City 42:
2025-11-19@02:27:17 GMT

شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمندوں کیلئے اہم خبر

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

ویب ڈیسک : شناختی کارڈ بنوانے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر سامنے آئی ہے، نادرا نے ڈیجیٹل فیچرز اور عوام کے لیے فوری ترسیل کے اختیارات کے ساتھ بغیر چپ شناختی کارڈز کے لیے نطرثانی شدہ فیس اسٹرکچر کا اعلان کیا ہے۔

نیشنل ڈیٹا بیس اور رجسٹریشن اتھارٹی نے بغیر چپ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے شہریوں کے لیے نئی خصوصیات متعارف کروائیں جس سے وہ اپ گریڈ کرنے کی ضرورت کے بغیر اسمارٹ کارڈ جیسی فعالیت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ 

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی

نان چپ شناختی کارڈ والے افراد اب اسی نان چپ زمرے کے اندر اپنے کارڈز کی تجدید، ترمیم یا دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں جس سے چپ پر مبنی اسمارٹ نیشنل شناختی کارڈ  میں منتقلی کی ضرورت ختم ہو جائے گی جسے پہلے جدید خدمات تک رسائی کا واحد راستہ سمجھا جاتا تھا۔ 

نئی تبدیلیوں کے تحت، نان چپ کارڈز اب اردو اور انگریزی دونوں میں معلومات ہوں گی۔ کارڈز میں رنگین تصویر شامل ہوگی، شناخت کی تصدیق کو بہتر بنانا۔ ہر کارڈ میں ایک کیو آر کوڈ شامل کیا جائے گا جس سے شہری پاک-آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنی شناخت کے ڈیجیٹل ورژن تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

یہ اپریل ہسٹری کا گرم ترین اپریل کیوں تھا

مزید برآں اعضاء کے عطیہ دہندگان اور معذور افراد کے کارڈز پر الگ الگ نشانات ہوں گے جو ہنگامی حالات میں اور خصوصی خدمات حاصل کرنے کے دوران شناخت میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کے لیے

پڑھیں:

آدھار کارڈ کو شہریت کا ثبوت نہیں مانا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نو ستمبر 2025ء کو بہار کے چیف الیکٹورل آفیسر کو باقاعدہ ہدایات جاری کردی گئی تھیں کہ ووٹر لسٹ میں نام شامل یا خارج کرتے وقت آدھار کا استعمال صرف شناخت ثابت کرنے کیلئے ہی کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ انتخابی نظام سے متعلق ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ بہار کی ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے دوران آدھار کارڈ کا استعمال صرف اور صرف شناخت کی توثیق کے لئے کیا جائے گا، شہریت کے ثبوت کے طور پر نہیں۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 8 ستمبر کے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق یہ واضح کیا جا چکا ہے کہ آدھار کارڈ شہریت، ڈومیسائل یا تاریخِ پیدائش کا ثبوت نہیں ہے، بلکہ محض شناخت کی تصدیق کا ذریعہ ہے، جیسا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کی دفعہ 23(4) میں بیان کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ نو ستمبر 2025ء کو بہار کے چیف الیکٹورل آفیسر کو باقاعدہ ہدایات جاری کر دی گئی تھیں کہ ووٹر لسٹ میں نام شامل یا خارج کرتے وقت آدھار کا استعمال صرف شناخت ثابت کرنے کے لئے ہی کیا جائے۔

اسی معاملے میں ایڈووکیٹ اشونی کمار اُپادھیائے نے ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ آدھار کو صرف شناخت کی توثیق تک محدود رکھا جائے۔ الیکشن کمیشن نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ یو آئی ڈی اے آئی نے اگست 2023ء میں اپنے سرکاری میمورنڈم میں واضح کر دیا تھا کہ آدھار نہ تو شہریت کا ثبوت ہے، نہ رہائش کا اور نہ ہی تاریخ پیدائش کا۔ اسی نوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے بھی یہی مؤقف اختیار کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سات اکتوبر کو اس درخواست پر نوٹس جاری کیا تھا اور بینچ نے واضح کیا کہ آدھار کو شہریت یا ڈومیسائل کا ثبوت قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یہ اہم وضاحت انتخابات کے شفاف اور درست عمل کو یقینی بنانے کے لئے ایک نہایت معنی خیز قدم تصور کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے جنگ بندی کی پرواہ کیے بغیر لبنان پر دھاوا بول دیا، 13 افراد جاں بحق
  • نادرا کارڈ سینٹر ویب سائٹ پر خدمات اورملازمتوں کی فراہمی کا دعویٰ، اتھارٹی کا اہم بیان سامنے آگیا
  • اوورسیز پاکستانیوں بالخصوص برطانیہ میں مقیم افراد کیلئے نادرا الرٹ جاری
  • پی ٹی اے نے ’سم‘ سے متعلق شہریوں کو خبردار کردیا
  • خبردار! نادرا کے نام پر چلنے والی جعلی ویب سائٹ بے نقاب
  • نادرا کارڈ سینٹر نامی جعلی ویب سائٹ سے متعلق شکایت جمع
  • خیبرپختونخوا حکومت کو صحت کارڈ پر علاج کی سہولت جاری رکھنے میں مشکلات
  • دہشت گردی خاتمہ کیلئے گاڑیوں پر شناختی نمبرز، ایم ٹیگ ضروری: عطا تارڑ
  • پشاور، غیرقانونی پاکستانی دستاویزات سے سعودی ویزا حاصل کرنیکی کوشش کرنیوالے 5 افغانی گرفتار
  • آدھار کارڈ کو شہریت کا ثبوت نہیں مانا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن