انڈین سپریم کورٹ کا فیصلہ: بہادر شاہ ظفر کی وارثہ کو لال قلعہ نہیں ملے گا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
نئی دہلی: مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے پڑپوتے کی بیوہ سلطانہ بیگم نے دہلی کے تاریخی لال قلعہ پر دعویٰ کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ سے اس کا قبضہ دینے کی درخواست کی، تاہم عدالت نے یہ مطالبہ مسترد کر دیا۔
بھارتی چیف جسٹس سنجیو کھنا نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اگر لال قلعہ دے دیا جائے تو پھر آپ آگرہ اور فتح پور سیکری کے قلعے بھی مانگیں گی۔
عدالت نے سابقہ عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں درخواست دینے میں 150 سال کی تاخیر ہوئی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔
اس سے قبل سلطانہ بیگم نے 2021 اور 2024 میں دہلی ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا، تاہم وہاں سے بھی ان کی درخواستیں مسترد ہو چکی تھیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
سپریم کورٹ نے رہنما تحریک انصاف کنول شوذب کی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے اقدام کے خلاف رہنما تحریک انصاف کنول شوذب نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی، جو سپریم کورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’جی ایچ کیو جانا ہے جی ایچ کیو! میم کنول شوذب نے کہا ہے‘، PTI ایم پی ایز کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی
درخواست پر سماعت 6 مئی کو جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 13 رکنی بینچ کرے گا۔
پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب نے سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اورالیکشن کمیشن کے چاروں ممبران کو فریق بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو دے دی، صنم جاویدبھی شامل
انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو فوری طور پر عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کرنے کا حکم جاری کرے اور الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news الیکشن کمیشن تحریک انصاف توہین عدالت سپریم کورٹ سکندر سلطان راجا سلمان اکرم راجا کنول شوذب