بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل بھی پاک فوج کی صلاحیتوں کے معترف نکلے
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
مودی اور اس کی انتہا پسند جماعت نے اپنے متشدد خیالات کے باعث جنگ کا سا منظر بنا رکھا ہے لیکن بھارتی فوج کے اندر سے پاک فوج کی صلاحیتوں کے گن گائے جا رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا میں ممکنہ جنگ پر طویل مباحث دکھائے جا رہے ہیں جس میں سابق فوجی افسران کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے۔
نفرت آمیز اور ہندو جذبات کو اکسانے کی ماہر بھارتی میڈیا کو اس بات کا زرا بھی اندازہ نہیں تھا کہ پاک فوج کے معترف تو اس کے دشمن ملک بھی ہیں۔
چنانچہ جب ایک بھارتی چینل پر انڈین آرمی کے سابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ راکیش شرما سے جنگ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے میزبان کو سبکی اُٹھانے پر مجبور کردیا۔
جنرل (ر) راکیش شرما نے بتایا کہ اگر جنگ کرنی ہے تو پہلے یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں اور ذہن نشین کرلیں کہ پاکستان آرمی ایک پروفیشنل اور تربیت یافتہ فوج ہے۔
جنرل راکیش نے خبردار کیا کہ یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ پاک فوج کا چین کے ساتھ بھی اتحاد ہے۔ حریف کو کمتر سمجھنے کی سوچ ترک کرنا ہوگی۔
بھارتی فوج کے سابق جنرل نے مزید کہا کہ چین پاکستان کو سیٹلائٹ انفارمیشن بھی دیتا ہے اس لیے ہمیں بات اتنی نہیں بڑھانی چاہیے کہ بات جنگ کی طرف چلی جائے۔
انڈین آرمی کے ریٹائرڈ جنرل راکیش شرما نے پاک بھارت تناؤ کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ ایک بے معنی مشق ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران: 5 افراد اسرائیل کیساتھ تعاون کے الزام میں گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران کے حساس اداروں نے وسطی شہر یزد میں پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن پر اسرائیل سے رابطے اور خفیہ معلومات کے تبادلے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان افراد کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اہم تنصیبات کی تصاویر لے رہے تھے، یہ گرفتاریاں ایک ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی جاری ہے اور دونوں ممالک عملی طور پر حالت جنگ میں ہیں۔
سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ ملزمان کی سرگرمیاں قومی سلامتی کے خلاف تھیں، تاہم فی الحال مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے مختلف علاقوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں، جن میں اہم فوجی و جوہری تنصیبات اور سینئر عسکری قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے دوران پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی، ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری اور میجر جنرل غلام علی راشد سمیت چھ معروف جوہری سائنسدان شہید ہو چکے ہیں۔
ان حملوں کے جواب میں ایران نے آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت بھرپور جوابی کارروائی کی، جس میں چار مرحلوں میں مجموعی طور پر 200 سے زائد بیلسٹک میزائل اسرائیلی اہداف پر داغے گئے۔ ایرانی حملوں میں اب تک کم از کم چار افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ متعدد اہم عسکری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔