فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا کے آئی پی ایل سے باہر ہونے کی وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا کے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے باہر ہونے کی وجہ سامنے آگئی ہے۔ جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا ممنوعہ دوا استعمال کرنے کے اعتراف کے بعد آئی پی ایل سے عارضی معطلی کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آئی پی ایل: سوریا ونشی کا تاریخی کارنامہ، 14 سال کی عمر میں شاندار سینچری
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا نے ممنوعہ دوا کے استعمال کا اعتراف کیا ہے، جس کے بعد سے وہ آئی پی ایل سے عرضی معطلی کا شکار ہیں۔
کاگیسو ربادا آئی پی ایل ایس سے اچانک اس وقت آؤٹ ہوگئے تھے جب وہ گجرات ٹائٹنز کے لیے کھیل رہے تھے۔ جس کے بعد 3 اپریل کو فرنچائز کی جانب سے بیان آیا کہ کاگیسو ربادا ’نجی معاملے‘ کی وجہ سے گھر واپس لوٹ گئے ہیں۔
اس حوالے سے فرنچائز نے مزید کوئی تفصیلات شیئر نہیں کی تھیں۔
کرکٹ جنوبی افریقہ (سی ایس اے) کے مطابق یہ واقعہ افسوسناک امر ہے، تاہم، ربادا نے سی ایس اے اور اپنے مداحوں کو پیشہ ورانہ معیارات کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم کا یقین دلایا ہے۔
ربادا نے یہ بھی کہا کہ وہ کرکٹ میں واپسی کے منتظر ہیں اور انہوں نے اپنے خاندان، قانونی ٹیم اور گجرات ٹائٹنز کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کاگیسو ربادا نے کون سی دوا استعمال کی ہے، تاہم دوا کے کوکین یا بھنگ ہونے کا امکان ہے۔
ساؤتھ افریقن انسٹی ٹیوٹ فار ڈرگ فری اسپورٹ (SAIDS)، جس نے یہ ٹیسٹ کیا ہے، توقع ہے کہ پیر کو ایک بیان جاری کرے گا جو مزید وضاحت فراہم کر سکتا ہے۔
اس حوالے سے کرکٹ جنوبی افریقہ کو ربادا کے آئندہ میچوں سے محروم ہونے پر کوئی تشویش نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ کاگیسو ربادا کرکٹ ساؤتھ افریقہ ممنوعہ دوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ کاگیسو ربادا ممنوعہ دوا جنوبی افریقہ ا ئی پی ایل
پڑھیں:
چیمپئینز کپ کا مستقبل خطرے میں! لاکھوں روپے لینے والے مینٹورز کا کیا ہوگا؟
چیمپئینز کپ کرکٹ کا مستقبل خطرے میں پڑگیا، اس کی جگہ پینٹنگولر کپ کو بحال کرنے کی باتیں ہونے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ سے مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر پی سی بی نے گزشتہ دنوں اصلاحات کیلئے ایک کمیٹی قائم کی تھی، اس کا پہلا اجلاس گزشتہ دنوں منعقد ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ مطلوبہ فوائد نہ ملنے پر چیمپئینز کپ کو ختم کرنے پر غور ہونے لگا، 50 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہیں لینے والے مینٹورز کا مستقبل کیا ہوگا اس پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ایک تجویز انھیں کوئی اور کام سونپنے کی بھی ہے، ماضی کی طرح چار روزہ، ون ڈے اور ٹی20 پینٹنگولر ٹورنامنٹس کرانے پر بھی بات ہوئی۔
مزید پڑھیں: ڈومیسٹک کرکٹ اسٹریکچر میں پھر تبدیلی کے اشارے ملنے لگے
اس میں قائد اعظم ٹرافی اور ڈپارٹمنٹل ایونٹ کی دونوں فائنلسٹ سائیڈز سمیت ایک پی سی بی کی ٹیم شامل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس میں ملک بھر کے بہترین کرکٹرز کو لیا جائے گا،ہر ٹیم کے ساتھ پروفیشنل کوچ کا تقرر ہوگا، میٹنگ میں ریجنز کے نمائندوں نے ڈومیسٹک ٹیموں کی تعداد 18 سے 9 کرنے کی تجویز مسترد کردی۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل ٹیموں کے ساتھ اینٹیگریٹی آفیسرز کیوں تعینات نہیں؟
سلور اور گولڈ کی الگ کیٹیگریز میں شمولیت، چھوٹے شہروں کی ٹیموں کو یکجا یا ریجنز و ڈپارٹمنٹ کو ایک ساتھ کرنے کی باتیں بھی انھیں متاثر نہ کر پائیں، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیمیں 3 سال تک برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا تھا، اسے ایک برس میں ہی تبدیل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: 'کیا تم نے ٹرائل میچز کھیلے ہیں؟' عمر اکمل کی وہاب پر تنقید
ایک ریجنل آفیشل نے سلیکشن سمیت دیگر امور میں پی سی بی شعبہ ڈومیسٹک کرکٹ کی مداخلت کو مسائل کی جڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خود تمام انتظامات سنبھالنے کی اجازت ہونی چاہیے، چھوٹے شہروں سے ٹیلنٹ نہ آنے پر بھارتی رنجی ٹرافی کی مثال دیتے ہوئے کہا گیا کہ جھاڑکھنڈ سے صرف ایک سپراسٹار مہندرا سنگھ دھونی سامنے آیا مگر وہاں کی ٹیم ڈومیسٹک ایونٹ میں ہمیشہ شامل ہوتی ہے۔
آسٹریلوی کرکٹ میں اسٹیو وا کے بارے میں بھی ایسی ہی مثال دی گئی۔
شرکا نے بورڈ پر زور دیا کہ ٹیمیں برقرار رکھتے ہوئے کوالٹی بہتر بنانے پر توجہ دیں اس سے مطلوبہ نتائج حاصل ہو سکیں گے، اس حوالے سے اگلی میٹنگ میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی آمد بھی متوقع ہے۔