اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی ’ را ‘ کی جانب سے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کی بڑی سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔

باوثوق انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی کے بعد بلوچستان کو عدم استحکام کا شکار بنانے کے لیے ایک خطرناک منصوبہ ترتیب دیا ہے۔

منصوبے کے تحت کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، فتنہ الخوارج اور غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کو گوادر، کوئٹہ اور خضدار سمیت اہم شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق “را” نے نہ صرف مقامی سہولت کاروں کو متحرک کیا ہے بلکہ افغانستان سے بھی تربیت یافتہ دہشت گردوں کو ان علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

انٹیلی جنس رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ منصوبے میں شامل کچھ دہشت گردوں نے ٹارگٹ علاقوں کی پیشگی ریکی مکمل کر لی ہے، اور ممکنہ طور پر گاڑیوں یا موٹر سائیکلوں کے ذریعے خودکش حملے کیے جا سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس مذموم بھارتی منصوبے کا مقصد بلوچستان میں خوف و ہراس پھیلانا اور پاکستان کے امن و استحکام کو متاثر کرنا ہے۔ تاہم، قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر الرٹ اور متحرک ہیں اور کسی بھی ممکنہ کارروائی کو ناکام بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وفاقی بجٹ میں بلوچستان کا بڑا حصہ، صوبے کے عوام کی احساس محرومی دور ہوسکے گی؟

حکومت پاکستان نے مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے لیے مجموعی طور پر قریباً 769.7 ارب روپے مختص کر دیے ہیں، جس میں نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے تحت حصہ اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے علیحدہ فنڈز شامل ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے لیے مختص 57.5 فیصد مالیاتی حصے میں سے 9.09 فیصد حصہ دیا گیا ہے، جو مالی سال 26-2025 کے لیے قریباً 743 ارب روپے بنتا ہے۔ اس کے علاوہ وفاق نے بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے 26.73 ارب روپے کا اضافی بجٹ بھی مختص کیا ہے، جس میں بنیادی ڈھانچے، صحت، تعلیم اور توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔

تاجر برادری نے بجٹ کو عوام دوست قرار دے دیا

چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ایوب مریانی نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ خوش آئند عمل ہیں اور بلوچستان کی خونی چمن کراچی شاہراہ کے لیے ایک سو ارب مختص کرنے پر وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وفاقی کو بلوچستان میں ایران اور افغانستان سے زمینی ٹریڈ پر ویلیویشن ٹیکس کو 15 فیصد کرنے پر غور کریں کیونکہ بلوچستان میں پہلی سے ہی بارڈر ٹریڈ غیر یقینی صورتحال سے دو چار ہے۔

مزید پڑھیں: بجٹ میں جی ڈی پی کے نمبرز ٹھیک نہیں، اس پر سوال اٹھیں گے، مفتاح اسماعیل

سنئیر نائب صدر ایوان صنعت و تجارت اختر کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں ڈیموں کے لیے جو فنڈز مختص کیے ہیں وہ انتہائی کم ہیں کیونکہ بلوچستان میں زیر زمین پانی کی سطح دن بدن نیچے ہوتی جا رہی ہے، بلوچستان میں دانش اسکولوں کا قیام خوش آئند عمل ہیں مگر ان کی تعداد کم ہے کیونکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا آدھا ہے۔

دوسری جانب تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ ہر بار وفاق کی جانب سے بلوچستان کے لیے اضافی رقم رکھی جاتی ہے لیکن بدقسمتی سے یہ رقم کاغذوں کی حد تک ہی محدود رہ جاتی ہے وفاق کی جانب سے فنڈز کی بر وقت فراہمی نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے قومی سطح کے ترقیاتی منصوبے تعطل کا شکار رہتے ہیں ایسے میں یہ بجٹ لیپس ہو جاتا ہے اور یوں عوامی نوعیت کے منصوبے دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔

ماضی میں بھی وفاقی حکومتوں کی جانب سے بلوچستان کو زیادہ حصہ دینے کی بات کی جاتی ہے اور بجٹ میں اس حوالے سے بلند وبانگ اعلانات اور دعوے کیے جاتے ہیں لیکن رقم کی بروقت فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبے پائے تکمیل تک نہیں پہنچ پاتے تاہم وفاقی حکومت کو چاہیے کہ منظور شدہ فنڈز کو صبح تک بروقت پہنچایا جائے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کوم پائے تکمیل تک پہنچایا جا سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری خونی شاہراہ وفاقی بجٹ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کیخلاف بھارت اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش بے نقاب؛ بڑے انکشافات
  • ریکو ڈک منصوبہ، پاکستان کی جی ڈی پی میں سالانہ ایک فیصد اضافہ ہوگا
  • پاکستان کیخلاف بھارت  اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش بے نقاب؛ بڑے انکشافات
  • پی ٹی آئی، متحدہ گٹھ جوڑ بے نقاب، غنڈہ گردی کی سیاست ناکام ہو چکی، شرجیل میمن
  • امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟
  • کوئٹہ تا کچلاک شٹل ترین منصوبہ کیا ہے اور اس میں کتنے اسٹیشنز شامل ہیں
  • پاکستان غیر معمولی انسدادِ دہشتگردی شراکت دار کے طور پر سامنے آیا ہے: کمانڈر امریکی سینٹکام
  • بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پر غور کرنا چاہیے،پاکستان
  • وفاقی بجٹ میں بلوچستان کا بڑا حصہ، صوبے کے عوام کی احساس محرومی دور ہوسکے گی؟
  • میٹا کی ’سپر انٹیلی جنس‘منصوبے کی تیاری