WE News:
2025-11-10@05:59:53 GMT

20 ہزار روپے کا بھارتی جنگی منصوبہ!

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

جون 2005 میں بھارت کے معروف صحافی کرن تھاپر نے جب پاکستانی سیاست دان، مصنف اور سابق وزیر خارجہ گوہر ایوب خان کا انٹرویو لیا تو کوئی اندازہ نہیں کر سکتا تھا کہ ایک جملہ آنے والے برسوں میں ایک سنسنی خیز بحث کو جنم دے گا۔ انٹرویو کے دوران گوہر ایوب نے ایک ایسا دعویٰ کیا جس نے بھارتی عسکری حلقوں میں ہلچل مچا دی۔

گوہر ایوب نے کہا تھا کہ ’اگر ٹوپی سیم مانیکشا کے سر پر فِٹ آتی ہے، تو اسے پہن لینی چاہیے۔‘ یہ جملہ بظاہر سادہ تھا، مگر اس کے پیچھے ایک طوفان چھپا تھا۔

گوہر ایوب نے کہا تھا کہ 1950 کی دہائی میں بھارتی فوج کے بریگیڈیئر جو اس وقت ’ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز‘ آفس میں تعینات تھے، نے بھارت کے 1965 کی جنگ کا منصوبہ محض 20 ہزار روپے کے عوض پاکستان کو فروخت کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: وہ لمحات جب بھارت کو پاکستان کے خلاف سبکی کا سامنا کرنا پڑا

جب کرن تھاپر نے ان سے اس افسر کا نام پوچھا تو گوہر ایوب نے انکار کیا لیکن ان کی فراہم کردہ چار نشانیاں بالواسطہ طور پر بھارت کے سب سے ممتاز فوجی افسر، فیلڈ مارشل سیم مانیکشا پر منتج ہوتی تھیں۔

گوہر ایوب نے دعویٰ کیا کہ یہ معلومات انہیں ان کے والد فیلڈ مارشل ایوب خان نے اپنی ڈائری میں دی تھیں۔ گوہر کے بقول، مذکورہ افسر انڈین ملٹری اکیڈمی کے پہلے بیج میں شامل تھا، 12 فرنٹیئر فورس میں کمیشن ہوا، 1942 میں برما مہم کے دوران زخمی ہوا، ملٹری کراس حاصل کیا اور بعد ازاں فوج کے سب سے بلند رینک تک پہنچا۔

جب کرن تھاپر نے ان سے کہا کہ یہ تمام نشانیاں فیلڈ مارشل سیم مانیکشا پر پوری اترتی ہیں، تو گوہر ایوب خان نے کہاتھا کہ:
“If the cap fits Manekshaw, he must wear it”

مزید پڑھیں: عینی آپا تھیں تو پاکستانی

گوہر ایوب خان نے اپنی کتابGlimpses into the Corridors of Power اور اس سے قبل متعدد انٹرویوز میں یہ دعویٰ کیا کہ 1965 کی جنگ سے قبل ایک بھارتی بریگیڈیئر نے صرف 20 ہزار روپے کے عوض پاکستان کو بھارتی جنگی منصوبے فروخت کیے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان تمام نشانیوں کا اطلاق صرف ایک ہی فوجی شخصیت ’فیلڈ مارشل سیم مانیکشا‘ پر ہوتا ہے۔

یہ دعویٰ صرف محض افسانوی کردار پر نہیں بلکہ بھارت کے سب سے زیادہ معزز اور قابل احترام سمجھنے جانے والے فوجی افسر پر تھا، جسے 1971 کی جنگ میں پاکستان پر فتح کا معمار مانا جاتا ہے۔ جب کرن تھاپر نے پوچھا کہ کیا وہ نام لینا چاہیں گے، تو گوہر ایوب نے انکار کرتے ہوئے کہا تھا ’آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔‘

گوہر ایوب کا یہ انکشاف جیسے ہی منظر عام پر آیا، بھارت میں زبردست ہلچل مچ گئی۔ سابق بھارتی آرمی چیف جنرل شنکر رائے چودھری نے اسے ’لغو اور بدنیتی پر مبنی‘ قرار دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل جیکب نے مانیکشا کو بے حد قابل، محب وطن اور دیانت دار شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دعویٰ سراسر جھوٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیم مانیکشا ایسا نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیں: ایک تھا جلیانوالہ باغ

بھارتی وزیر دفاع پرناب مکھرجی ( مکھرجی 22 مئی 2004 سے 26 اکتوبر 2006 تک بھارت کے وزیر دفاع رہے) نے کہا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی، تاہم سرکاری طور پر ہزیمت سے بچنے کے لیے معاملہ وقت کی گرد میں دبا دیا گیا۔

بھارتی میڈیا نے کھسیانی بلی کی طرح یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر پاکستان کے پاس واقعی جنگی منصوبہ تھا تو پھر 1965 کی جنگ میں فیصلہ کن فتح کیوں نہ ملی؟ اس کے جواب میں صرف ایک مثال چونڈہ اور کِھیم کرن محاذ کی دی گئی، جہاں پاکستان کی مزاحمت میں بھارتی ٹینکوں کا قبرستان بن جانا، ایک ناقابل تردید حقیقت ہے۔

سیم مانیکشا نے 1934 میں برٹش انڈین آرمی میں شمولیت اختیار کی اور دوسری جنگ عظیم، 1947، 1965 اور 1971 کی جنگوں میں حصہ لیا۔ 1971 کی جنگ کے نتیجے میں بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا تو اس کامیابی پر انہیں 1973 میں بھارت کا پہلا فیلڈ مارشل مقرر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: فوزیہ، منٹو اور قندیل

3 اپریل 1914 کو امرتسر میں پیدا ہونے والے سیم مانیکشا 27 جون 2008 کو 94 سال کی عمر میں تمل ناڈو میں نمونیا کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ گوہر ایوب خان کے انٹرویو کے تین برس تک وہ زندہ رہے لیکن بے لگام بھارتی میڈیا کو ان سے 20 ہزار روپے کے عوض بیچے گئے بھارتی جنگی منصوبے کا پوچھنے کی جرات ہوئی اور نہ ہی مانیکشا کو اپنی زندگی میں تردید کی ہمت ہوئی۔

بھارتی خاموشی کے باوجود آج بھی یہ سوال اپنی جگہ موجود ہےکہ 1965 کی جنگ کا منصوبہ 20 ہزار روپے میں بیچا گیا؟ یا بقول بھارتی میڈیا یہ صرف گوہر ایوب کی کتاب کی تشہیر تھی؟ ان سوالات کا جواب شاید تاریخ کبھی نہ دے سکے کہ فی الحال تاریخ خاموش ہے اور خاموشی کبھی کبھار بہت کچھ کہہ جاتی ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

مشکور علی

1965 کی جنگ 20 ہزار روپے Glimpses into the Corridors of Power ایوب خان۔ پاک بھارت جنگ چونڈہ سیم مانیکشا گوہر ایوب خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 1965 کی جنگ 20 ہزار روپے ایوب خان پاک بھارت جنگ چونڈہ سیم مانیکشا گوہر ایوب خان گوہر ایوب خان بھارتی میڈیا گوہر ایوب نے کرن تھاپر نے سیم مانیکشا مزید پڑھیں فیلڈ مارشل ہزار روپے میں بھارت بھارت کے کہا تھا کی جنگ نے کہا

پڑھیں:

جولائی تا ستمبر: عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول

اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے جولائی سے ستمبر کے دوران عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول کر لی۔

وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال لیوی کی مد میں 371 ارب موصول ہوئے، گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران 261 ارب اکٹھے ہوئے تھے، گزشتہ مالی سال کی نسبت تقریبا 42.12 فیصد زیادہ پٹرولیم لیوی وصولی کی۔

دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف شرط کے مطابق 1.6 فیصد بلحاظ جی ڈی پی بجٹ سرپلس رہا، پہلی سہ ماہی کے دوران پرائمری بیلنس بلحاظ جی ڈی پی 2.7 فیصد ریکارڈ ہوا، قرضوں کیلئے سود ادائیگیوں پر 1 ہزار 377 ارب اور دفاع پر 447 ارب خرچ کیے۔

جولائی سے ستمبر کے دوران حکومتی آمدن 6 ہزار 2 سو ارب اور اخراجات 4 ہزار 80 ارب روپے رہے، اس عرصے میں 2 ہزار 119 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا، مرکزی بینک کا منافع 2 ہزار 428 ارب روپے رہا۔

دستاویز کے مطابق جولائی تا ستمبر کاربن لیوی کی مد میں 10 ارب اور ای وی ایڈاپشن لیوی کی مد میں 3 ارب جمع کیے گئے، پنشنز کی مد میں 249 ارب روپے کے اخراجات رہے، سول حکومتی اخراجات 161 ارب اور سبسڈیز کی مد میں 119 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

بتایا گیا ہے کہ قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے مقامی سطح پر 1 ہزار 176 ارب روپے خرچ کیے گئے، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 1 ہزار 775 ارب روپے منتقل کیے گئے، پنجاب کو 882 ارب روپے، سندھ کو 441 ارب روپے منتقل کیے گئے۔

دستاویز کے مطابق کے پی کو 287 ارب روپے اور بلوچستان کو 164 ارب روپے منتقل ہوئے، پہلی سہہ ماہی کے دوران چاروں صوبوں نے بجٹ سرپلس دیا، پنجاب نے 441 ارب روپے، سندھ نے 208 ارب روپے بجٹ سرپلس دیا، کے پی نے 77 ارب روپے، بلوچستان نے 53 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دیا۔

متعلقہ مضامین

  • جولائی تا ستمبر: عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ
  • ایوب خان ۔۔۔ کمانڈر ان چیف سے وزیرِاعظم اور صدرِپاکستان تک
  • ملک میں فی تولہ سونا 600 روپے سستا ہوگیا
  • اسٹیٹ بینک نے 5.8 کھرب روپے کا نیلامی منصوبہ جاری کر دیا
  • سونے اور چاندی کی قیمتیں مستحکم
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • شہباز حکومت قرضوں کے نئے ریکارڈ بنانے لگی
  • بھارت کی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں ہماری عسکری تیاریاں جدید ہیں: دفتر خارجہ
  • بھارت کی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی عسکری تیاریاں جدید ہیں، ترجمان دفتر خارجہ