نئے پوپ کا انتخاب؛ ٹرمپ نے پوپ کے لباس میں اپنی تصویر پوسٹ کرکے تنازع کھڑا دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ذاتی سوشل پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر اپنی ایک ایسی تصویر شیئر کردی جس سے نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ہی صحافیوں سے مذاق میں کہا تھا کہ وہ اگلا پوپ بننا چاہیں گے جس کے بعد اب یہ تصویر شیئر کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جو تصویر شیئر کی ہے اُس میں وہ پوپ کا روایتی لباس پہنے ہوئے ہیں۔
تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پوپ کے لیے مخصوص لمبی ٹوپی بھی پہنی ہوئی ہے اور دائیں ہاتھ کی انگلی فضا میں اُٹھائے ہوئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گلے میں صلیب کا طلائی لاکٹ بھی لٹک رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ دعائیہ تقریب کے لیے تیار ہوئے ہیں۔
یہ تصویر مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی ہے اور ایک ایسے وقت شیئر کی گئی جب پوپ فرانسس کی تدفین کے بعد نئے پوپ کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اس حرکت کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر کسی کے مذہبی مقدسات کی توہین کے مترادف ہے۔
تاہم ٹرمپ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک صرف مذاق ہے جسے حس مزاح کے علاوہ اور کچھ نہیں سمجھنا چاہیے۔
واضح رہے کہ پوپ فرانسس 21 اپریل کو انتقال کر گئے تھے اور اب ان کے جانشین کے انتخاب کے لیے کارڈینلز کا اجلاس جاری ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت میں قائم 7 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ تجارت کے مطابق یہ کمپنیاں حساس ٹیکنالوجی کے غیر قانونی حصول اور ممکنہ طور پر ان کے غیر مجاز مقاصد کے لیے استعمال میں ملوث پائی گئیں۔
امریکی حکام کے مطابق ان کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ امریکی ساختہ پرزہ جات اور جدید ٹیکنالوجی کو غیر شفاف طریقوں سے حاصل کر رہی تھیں، جن کا تعلق ممکنہ طور پر دوہری استعمال (dual use) یعنی عسکری اور سویلین دونوں مقاصد سے ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا امریکا اور پاکستان کی تجارتی ڈیل کا اعلان، تیل کے ذخائر پر بھی تعاون ہوگا
امریکا کی جانب سے ان کمپنیوں کو “Entity List” میں شامل کر دیا گیا ہے، جس کے بعد ان کے ساتھ کسی بھی امریکی کمپنی کو کاروباری لین دین کے لیے حکومتی اجازت درکار ہوگی۔
حکام کے مطابق ان اقدامات کا مقصد امریکی قومی سلامتی اور عالمی برآمدی قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام ہے۔ پابندیوں کے باعث ان کمپنیوں کی عالمی سطح پر تجارتی سرگرمیاں محدود ہونے کا خدشہ ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے تاحال باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں اس پیشرفت پر تشویش پائی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
7 بھارتی کمپنیاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پابندیاں