ایسا رویہ ناقابلِ برداشت ہے، منیب بٹ شادیوں میں کھانا ضائع کرنے والے مہمانوں پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکار منیب بٹ نے حال ہی میں اپنے برادرِ نسبتی معاذ خان کی شادی میں شرکت کی جہاں وہ نہ صرف قریبی عزیز کی حیثیت سے موجود تھے بلکہ بطور ”بڑے سالے“ تمام انتظامی ذمہ داریاں بھی بخوبی نبھاتے نظر آئے۔
تقریبات میں رنگ، خوشیاں اور محبت کا بھرپور سماں رہا، لیکن منیب بٹ نے اپنی روایت کے مطابق ایک وی لاگ کے ذریعے مداحوں کو پسِ پردہ لمحات میں جھانکنے کا موقع بھی دیا۔ تاہم اس وی لاگ میں ایک ایسا لمحہ بھی سامنے آیا جس نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی۔
منیب بٹ شادی میں کھانے کے ضیاع پر خاصے برہم نظر آئے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ شادی کے کھانے کے شعبے کی نگرانی کر رہے تھے، اور بار بار کچن کا چکر لگاتے ہوئے انہوں نے نوٹ کیا کہ مہمان اپنی پلیٹیں بھر کر کھانے کو ضائع کر رہے ہیں۔
اداکار نے وی لاگ میں پلیٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:
”میں نے تین بار کچن کا دورہ کیا ہے، کھانا کبھی ختم نہیں ہوتا، ختم تب ہوتا ہے جب مہمان اسے ضائع کرتے ہیں۔“
انہوں نے بچا ہوا کھانا کیمرے پر دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ سب ضائع ہو گیا ہے اور یہ رویہ قابل افسوس ہے۔ منیب کا کہنا تھا کہ صرف شادی میں مہمان بن جانا اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ آپ اپنی پلیٹ میں ضرورت سے زیادہ کھانا ڈال کر اسے ضائع کریں۔
اس وی لاگ کا وہ کلپ تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جہاں صارفین نے منیب بٹ کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا،
”بالکل ایسا ہی ہماری فیملی میں بھی دیکھا ہے، شکریہ کہ آپ نے یہ بات کھل کر کی۔“
ایک اور صارف نے لکھا،
”جتنا کھا سکتے ہیں، اتنا ہی لینا چاہیے، یہ بہت سادہ اصول ہے!“
جبکہ ایک فالوور کا کہنا تھا،
”ہمارے معاشرے میں لالچ بہت ہے، اور یہی اس طرح کے ضیاع کی وجہ بنتا ہے۔“
منیب بٹ کا یہ قدم جہاں ایک عام سی شادی کی ویڈیو لگ رہی تھی، وہیں معاشرتی اصلاح کی ایک مثبت کوشش بھی بن گیا ہے، جسے عوام کی بڑی تعداد سراہ رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:’قرآن میرے سرہانے رہتا ہے، روحانی سکون کا ذریعہ ہے‘، ہالی ووڈ اداکار کا انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مٹیاری،بندوں کو کوئی خطرہ نہیں،سپر فلڈ برداشت کرسکتے ہیں،یوسف شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مٹیاری(نمائندہ جسارت)ڈپٹی کمشنر مٹیاری محمد یوسف شیخ نے آج ضلع مٹیاری ضلع کے حدود میں سے گزرنے والے دریائے سندھ کے بند کے مختلف مقامات گھلیان،، بھانوٹھ 135/7، ایلیان 155/5، فتح پور لوپ بند اور 142/5 کا معائنہ کیا اور بند کی مضبوطی کے لیے ٹی اسپر پر جاری کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر محکمہ آبپاشی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر غلام محی الدین مغل نے ڈی سی مٹیاری کو بند کی مضبوطی کے لیے جاری اسٹون پچنگ، ٹی اسپر پر مزید بہاری پتھروں کی بھرائی سمیت دیگر انتظامی امور کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے انہیں بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس سے 350000 کیوسک پانی کا بہاؤ گزر رہا ہے اور اگر بہاؤ میں اضافہ بھی ہوتا ہے تب بھی ہمارے بندوں کو کوئی خطرہ نہیں، کیونکہ بندوں کو سپر فلڈ کے دباؤ کو برداشت کرنے کے قابل مضبوط بنایا گیا ہے۔ اس موقع پرمحکمہ آبپاشی کے ایگزیکٹو انجینئر پیر صلاح الدین نے ڈی سی کو بند کی نگرانی کے لیے بند پر قائم لانڈھیوں، آبکلا کے سامان اور دستیاب بہاری مشینری اور ڈیوٹی پر موجود عملے کے متعلق بریفنگ دی۔بعدازیںڈی سی نے محکمہ صحت، لائیو اسٹاک اور پولٹری پروڈکشن کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کچے سے نقل مکانی کرنے والے لوگوں اور بند کے کنارے آباد دیہات کے مکینوں اور ان کے مویشیوں اور گھریلو پرندوں کے علاج معالجے کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر محکمہ صحت کے افسران نے انہیں بتایا کہ اب تک مختلف مقامات پر 70 میڈیکل کیمپس لگائے گئے ہیں جبکہ گشتی میڈیکل ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو علاج کی سہولیات فراہم کر رہی ہیں اور اب تک 1740 افراد کا علاج کیا گیا ہے اور ان کے ضروری ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک مٹیاری ریاض احمد لغاری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لائیو اسٹاک ڈپارٹمنٹ کی جانب سے 6 کیمپس بھانوٹھ۔ ?ل?ان، س?کھا?، ?الا پرا?ا، امین لاکھو اور بدر لاکھو میں دن رات کام کر رہے ہیں جبکہ تین گشتی ٹیمیں بھی مختلف علاقوں میں مویش? مالکان کی رہنمائی اور ان کے مویشیوں کے علاج کے لیے سرگرم ہیں۔ اب تک 105000 مویشیوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین کی گئی ہے، 2500 سے زائد مویشیوں کا علاج کیا گیا ہے جبکہ 32000 سے زائد مویشیوں کو کچے سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔پولٹری پروڈکشن کے لگائے گئے کیمپ کے دورے کے دوران ڈی سی کو بتایا گیا کہ اب تک 19000 سے زائد گھریلو پرندوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ دی گئی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی نے ہدایت کی کہ موجودہ سیلابی صورتحال میں تمام محکمے آپس میں قریبی رابطہ رکھیں اور عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کو یقینی بنائیں۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر الرٹ ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ممکنہ صورتحال میں عوام کو امدادی کیمپس میں منتقل کرنے کے لیے فی الحال 12 امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں جبکہ 110 امدادی کیمپس کی نشاندہی بھی کی جا چکی ہے، تاہم ابھی تک کوئی بھی امدادی کیمپ میں منتقل نہیں ہوا کیونکہ لوگ اپنے رشتہ داروں کے ہاں رہائش کو ترجیح دے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، تمام متعلقہ محکمے رابطے میں ہیں اور دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ڈی سی مٹیاری محمد یوسف شیخ نے بند کے قریب رہنے والے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا جواز بند پر گھومنے یا بچوں کو ساتھ لانے سے گریز کریں کیونکہ دریاء سندھ میں پانی کے اْتار چڑھاؤ کا عمل جاری ہے، لہذہ احتیاط لازمی ہے۔