سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں 1991 کے بعد رواں مئی میں سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ  مئی 1991میں لاڑکانہ میں ایک مہینے میں 24 ملی میٹر بارش ہوئی تھی، 21 مئی 1991 کو ایک دن میں 15.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ آج لاڑکانہ میں ایک دن میں 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے،  1991 کے بعد مئی میں یہ سب سے زیادہ بارش ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاڑکانہ میں

پڑھیں:

ملک بھر میں مزید بارشیں ہونے والی ہیں، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں 5 تا 10 اگست شدید بارشوں کی پیش گوئی کردی۔

تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمر جنسی آپریشن سینٹر نے اگلے ہفتے کے لیے ممکنہ موسمی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی جبکہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں 5 تا 10 اگست شدید بارشوں کے باعث ممکنہ سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا گیا۔¹دریائے چناب (مرالہ، کھنکی، قادرآباد) اور دریائے جہلم (منگلا کے بالائی علاقوں) میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بہاؤ تیز ہونے کا خدشہ ہے جبکہ سوات اور پنجکوڑہ کے ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے جبکہ تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج میں موجودہ بہاؤ نچلے درجے کا ہے .تاہم آئندہ دنوں میں درمیانے درجے تک پہنچنے کا امکان ہے۔گلگت بلتستان کے دریائے ہنزہ اور شگر میں بھی بہاؤ بڑھنے کا خدشہ ہے اور ہسپر، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو ندی نالوں میں طغیانی متوقع ہے۔بلوچستان کے اضلاع موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب اور سبی کے ندی نالوں میں بھی طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ مون سون بارشوں کے نتیجے میں تربیلا ڈیم 90 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 60 فیصد بھر چکے ہیں۔این ڈی ایم اے نے شہری علاقوں، خصوصاً شمال مشرقی اور وسطی پنجاب میں نکاسی آب کے لیے متعلقہ اداروں کو ڈی واٹرنگ پمپس تیار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔این ڈی ایم اے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات کے حوالے سے بروقت آگاہی فراہم کر رہا ہے۔این ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اور تیاری کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔این ڈی ایم اے مطابق عوام لینڈسلائیڈنگ اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے حوالے سے حساس علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں، تیز بہاؤ کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں، مقامی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے نشیبی علاقوں سے فوری نکاسی آب کے لیے ضروری مشینری اور پمپس تیار رکھیں، عوام سے گزارش کی ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے راہنمائی لیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں رواں ہفتے طوفانی بارش کا امکان ظاہر کردیا جبکہ پہاڑی علاقوں میں گلیشیئر اور جھیل پھٹنے کا الرٹ جاری کردیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق برفانی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور فلیش فلڈز کا خدشہ ہے.بعض مقامات پر موسلا دھار بارشیں متوقع ہے۔محکمہ موسمیات نے شہریوں اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کو خبردار کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں مزید بارشیں ہونے والی ہیں، این ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
  • بھارت کیخلاف اوول ٹیسٹ میں جو روٹ اور ہیری بروک نے ریکارڈز کی بارش کردی
  • لاہور میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش سے گرمی اور حبس میں کمی
  • موسلادھار بارشیں محکمہ موسمیات نے بڑی پیشگوئی کردی
  • راجن پور میں پولیو وائرس کی تصدیق رواں سال صوبے میں دوسرا کیس
  • بارشیں اورسیلاب: قدرتی آفات میں تیزی
  • ملک بھر میں آئندہ پیر سے موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی
  • سب سے زیادہ دستخط والی دنیا کی بڑی بیس بال نے ریکارڈ قائم کرلیا
  • رواں سال مون سون ستمبر کے آخر تک رہنے کا امکان ہے: ماہرین موسمیات
  • دنیا کی سب سے زیادہ آٹو گراف رکھنے والی بیس بال