مودی اور اس کی انتہا پسند جماعت نے اپنے متشدد خیالات کے باعث جنگ کا سا منظر بنا رکھا ہے لیکن بھارتی فوج کے اندر سے پاک فوج کی صلاحیتوں کے گن گائے جا رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا میں ممکنہ جنگ پر طویل مباحث دکھائے جا رہے ہیں جس میں سابق فوجی افسران کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے۔

نفرت آمیز اور ہندو جذبات کو اکسانے کی ماہر بھارتی میڈیا کو اس بات کا زرا بھی اندازہ نہیں تھا کہ پاک فوج کے معترف تو اس کے دشمن ملک بھی ہیں۔

چنانچہ جب ایک بھارتی چینل پر انڈین آرمی کے سابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ راکیش شرما سے جنگ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے میزبان کو سبکی اُٹھانے پر مجبور کردیا۔

جنرل (ر) راکیش شرما نے بتایا کہ اگر جنگ کرنی ہے تو پہلے یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں اور ذہن نشین کرلیں کہ پاکستان آرمی ایک پروفیشنل اور تربیت یافتہ فوج ہے۔

جنرل راکیش نے خبردار کیا کہ یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ پاک فوج کا چین کے ساتھ بھی اتحاد ہے۔ حریف کو کمتر سمجھنے کی سوچ ترک کرنا ہوگی۔

بھارتی فوج کے سابق جنرل نے مزید کہا کہ چین پاکستان کو سیٹلائٹ انفارمیشن بھی دیتا ہے اس لیے ہمیں بات اتنی نہیں بڑھانی چاہیے کہ بات جنگ کی طرف چلی جائے۔

انڈین آرمی کے ریٹائرڈ جنرل راکیش شرما نے پاک بھارت تناؤ کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ ایک بے معنی مشق ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاک فوج فوج کے

پڑھیں:

ایران: 5 افراد اسرائیل کیساتھ تعاون کے الزام میں گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کے حساس اداروں نے وسطی شہر یزد میں پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن پر اسرائیل سے رابطے اور خفیہ معلومات کے تبادلے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

  تفصیلات کے مطابق ان افراد کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اہم تنصیبات کی تصاویر لے رہے تھے، یہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی جاری ہے اور دونوں ممالک عملی طور پر حالت جنگ میں ہیں۔

سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ ملزمان کی سرگرمیاں قومی سلامتی کے خلاف تھیں، تاہم فی الحال مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں، جن میں اہم فوجی و جوہری تنصیبات اور سینئر عسکری قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری اور میجر جنرل غلام علی راشد سمیت چھ معروف جوہری سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔

ان حملوں کے جواب میں ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت بھرپور جوابی کارروائی کی، جس میں چار مرحلوں میں مجموعی طور پر 200 سے زائد بیلسٹک میزائل اسرائیلی اہداف پر داغے گئے۔  ایرانی حملوں میں اب تک کم از کم چار افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ متعدد اہم عسکری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ہیلی کاپٹر حادثات، فضائی عملے کی صلاحیتوں پر سنگین سوالات اٹھنے لگے
  • ایران: 5 افراد اسرائیل کیساتھ تعاون کے الزام میں گرفتار
  • فضائیہ نے رات بھر ایران پر حملے جاری رکھے.اسرائیلی فوج
  • ایران کے آرمی چیف جنرل امیر حاتمی کون ہیں؟
  • جنرل امیر حاتمی کو ایران کا نیا آرمی چیف مقرر کر دیا گیا
  • ایرانی فوج کے نئے چیف آف سٹاف جنرل عبد الرحیم موسوی کون ہیں؟
  • ایران میں فوجی عہدوں پر بڑی تبدیلی
  • اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے نئی عسکری قیادت میدان میں اتار دی
  • یو این جنرل اسمبلی میں غزہ سے متعلق قرارداد منظور
  • مسلم دنیا کے حکمران اور مغرب کا خوف