پی ٹی آئی اپنا بیانیہ بھی بھول چکی، کوئی جدوجہد نظر نہیں آرہی: شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
کراچی: رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہےکہ پی ٹی آئی اپنا بیانیہ بھی بھول چکی ہےجو 26 نومبر کے بعد پی ٹی آئی کوئی جلسہ نہیں کرسکی اور نہ کوئی جدوجہد نظر آرہی ہے۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا ۔
شیر افضل مروت نےکہا کہ تحریک انصاف اپنا بیانیہ بھی بھول چکی ہے، 9 مئی پھر سے آرہی ہے تحریک انصاف بتائے کیا تیاری کی ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کے بعد پی ٹی آئی کوئی جلسہ نہیں کرسکی اور نہ کوئی جدوجہد نظر آ رہی ہے، ملک میں انقلاب کی باتیں کرنے والے امریکا اور کینیڈا گھوم رہے ہیں۔
شیر افضل کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی اوربانی پی ٹی آئی کے معاملات کوسنجیدگی سےنہیں لےرہی جب کہ بہنوں اور وکلا کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہونے دینا غلط روایت ہے۔
دوسری جانب پاک بھارت کشیدگی پر بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بھارت کا رویہ بہت زیادہ جارحانہ ہے، ہمیں اختلافات بھلا کر متحد ہونا پڑےگا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت نے پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اسرائیل خود اپنا وجود اور بقا خطرے میں ڈال رہا ہے، ترک صدر اردوان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے اقدامات سے اپنا وجود خود خطرے میں ڈال رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی غیر محدود حمایت کے ساتھ اسرائیل، ایران پر حملے کرتا ہے، غزہ کو تباہ کرتا ہے اور خطے کے ہر ملک کو دھمکاتا ہے، اسرائیلی دراصل خود ہی نہیں جانتا کہ وہ کر کیا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ شاید اسرائیل مستقبل میں اپنی غلطی کا ادراک کرلے لیکن ہمیں خدشہ ہے کہ تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس خطے میں کوئی بھی ملک صرف اپنی سرحدوں اور انتظام تک محدود نہیں ہے، ہزاروں سال پر محیط گہرے تعلقات کی بنا پر اس خطے میں پیش آنے والا ہر واقعہ تمام معاشروں کو قریب سے متاثر کرتا ہے اور ان پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس کے درمیانی اور طویل مدتی نتائج سامنے آتے ہیں۔
رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ درحقیقت، فلسطینی عوام اور ان کی سرزمین پر حملہ محض وہاں کے چند ملین افراد تک محدود واقعہ نہیں ہے، اسی طرح ایرانی سرزمین اور عوام پر حملہ بھی صرف ایرانی ریاست کا معاملہ نہیں ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان حقائق کو نظرانداز کر کے اٹھایا جانے والا ہر قدم مستقبل میں مزید تباہیوں کو دعوت دے گا، اسرائیل ہر ظلم، ہر خونریزی اور ہر انسانیت کے خلاف جرم کے ساتھ مرحلہ وار اپنی ہی بقا اور اپنے معاشرے کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔