چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے، صدر نیو ڈیولپمنٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں نیو ڈیولپمنٹ بینک کی صدر دلما روسیف نے صدر شی جن پھنگ کے گورننس نظریات اور عالمی وژن کی تعریف کی اور گلوبل ساؤتھ کے بین الاقوامی میدان میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے کی توقع بھی اظہار کی۔ہفتہ کے روز
روسیف نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین نے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے، دنیا کے سب سے بڑے مینوفیکچرنگ ملک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کر رہا ہے، اور الیکٹرانک ٹیکنالوجی، گرین ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں جدت طرازی میں رہنما کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ غربت کے خاتمے، قدرتی ماحول میں بہتری، کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری بھی حاصل کر چکا ہے.
امریکہ کی جانب سے شروع کی جانے والی تجارتی جنگ کے حوالے سے روسیف نے خیال ظاہر کیا کہ یہ تجارتی جنگ سب سے بڑی غلطی ہو سکتی ہے جو کوئی ملک کر سکتا ہے۔ سب سے پہلے، اس کا مقصد حاصل کرنا ناممکن ہے، اور امریکہ خود کو نقصان پہنچا رہا ہے. دوسرا، امریکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ محصولات کے بجائے امریکی کرنسی کی غنڈہ گردی سے پیدا ہوتا ہے۔امریکہ محصولات کے ذریعے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے، لیکن وہ اس سے پہلے بھی ایک دفعہ ہار چکا ہے اور روسیف کے خیال میں یہ دوسری کوشش بھی بیکار ہو جائے گی۔
روسیف نے کہا کہ ہمیں جنگل کے قانون کی مذمت اور مخالفت کرنی چاہیے۔ یکطرفہ پسندی پیچھے کی طرف لے جانے والا ایک خطرناک قدم ہے۔ خود کو طاقتور سمجھنے والوں کی دنیا کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوششیں انصاف اور بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ انہوں نے بیرونی دباؤ کا سامنا کرنے کے حوالے سے چین کے موقف کی ستائش کی کہ چین نے بنیادی اقدار کی توثیق کی ہے جن میں کثیر الجہتی کی حمایت، انسانیت کی مشترکہ خوشحالی کا دفاع، مساوات کا احترام، دوسروں اور اختلافات کا احترام اور تحفظ پسندی کے خلاف اس کا مضبوط موقف شامل ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
برٹش کونسل پاکستان نے برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند پاکستانیوں کو جلد از جلد درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ برٹش کونسل پاکستان کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اگر پاکستانی طلباء نے حال ہی میں اپنے تعلیمی امتحانات کے نتائج حاصل کیے ہیں اور وہ برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو فوری طور پر یو کے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست دیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق طلباء کو ویزا کے لیے درخواست دینے میں تاخیر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ درخواست دینے کے لیے، پاکستانی طلباء کے پاس یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ CAS حوالہ نمبر ہونا چاہیے اور تمام ضروری دستاویزی ثبوت تیار ہوں۔ طلباء طالب علم ویزا کے لیے آن لائن gov.uk/student-visa پر درخواست دے سکتے ہیں۔ وقت پر درخواست دینے سے ویزا کے عمل میں تاخیر سے بچا جا سکتا ہے اور طلباء کو وقت پر اپنی پڑھائی شروع کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔