نوجوان پاکستانی کرکٹر میچ کے دوران انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں جاری پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیلنج کپ کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں نوجوان اور باصلاحیت کرکٹر علیم خان میدان میں ہی زندگی کی بازی ہار گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق میچ کے دوران علیم خان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، گراونڈ میں موجود ساتھی کھلاڑی اور عملہ فوری طور پر متحرک ہوا اور علیم کو قریبی ہسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے، ڈاکٹروں کے مطابق ان کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔
علیم خان ایک پرجوش اور محنتی نوجوان کرکٹر تھے جنہوں نے حال ہی میں ڈومیسٹک سطح پر اچھی کارکردگی دکھا کر کوچز اور سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی تھی، ان کی موت سے کرکٹ حلقوں میں گہرے رنج و غم کی لہر دوڑ گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ڈومیسٹک عبداللہ خرم نیازی نے نوجوان کرکٹر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علیم خان ایک ابھرتا ہوا سٹار تھا، ان کی اچانک موت پر پورا کرکٹ بورڈ سوگوار ہے اور ہم ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق علیم خان کی حالت خراب ہوتے ہی میچ فوری طور پر روک دیا گیا اور گراؤنڈ میں فضا سوگوار ہو گئی، کچھ کھلاڑی فرط جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور آبدیدہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ کرکٹر علیم خان کا انتقال گزشتہ روز میچ کے دوران ہوا جس کے بعد رات گئے ان کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی، جنازے میں ساتھی کرکٹرز، اہل محلہ، کوچز، اہلِ علاقہ اور دوستوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، بعد ازاں انہیں ان کے آبائی علاقے بنوں میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
مرحوم کے کوچ نے بتایا کہ علیم نہ صرف ایک باصلاحیت کھلاڑی تھا بلکہ وہ اخلاق، نظم و ضبط اور عاجزی کا پیکر بھی تھا، ان کی کمی طویل عرصے تک محسوس کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر بھی علیم خان کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے اور صارفین پی سی بی سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ نوجوان کھلاڑیوں کے طبی معائنے اور فٹنس ٹیسٹنگ کو میچ سے قبل لازم قرار دیا جائے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات سے بچا جا سکے۔
بھارت کو حملے کا اس کی سوچ سے بڑھ کر جواب دیں گے: خواجہ آصف
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
‘احتجاج کیساتھ کھیلنے سے نہ کھیلنا ہی بہتر ہے،’ سابق بھارتی کرکٹر کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید
بھارت اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ 2025 کے اہم ٹاکرے سے قبل کرکٹ حکمت عملی کے بجائے گذشتہ میچ کے بعد سامنے آنے والے ہینڈ شیک تنازعہ نے ماحول کو مزید گرما دیا ہے۔
گزشتہ میچ میں بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا تھا، جس پر پی سی بی نے آئی سی سی کو شکایت کی۔ اس معاملے نے دونوں ٹیموں کے اگلے ٹاکرے کو مزید سنسنی خیز بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین اور سابق کرکٹر نکھل چوپڑا نے اس تنازعے پر اپنے سخت ردعمل دیے۔ اظہرالدین نے اس معاملے کو بلاوجہ کا ہنگامہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہاتھ ملانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جب آپ کھیل رہے ہیں تو سب کچھ کرنا چاہیے، ہاتھ ملانا بھی۔ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ اس میں کیا مسئلہ ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ احتجاج کے انداز میں کھیلنا درست نہیں۔ اگر آپ احتجاج کے ساتھ کھیل رہے ہیں تو بہتر ہے بالکل نہ کھیلیں۔ جب آپ نے کھیلنے پر رضامندی ظاہر کر دی چاہے وہ آئی سی سی کا ایونٹ ہو یا ایشیا کپ، تو پھر پوری شدت سے کھیلنا چاہیے۔ ورنہ کھیلنے کی ضرورت ہی نہیں۔
نکھل چوپڑا نے مختلف رائے دی اور اشارہ کیا کہ ممکن ہے میدان میں کسی قسم کی تلخ کلامی اس کی وجہ بنی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ شاید اس میچ میں کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ سخت جملے کہے گئے ہوں اور اس کے نتیجے میں بطور یونٹ گوتم گمبھیر اور سوریہ کمار یادو نے کہا ہو کہ ہم ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ ممکن ہے دوران میچ کوئی زبانی جھگڑا ہوا ہو۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی کپتان کو محسن نقوی اور سلمان آغا سے مصافحہ کرنا مہنگا پڑگیا، غدار قرار دے دیا گیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی تنازعات کھلاڑیوں کی توجہ پر اثر ڈالتے ہیں اور بڑے ایونٹس میں احتجاجی رویہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
چوپڑا نے کہا کہ ہم سب سمجھ رہے ہیں کہ ’پکچر ابھی باقی ہے‘۔ بتائیے پچھلے کتنے سالوں میں ایسا کب ہوا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ میں کوئی ڈرامہ نہ ہوا ہو؟ ہمیشہ کچھ نیا سامنے آتا ہے۔
اظہرالدین نے بھی واضح کیا کہ ہر مقابلے کی اپنی حرکیات ہوتی ہیں اور یہ حالات پر منحصر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Asia Cup PAK INDIA MATCH احتجاج انڈیا پاک انڈیا میچ کرکٹ مصافحہ