ہیں اور لوگ بھی یہی سمجھتے ہیں کہ یہ مظلوم ہیں اور اس کا پھر ہمدردی کا فائدہ انہیں پہنچتا ہے،آپ نے دیکھا ماضی میں جتنی بھی حکومتیں ہٹائی  گئی ہیں خواہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت ہو یا نوازشریف یا عمران خان کی، جب وہ ہٹتی ہیں تو لوگوں کی ہمدردی کی ایک لہر جو ان کے حق میں اٹھتی ہےاوریہی حال مقدمات کا ہوتا ہے،یہ تو درست ہے کہ اس کی سیاسی ہمدردی تو انہیں حاصل ہوگی،اس کیلئے حکومت کو بہت محنت کرنی پڑے گی،یہ ثابت کرنے کیلئے کہ واقعی جو سزائیں سنائی گئی ہیں واقعی وہ اس کے مستحق تھے اور یہ کہ یہ سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا رہا۔

9 مئی مقدمات، زرتاج گل ، عمرایوب اور شبلی فرازسمیت مزید 108 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں

سربراہ پلڈاٹ کا مزید کہناتھا کہ 9مئی انتہائی سنگین جرائم تھے،اس کا یقیناً جن لوگوں نے یہ کام کیایا اکسایااس کی سزاانہیں ملنی چاہئے،اس میں کوئی شک نہیں ہے،لیکن غلطی یہ ہوئی ہےکہ اتنا عرصہ گزر جانے کے بعداس کی جو سنگینی ہے وہ لوگوں کے ذہنوں میں کم ہو گئی ہے،اور لوگ یہ محسوس کرتے رہے ہیں کہ چونکہ اتنی دیر گزر گئی ہے ان کے پاس ثبوت نہیں ہے اس لئے یہ سیاسی قسم کے مقدمات ہیں،اگر اس وقت سزائیں ہوتیں وقت کے اوپر ،دن رات لگا کر لوگوں کو سزائیں دی جاتیں،تو پھرشاید لوگوں کا یقین اس انصاف کے پروسیس میں زیادہ ہوتا۔

لیسکو کا بارشوں کے دوران جلنے والے اور ڈیفیکٹو میٹرز کو تبدیل کرنے کا فیصلہ  

انہوں نے کہاکہ آپ کو یاد ہے برطانیہ میں جب ہنگامے ہوئے تھے تو عدالتوں نے 24،24گھنٹے کام کرکےاس کا جلدی فیصلہ کیا تھاتاکہ لوگوں کے اوپر اس کا اثر ہو،تو لوگ یہ نہ سمجھیں کہ اس کو ہلکے پھلکے انداز میں لیا جارہا ہے،پاکستان میں بدقسمتی سے ہمارا نظام انصاف اتنا کمزور ہے کہ یہ کام وقت پر نہیں ہوا، اس کا نقصان ہوگا، لوگوں کے ذہنوں میں جو تاثر پیدا ہوگاوہ ویسا نہیں ہو گا جو اس وقت اگرفیصلہ ہو جاتا تو پیدا ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی کے پریس کانفرنس رہنماؤں کے حوالے سوال کے جواب میں بلال محبوب نے کہاکہ اب حال ہی میں شاہ محمود قریشی  کو ایک مقدمے میں بری کیا گیا ہےاگرچہ وہ ایک مقدمہ ہے،شاہ محمود قریشی نے کوئی معافی نہیں مانگی اور دو سال زائد سے وہ اندر ہیں،وہ پی ٹی آئی کے سینئر ترین لوگوں میں سے ہیں،میراخیال ہے ان کا کیس اتنا مضبوط تھا کہ ان کو بری کرنا پڑا،میں نہیں جانتا کہ فوادچودھری کا کیس کیا ہے،لیکن تاثر یہ پیدا ہوسکتا ہے،کہ جولوگ معافی مانگ لیں، حالانکہ فواد چودھری نے معافی بھی نہیں مانگی انہوں نے ایک تاثر دیا تھا کہ وہ آئی پی پی میں شامل ہو گئے ہیں،لیکن پھر وہ پی ٹی آئی کے ساتھ رہے،وہ پی ٹی آئی کے بانی کو جیل میں ملتے بھی رہے،ان کے جو بیانات ہیں وہ سارے پی ٹی آئی کے حق میں ہی تھے،لہذا انہیں بری کرنے کا لازمی مقصد یہ نہیں ہےکہ انہوں نے کوئی معافی مانگی یا حکومت سے مل گئے ہیں۔

نااہلی کے بعد احمد خان بچھر  پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے فارغ

ان کا مزید کہناتھا کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ دونوں پارٹیاں پی ٹی آئی اور  ان کی مخالف پارٹیاںوہ کتنے موثر طریقے سے اپنی کمیونیکشن کرتے ہیں،کیونکہ آج کے زمانے میں  آپ اپنی بات کو کس طرح سے بیان کرتے ہیں کتنا لوگوں کو قائل کر پاتے ہیں،آپ کی بات ٹھیک ہے کہ سزاؤں سے یہ بیانیہ تو بنے گا، لیکن موثر طریقے سے آپ لوگوں کو یہ بیانیہ بیچتے ہیں ،چونکہ یہ حتمی سزا نہیں ہے،اب اس کی اپیلیں بھی ہو سکتی ہیں اپیلیں ہونگی تو ہائیکورٹس میں جو فیصلہ ہوگا، وہی حتمی فیصلہ ہوگا، آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ اپوزیشن کا زیادہ مضبوط بیانیہ ہوگا۔ 

امریکا سے ٹریڈ ڈیل ہماری معیشت کیلئے خوش آئند پیشرفت ہے: بلال اظہر کیانی

سربراہ پلڈاٹ نے کہاکہ ان لوگوں کے پاس دو فورم ہیں ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ،یہ الگ بات ہے بعض اوقات مقدمات میں ایس ابھی ہوتا ہے کہ ایک کورٹ میں آپ کو سزا ہو جائے تو پھر آپ انٹراکورٹ اپیل بھی کر لیتے ہیں،تو ان مقدمات میں آپ کو ایک اورفورم مل جاتا ہے،سپریم کورٹ میں بھی سزا ہو جائے گا توپھر نظرثانی میں چلے جاتے ہیں،لیکن وہ وکلا کی چابک دستی پر منحصر ہوتا ہے کہ وہ کتنے اچھے طریقے سے کیس کو پیش کرتے ہیں،اسی طرح سے پلیٹ فارم بڑھتے چلے جائیں گے،سزاؤں کے ختم ہونے اور کم ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف اور شہباز شریف کے کزن میاں شاہدشفیع انتقال کرگئے
  • پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی کا چارج دوبارہ سنبھال لیا
  • یومِ آزادی معرکۂ حق: پاکستان کی آزادی کی تاریخی داستان پروفیسر محمد ریاض کی زبانی
  • نیپالی سفارتکار اقوام متحدہ کے ادارے ایکوساک کے نئے سربراہ منتخب
  • ملتان: سابق وفاقی وزیرسید تنویرالحسن گیلانی انتقال کرگئے
  • کراچی:چائنہ پورٹ پر بیوی کیساتھ قتل ہوئے نوجوان ساجد کی میت سردخانے سے ورثاء کے حوالے
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو 9مئی کے مقدمات میں سزائیں،سربراہ پلڈاٹ سربراہ بلال محبوب کا اہم بیان
  • کراچی: مرد اور عورت کی لاشیں ملنے کے کیس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
  • سابق وفاقی وزیرسید تنویرالحسن گیلانی انتقال کرگئے
  • گوجرانوالہ کے رہائشی جوڑےکا قاتل پکڑا گیا، اعتراف جرم بھی کرلیا