یو اے ای قونصل جنرل کا پاکستانیوں کیلئے بڑا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سٹی42: گورنر خیبر پختونخواہ فیصل کریم کنڈی کی متحدہ عرب امارات قونصلیٹ آمد، گورنر خیبرپختونخوا نے یو اے ای کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرمیتھی سے ملاقات کی۔
گورنر کے پی نے یو اے ای قونصلیٹ کےبزنس ویزا سیکشن کا افتتاح کیا، قونصل جنرل نے گورنر خیبرپختونخوا کو ویزا سیکشن کا دورہ کروایا، ملاقات میں باہمی دلچسپی کےامور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
یو اے ای قونصل جنرل نے پاکستانیوں کے لئے بڑا اعلان کیا، یو ایے ای کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرمیتھی نے پاکستانیوں کو ویزے کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنادی۔
پرائیویٹ ہسپتال ،لیب،مارکیز سمیت11کیٹگریزکوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکافیصلہ
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات پشاور میں قونصل خانہ کھولے، کاروباری سیکشن باہمی سرمایہ کاری کےمواقع فراہم کرے گا،بزنس دونوں ممالک میں کاروباری تعلقات کومضبوط بنانےمیں مددگار ثابت ہوگا۔
قونصل جنرل بخیت عتیق کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری اب 5 سالہ ویزا پروگرام حاصل کرنے کے اہل ہیں، ویزاپروگرام دونوں برادر ممالک میں دوطرفہ تعلقات مزیدمضبوط کرے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یو اے ای
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: گوشت کے معیار کا پتہ چلانے کیلئے جدید لیبارٹری قائم
اسکرین گریببھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کے لیے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔
فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔
یہ بھی پڑھیے فوڈ سیفٹی ٹیموں کی کارروائی 180 کلو مردار گوشت تلف سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس: کتوں، گدھوں، مینڈک کے گوشت کی فروخت کا انکشافلیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔
فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔
حکام کا کہنا تھا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔