انتھونی البانیز دوسری مدت کے لیے آسٹریلوی وزیرِاعظم منتخب،،وزیر اعظم پاکستان کی مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز کو دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ دعاگو ہیں کہ آسٹریلیا کے عوام کی خدمت کا یہ سلسلہ جاری رہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ وزیر اعظم انتھونی کے ساتھ مل کر دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزیدمستحکم بنانے اورامن،ترقی اور علاقائی تعاون کے اپنے مشترکہ عزم کے لئے مل کرکام کرنے کے خواہش مند ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز آسٹریلوی وزیرِاعظم انتھونی البانیز نے دوسری مدت کے لیے بھی انتخابی معرکہ مار لیا تھا، عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں ہونے والے انتخابات میں ایک بار پھر لیبر پارٹی نے تاریخی فتح حاصل کی تھی۔
لیبر پارٹی کے انتھونی البانیز مسلسل دوسری بار تین سالہ مدت کے لیے منتخب ہوگئے جو 21 سالہ تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے انتخابی نتائج تسلیم کرتے ہوئے اپنی شکست کا اعتراف کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم انتخابی مہم میں اتنی اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے جتنی درکار تھی۔
آسٹریلوی الیکشن کمیشن کے مطابق بائیں بازو کی حکمراں جماعت لیبر پارٹی نے 70 نشستیں حاصل کیں جب کہ قدامت پسند اپوزیشن اتحاد کو صرف 24 نشستیں ملیں۔
علاوہ ازیں 13 نشستوں پر آزاد اور چھوٹی جماعتوں کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ کچھ نتائج کا انتظار ہے۔ حکمراں جماعت کی نشستوں کی تعداد 76 تک ہوسکتی ہے۔
البتہ اگر لیبر پارٹی دو یا زیادہ نشستیں کھو بیٹھتی ہے تو اسے اتحادی حکومت بنانا ہوگی۔آسٹریلیا میں آخری بار کوئی اتحادی حکومت 2010 میں بنی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انتھونی البانیز لیبر پارٹی
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔