امریکا کا فلسطین کے سفارتی امور اسرائیل میں قائم سفارتخانے میں ضم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
WASHINGTON:
امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطین کے امور کے لیے قائم دفتر کو یروشلم میں قائم اپنے سفارت خانے کے ساتھ ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ وزیرخارجہ مارکو روبیو نے فیصلہ کرلیا ہے کہ فلسطین کے ساتھ تعلقات اور دیگر امور کے لیے قائم دفتر کو یروشلم میں امریکی سفارت خانے کے ساتھ ضم کرلیا جائے گا۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ فلسطینی امور کا امریکی دفتر اب اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر مائیک ہوکیبی کو رپورٹ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں فلسطین سے تعلقات کے لیے قائم دفتر کے دیگر امور اسرائیل میں قائم سفارت خانے میں ضم کردیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا
امریکی اخبار نے بتایا کہ اسرائیل کو فروخت کیے جانیوالے اسلحے میں 30 اپاچی گن شپ ہیلی کاپٹر اور 3 ہزار 250 فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کیجانب سے 30 روز قبل کانگریس میں اسرائیل کو مجوزہ اسلحہ فروخت تجویز پیش کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اسرائیل کی مسلح افواج کے لیے 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کو 6 بلین ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گی، جس کے لیے کانگریس سے منظوری لی جائے گی۔ امریکی اخبار نے بتایا کہ اسرائیل کو فروخت کیے جانے والے اسلحے میں 30 اپاچی گن شپ ہیلی کاپٹر اور 3 ہزار 250 فوجی گاڑیاں شامل ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے 30 روز قبل کانگریس میں اسرائیل کو مجوزہ اسلحہ فروخت تجویز پیش کی تھی۔ فروخت کی منظوری کے بعد اسرائیل کو یہ سامان حرب 3 سال کی مدت کے دوران فراہم کیا جائے گا۔