Juraat:
2025-06-18@12:13:18 GMT

پریس فریڈم انڈیکس ،پاکستان کی تنزلی، 152سے 158درجے پر آگیا

اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT

پریس فریڈم انڈیکس ،پاکستان کی تنزلی، 152سے 158درجے پر آگیا

 

عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر رپورٹ جاری

عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی ہوگئی۔عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر نئی رپورٹ جاری کردی۔عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان 152سے 158درجے پر آگیا، رپورٹ میں آزادی صحافت پر لگنے والی قدغنیں تنزلی کی اہم وجہ قرار دی گئی۔رپورٹ میں دنیا بھر میں صحافتی آزادی کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ میڈیا پر بڑھتے معاشی دباؤ کو خطرناک مسئلہ قرار دیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا سمیت تقریباً ایک تہائی ممالک میں معاشی مشکلات کے باعث خبررساں ادارے بند ہو رہے ہیں، آمرانہ حکومتیں میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے اقتصادی دباؤ کا استعمال کر رہی ہیں۔ انڈیکس میں بھارت میں میڈیا کی ملکیت چند سیاسی اشرافیہ کے ہاتھوں مرکوز ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، رپورٹ میں فلسطین کی صورتحال کو تباہ کن قراردیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے تقریباً 200 صحافیوں کو شہید کیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

حکومت مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہ ہونے دے، جماعت اسلامی

لاہور:

جماعت اسلامی پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات میں اصل فریق کشمیریوں کو شریک کرنے پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہ ہونے دے گی۔

لاہور میں جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس ہوا جس میں کشمیر پر فوری مذاکرات شروع کرنے اور مذاکرات میں اصل فریق کشمیریوں کو شریک کرنے پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کو دوٹوک مؤقف اختیار کرنا ہوگا کہ کوئی بھی حل کشمیری عوام کی شمولیت اور مرضی کے بغیر قابل قبول نہیں۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اصل فریق کی شرکت سے مذاکرات مؤثر اور حل طلب ہوں گے،  اگر ایسا نہیں ہوتا تو جنوبی ایشیا کا امن دو جوہری طاقتوں کی کش مکش کی وجہ سے برباد ہو جائے گا جس کے اثرات مدتوں قائم رہیں گے، یہ قرارداد امیر جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے پیش کی۔

جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے قرار دیا کہ بھارت لاتوں کا بھوت ہے جو باتوں سے کبھی بھی نہیں مانے گا، حالیہ جنگ میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں چور ہو کر مسئلہ کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانا چاہتا تھا لیکن پاکستان کی طرف سے بروقت جواب نے اسے نہ صرف ہزیمت سے دوچار کیا بلکہ عالمی سطح پر اس کا گھناؤنا کردار بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ پاکستان ایسے حالات میں کسی طرح کی کمزوری دکھانے کے بجائے کشمیریوں کے جائز حق کے لیے سفارتی اور عسکری سطح پر جدو جہد تیز کرے یہ وہ موقع ہے جسے پانے کے لیے قومیں برسوں جدو جہد کرتی ہیں۔

جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کو قدرت نے جو شان دار موقع دیا ہے اس کی وجہ سے اہل کشمیر کی توقعات بڑھ چکی ہیں، اس لیے کسی بھی سطح کے مذاکراتی عمل میں پہلا اور غیر متزلزل مطالبہ یہی ہو کہ بھارت 5 اگست 2019 سے پہلے والی آئینی حیثیت، آرٹیکل 370 اور35 اے بحال کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کی حیثیت ایک متنازع مسئلے کے طور پر دنیا کے سامنے برقرار رہے۔

شوریٰ نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ اگر عالمی امن، اصول اور انصاف کا احترام مطلوب ہے تو پھر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو رائے شماری کا حق دینا ہوگا، جس کی ضمانت سلامتی کونسل متعدد بار دے چکی ہے۔

جماعت اسلامی کی شوریٰ کہا کہ بین الاقوامی دباؤ کی وجہ سے پاکستان اور بھارت نے وقتی طور پر جنگ بندی کی ہے لیکن بھارت ایک نا قابل اعتبار ملک ہے جس نے کبھی اپنے وعدوں کی پاس داری نہیں کی اس لیے پاکستان کسی بھی طرح کے مذاکراتی عمل میں جاتے وقت مطالبہ کرے کہ بھارت جموں کشمیر کو بنیادی مسئلہ سمجھتے ہوئے فوجی محاصرہ ختم کرے۔

مطالبہ کیا گیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں اور آزاد میڈیا کو ریاست میں داخلے کی اجازت دے، برسوں سے عقوبت خانوں میں محصور کشمیری قیادت کو رہا کرے۔

جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے دریاؤں پر ڈیم بنا کر پاکستان کے پانی کو محدود کرنے کی کوششیں بند کرے، مذاکرات میں اس معاہدے کی بین الاقوامی نگرانی اور ثالثی پر زور دیا جائے۔

مرکزی شوریٰ نے کہا کہ اجلاس امید رکھتا ہے کہ پاکستان مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہیں ہونے دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کشمیرکی آزادی کے لیے ہر فورم پر بھر پور انداز میں لڑ رہا ہے،فیصل کریم کنڈی
  • پاکستان کا نام بطور ذمہ دار ایٹمی ریاست سب کی نظر میں آگیا ہے: شیری رحمان
  • غزہ کی صورتحال انسانیت کے ضمیر پر دھبہ ہے ،عالمی برادری کو اب خاموش نہیں رہنا چاہئے. پاکستان
  • پیکا قانون پر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کیلیے تیار ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا راج، سرمایہ کار محتاط
  • آزادی صحافت جمہوری نظام کی روح ہے، پیکا قانون مستند صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، وزیراطلاعات
  • عمران خان کی آزادی کیلیے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
  • ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی طرف سے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • حکومت مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کا یہ بہترین موقع ضائع نہ ہونے دے، جماعت اسلامی
  • پاکستان نے بھارت اور عالمی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا