فیصل آباد (نیوز ڈیسک) فیسکو کی ناقص کارکردگی ایک بار پھر شہریوں کی مشکلات کا باعث بن گئی۔ گزشتہ روز آندھی کے باعث متعدد علاقوں کی بجلی منقطع ہوئی جو تاحال بحال نہ کی جا سکی۔ شہر کے مختلف رہائشی علاقوں میں 20 گھنٹوں سے بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

بجلی کی طویل بندش کے نتیجے میں پانی کی فراہمی بھی معطل ہو چکی ہے اور شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ خواتین، بزرگوں اور بچوں کو شدید گرمی میں ناقابلِ برداشت حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

متاثرہ شہریوں نے فیسکو حکام کو متعدد بار شکایات درج کروائیں، مگر کوئی عملی اقدام نہ اٹھایا جا سکا۔ عوامی حلقوں نے فیسکو حکام سے فوری نوٹس لینے اور بجلی کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت میں بجلی کی بندش کسی عذاب سے کم نہیں، اور فیسکو حکام کی بے حسی ناقابلِ برداشت ہے۔
مزیدپڑھیں:پاک بحریہ کا دشمن کی نقل و حرکت پر بھرپور ردعمل، بھارتی P-8I طیارے کی مشتبہ پرواز کا بروقت سراغ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی کی

پڑھیں:

ٹیکسٹائل مل کا مشکلات کے باعث لیز پر لیا گیا اسپننگ یونٹ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)آرکٹک ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈنے پاکستان میں اسپننگ سیکٹر کی موجودہ خراب صورتحال کے پیش نظر اپنے لیز پر لیے گئے اسپننگ یونٹ کی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔یہ بات کمپنی نے جمعرات کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو جاری کردہ نوٹس میں بتائی۔ آرکٹک ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈنیجو پہلے خورشید اسپننگ ملز کے نام سے جانی جاتی تھی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 19 جون 2025 کو ہونے والے اجلاس میں فوری طور پر لیز ہولڈ اسپننگ یونٹ کے استعمال کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کمپنی کے بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ پاکستان بھر میں اسپننگ سیکٹر کی موجودہ خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا، جس میں طلب میں مسلسل کمی، پیداواری لاگت میں اضافہ، اور مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔ ان حالات کے باعث لیز پر لیا گیا اسپننگ یونٹ تجارتی طور پر قابلِ عمل نہیں رہا۔پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اور برآمدات و مجموعی قومی پیداوار میں نمایاں حصہ رکھتا ہے۔ تاہم یہ شعبہ اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، جن میں ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم سے متعلق مسائل اور مہنگی توانائی لاگت شامل ہیں۔گزشتہ ہفتے حکومت نے اپنے وفاقی بجٹ میں درآمدی کاٹن یارن پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ 18 فیصد سیلز ٹیکس تمام اقسام کے درآمدی یارن اور فیبرکس چاہے وہ کاٹن کے ہوں یا پالیسٹر کے پر بھی لاگو کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی ایئرپورٹ پر بلاول زرداری کا استقبال شہریوں کیلیے درد سر بن گیا
  • فیصل آباد: نہروں میں نہانے کے دوران ہلاکتوں میں تشویشناک اضافہ ہوا
  • ایرانی میزائلوں کیخلاف میزائل دفاعی نظام کی شرح ناکامی میں اضافہ ہو رہا ہے، اسرائیلی حکام کا اعتراف
  • ایرانی میزائلوں کیخلاف میزائل دفاعی نظام کی شرح ناکامی میں اضافہ ہورہا ہے، اسرائیلی حکام
  • ٹیکسٹائل مل کا مشکلات کے باعث لیز پر لیا گیا اسپننگ یونٹ بند
  • پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں مزید اضافہ کرنے کی تیاریاں
  • آئی ایم ایف شرط پر بجلی بلوں میں اضافی سرچارج عائد کرنے کی منظوری
  • بجلی صارفین پر 10فیصد ڈیٹ سروس چارج کی حد ختم کرنے کی تجویز مسترد
  • ایران میں غیر قانونی مقیم شہریوں کی واپسی کیلئے پالیسی کا اعلان
  • جیکب آباد کے قریب جعفر ایکسپریس کو حادثہ، متعدد مسافر زخمی