امریکی عدالت نے وائس آف امریکا کے 1000 ملازمین کی بحالی روک دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
امریکی عدالت نے وائس آف امریکا کے 1000 ملازمین کی بحالی روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 May, 2025 سب نیوز
نیویارک: امریکا کی وفاقی عدالت نے وائس آف امریکا کے 1000 سے زائد ملازمین کی بحالی کو عارضی طور پر روک دیا ہے، جس سے ادارے کی بحالی کا عمل غیر یقینی صورت اختیار کر گیا ہے۔
یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ کورٹ کی اس سابقہ حکم کو معطل کرنے کے لیے دیا گیا ہے، جس میں بائیڈن انتظامیہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ وائس آف امریکا اور اس کی مدر ایجنسی USAGM کو سابقہ حیثیت میں بحال کرے۔
عدالت کے دو جج، نومی راؤ اور گریگری کٹساس نے کہا کہ نچلی عدالت کو اس کیس میں دائرہ اختیار حاصل نہیں تھا، جبکہ جج نینا پیلرڈ نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ یہ فیصلہ وائس آف امریکا کی آواز کو “آنے والے وقت کے لیے خاموش” کر دیتا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 14 مارچ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا، جس کے ذریعے USAGM اور چھ دیگر امریکی مالی امداد سے چلنے والے عالمی نشریاتی اداروں (جیسے ریڈیو فری یورپ، ریڈیو فری ایشیا) کو بند کرنے یا محدود کرنے کی کوشش کی گئی۔
اس حکم کے تحت اداروں کی فنڈنگ روک دی گئی اور صحافیوں و عملے کی دفاتر تک رسائی معطل کر دی گئی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت کشیدگی؛ وزیر داخلہ آج خلیجی ممالک کے دورے پر روانہ ہوں گے غزہ پر بڑے حملے کے لیے اسرائیل نے ریزرو فوجیوں کو طلب کر لیا، اسرائیلی میڈیا اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف برا مظاہرہ، جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ زور پکڑ گیا آسٹریلوی وزیراعظم دوسری بار بھی منتخب، لیبر پارٹی کی تاریخی فتح ٹرمپ نے سعودی عرب کو ساڑھے تین ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دیدی عالمی ادارہ صحت عالمی فنڈنگ میں بدترین مالی بحران کا سامنا کر رہا ہے، ڈبلیو ایچ او ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کو برطرف کردیا؛ نیا سفارتی کردار ملنے کا امکانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وائس آف امریکا کی بحالی روک دی کے لیے
پڑھیں:
ایران سے تیل خریدنے والے ملک پر پابندیاں لگائیں گے، ٹرمپ نے خبردار کردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ جو ملک بھی ایران سے تیل خریدے گا وہ امریکا کے ساتھ کسی قسم کا کاروبار نہیں کر سکے گا۔
اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ جو ملک یا فرد بھی تیل یا پیٹرو کیمیکل ایران سے خریدے گا اسے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
یہ بھی پڑھیں جوہری معاہدہ: ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور مکمل
انہوں نے کہاکہ جو ملک ایران سے تیل کی خریداری کرےگا وہ امریکا کے ساتھ کسی قسم کا کوئی بھی کاروبار کرنے کا اہل نہیں ہوگا۔ ضروری ہے کہ ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل کی تمام خریداری بند ہو۔
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان تناؤ کے باعث جوہری مذاکرات کے حوالے سے ہفتے کو ہونے والا چوتھا دور منسوخ کردیا گیا ہے۔
عمان کی وزارت خارجہ کے مطابق ایران اور امریکا مذاکرات کے اگلے دور کے لیے ہفتے کو ہونے والی ملاقات منسوخ کردی گئی ہے، نئی تاریخ کا اعلان دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی سے جلد کیا جائےگا۔
یاد رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان گزشتہ ماہ سے مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا، جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرکے اس پر عائد کی گئی پابندیوں کو ختم کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
اس سے قبل ایران امریکا کے حکام کے درمیان ملاقاتوں کے تین ادوار ہوئے تھے، جس میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر ایرانی تیل پابندیاں جوہری مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ صدر ٹرمپ وی نیوز