عرب ممالک غزہ، شام اور لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے اقدامات کریں، حماس
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
مزاحمتی میڈیا کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیلی جارحیت کے شکار شام اور لبنان میں اپنے بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی تٰحریک مزاحمت حماس نے شام اور لبنان پر قابض صہیونی فوج کی جارحیت کو تمام بین الاقوامی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور دونوں ممالک کی خود مختاری کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام اور لبنان کے علاقوں کے خلاف جاری صیہونی جارحیت کی مذمت کی ہے۔ مزاحمتی میڈیا کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیلی جارحیت کے شکار شام اور لبنان میں اپنے بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب اور مسلمان ممالک سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فسطائی قابض صیہونی اور سفاک نیتن یاہو حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو متحد کریں اور غزہ کی پٹی، شام اور شام اور لبنان کے علاقوں میں ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت کو روکنے کے لیے مل کر کام کریں۔ حماس نے شام کی علاقائی سالمیت کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شام، لبنان کی سلامتی اور استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں ممالک میں فضائی حملوں میں اضافہ کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شام اور لبنان کرتے ہیں
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کی جارحیت؛ مغربی کنارے میں یورپی سفارتکاروں کے وفد پر گولیاں برسا دیں
مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جارحیت سے غیرملکی سفارت کار بھی محفوظ نہیں ہیں جو جنین کیمپ کے دورے پر آئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وفد میں یورپی سفارت کاروں کے ساتھ عرب ممالک کے اعلیٰ سطح کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اس دورے کا مقصد حالیہ دنوں میں اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے اور بالخصوص جنین میں ملٹری آپریشن کے نتیجے میں ہونے والی تباہیوں کا جائزہ لینا تھا۔
یہ وفد جب مقامی اور بین الاقوامی صحافیوں کے ہمراہ مغربی کنارے کے جنین کیمپ دورے پر پہنچا تو اسرائیلی فوج نے یورپی سفارت کاروں پر فائرنگ کردی۔
اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ پر یورپی سفارت کاروں نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ سفارت کاروں کا پہلے طے شدہ اور بتائے گئے راستے سے ہٹ گیا تھا۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا کہ یہ وفد ایک ایسے علاقے میں پہنچ گیا تھا جہاں اسے داخلے کی اجازت نہیں تھی۔
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں جب اسرائیلی فوج نے کسی غیر ملکی وفد کو نشانہ بنایا ہے۔