گورنرسندھ کا مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2025ء)گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت ، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ۔
(جاری ہے)
گورنر سندھ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ سینیٹر ساجد میر اسلام کے بڑے داعی ، انتہائی ملنسار ، شفیق اور دلجوئی کرنے والے تھے ، گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سینیٹر ساجد میر کا انتقال امت مسلمہ کے لئے بہت بڑا نقصان ہے ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سینیٹر ساجد میر
پڑھیں:
کراچی: مرد اور عورت کی لاشیں ملنے کے کیس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
ڈی جی آئی ساؤتھ اسد رضا نے کہا ہے کہ 28 جولائی کو مرد اور عورت کی لاشیں ملی تھیں جس کے بعد موقع سے فرانزک شواہد اکٹھے کیے گئے۔
جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ساؤتھ نے کہا کہ تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ دونوں مقتولین گوجرانوالا کے رہائشی تھے۔
ڈی جی آئی ساؤتھ نے کہا کہ احتشام نامی شخص ساجد کا قریبی دوست تھا جو اب غائب ہے، ہمارا فوکس احتشام نامی شخص کو گرفتار کرنے پر ہے۔
اسد رضا نے کہا کہ 17 جولائی کو ساجد اور احتشام کے خلاف گوجرانوالا میں مقدمہ درج ہوا، صوبائی سطح پر معاملہ پیچیدہ نہیں، گوجرانوالا پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
کراچی میں چائنہ پورٹ سے میاں بیوی کی لاشیں ملنے کے واقعے میں پیش رفت ہوئی ہے، کراچی پولیس کی ٹیم گوجرانوالہ پہنچ گئی، جہاں اس نے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔
ڈی جی آئی ساؤتھ نے کہا کہ ایک ملزم وقاص کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، دونوں مقتولین کے اہلخانہ کراچی پہنچنا شروع ہوگئے تھے، ابتدائی طور پر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بوٹ بیسن تھانے کی حدود کلفٹن چائنہ پورٹ کے قریب جھاڑیوں سے 30 سالہ ساجد مسیح ولد عارف مسیح اور 18 سالہ ثناء آصف دختر محمد آصف کی لاشیں ملی تھیں جنہیں سروں پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔
مقتولین ایک ہی گاؤں ڈاک خانہ لالہ پل عبداللّٰہ پور تحصیل نوشیرہ ورکاں گوجرانوالا کے رہائشی تھے۔